ایس ایس جی سی میں بھاری بدعنوانی کے ماسٹر مائنڈ ڈاکٹر عاصم ہیں، نیب،ڈاکٹر عاصم حسین کی سفارش پر شعیب وارثی کو ایس ایس جی سی میں ایم ڈی تعینات کیا گیا، سندھ ہائی کورٹ میں نیب کے تفتیشی افسر کی رپورٹ میں انکشاف، درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

ہفتہ 13 فروری 2016 09:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ میں سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی شعیب وارثی کی کرپشن سے متعلق نیب کے تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کر دی۔سوئی سدرن گیس کمپنی میں ایس ایس جی سی میں اربوں روپے کی کرپشن میں گرفتار شعیب وارثی اور زہیر صدیقی کی ضمانت کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں نیب کے تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی میں ہونے والی بھاری بدعنوانی کے ماسٹر مائنڈ ڈاکٹر عاصم حسین ہیں، ڈاکٹر عاصم حسین کی سفارش پر شعیب وارثی کو ایس ایس جی سی میں ایم ڈی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔

(جاری ہے)

تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی شعیب وارثی نے 2013 میں ایل پی جی کا غیر قانونی ٹھیکہ جے جے وی ایل کو دیا۔ ایس ایس جی سی کے جے جے وی کمپنی پر 9 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شعیب وارثی اور زہیر صدیقی نے ٹینڈر کے بغیر کے پی ٹی ، جے جے وی ایل اور دیگر گیس فیلڈ کمپنیز کو دیئے۔ ملزموں نے ایس ایس جی سی میں 58 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔نیب کے تفتیشی افسر نے شعیب وارثی کے خلاف 19 گواہوں کے بیانات کی نقول بھی سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردی۔ عدالت فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :