قتل کی دھمکیاں اور اشتعال انگیز تقاریر کیس:مولانا عبد العزیز کی درخواست ضمانت منظور،مولانا عزیزنے عبد الرشید قتل کیس میں مشرف سمیت تمام کردار کو معاف کرنیکا عندیہ دیدیا،مشرف کو معاف کرنے کیلئے دباؤ ہے نہ ہی کوئی ڈیل کی ،سابق صدر میرے بھائی ہیں،مولانا عزیز،لال مسجد کے کردار کو معاف کرنے کیلئے خاندان کے 2 افراد رکاوٹ ہیں ،جلد منا لوں گا،عدالتوں میں میرے خلاف جھوٹے مقدمات چل رہے ہیں،خطیب لال مسجد کا عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو،مولانا عزیز نے مشرف کو معاف کیا تو ان کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا،طارق اسد ایڈووکیٹ

بدھ 3 فروری 2016 08:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3فروری۔2016ء)اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر ، قتل کی دھمکیاں دینے کے مقدمے میں مولانا عبدالعزیز کی درخواست ضمانت 50.50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے ۔ منگل کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود نے مولانا عبدالعزیز کے مقدمے کی سماعت کی ۔ مولانا عبدالعزیز کو پولیس کی سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا ۔

اس موقع پر مولانا عبدالعز کے ہمراہ ان کے اہلخانہ بھی تھے ۔ مولانا عبدالعزیز کے وکیل کی طرف سے پیش کی گئی درخواست ضمانت پر بحث کے بعد مولانا عبدالعزیز کی درخواست ضمانت50,50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی اور مقدمے کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کر دی ۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالعزیز نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید قتل کیس کا مقدمہ واپس لینے کا عندیہ دے دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف سمیت لال مسجد کے تمام کردار کو معاف کرنے کے لئے تیار ہیں،ان کا کہنا تھا کہ خاندان کے 2افراد ایسے ہیں جو پرویز مشرف کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں تاہم امید ہے کہ وہ جلد ہی ان کو منا لیں گے جس کے بعد باقاعدہ طور پر پرویز مشرف کو معاف کرنے کے لئے اعلان کروں گا،ایک سوال کے جواب میں مولانا عبد العزیز نے کہا کہ لال مسجد کے کرداروں کو معاف کرنے کے پیچھے کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے اور نہ ہی کسی کے ساتھ ڈیل ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں قرآن و سنت کا قانون آتا تو پرویز مشرف لال مسجد پر حملے کی غلطی نہ کرتے،پرویز مشرف میرے بھائی ہیں ،مشاورت کے ساتھ انہیں معاف کردوں گا ،انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں میرے خلاف جھوٹے مقدمات چل رہے ہیں میرے وکلاء ان مقدمات کی پیروی کررہے ہیں۔دوسری جانب طارق اسد ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبد العزیز کو شدید ترین تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر مولانا عزیز نے لال مسجد کے کرداروں کو معاف کیا تو ان کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

واضح رہے کہ غازی عبدالرشید قتل کیس کا مقدمہ ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج اسلام آباد پرویز القادر میمن کی عدالت میں زیر سماعت ہے جس کا حتمی فیصلہ 6 فروری کو متوقع ہے ۔ اس فیصلہ میں پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری یا حاضری سے مکمل استثنیٰ ملنے کا فیصلہ متوقع ہے ۔

متعلقہ عنوان :