سندھ میں وفاقی حکومت نے زبردستی رینجرز بھیجی،سیدخورشیدشاہ، پرائیویٹائزیشن کے نام پر حکومت نے اداروں کی لوٹ سیل لگارکھی ہے ،حکومت قومی اداروں کو اونے پونے داموں بیچ رہی ہے،حکومت سے پہلے کہاتھاکہ نیب میں جوکمزوریاں ہیں وہ پہلے دورکرلی جائیں لیکن اس وقت نوٹس نہیں لیاگیا،میڈیاسے گفتگو

پیر 22 فروری 2016 10:05

گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22فروری۔2016ء) قائدحزب اختلاف قومی اسمبلی سیدخورشیدشاہ نے کہاہے کہ کرپشن کیس اوپن ہوئے اگرہم اکٹھے ہوئے تو لوگ سمجھیں کہ سارے چوراکٹھے ہورہے ہیں ،ہم نے حکومت سے پہلے کہاتھاکہ نیب میں جوکمزوریاں ہیں وہ پہلے دورکرلی جائیں لیکن اس وقت نوٹس نہیں لیاگیا، ڈیرہ کائرہ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو راوائیت ہمارے صوبے میں ڈالی گئی ہے ہم اس حق میں نہیں کہ وہ دوسرے صوبوں میں ڈالی جائے ،بلکہ ہم تو چاہتے ہیں کہ ادارے اپنی حدودمیں رہیں،پنجاب میں رینجرزکے آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ تو پنجاب حکومت کی صوابدیدپرہے اگروہ سمجھتی ہے کہ اس کی اپنی فورسزہی دہشتگردوں سے نمٹ سکتی ہے تو اسے رینجرزبلانے کی ضرورت نہیں لیکن سندھ میں وفاقی حکومت نے زبردستی رینجرز بھیجی ہے ،انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پردرست طریقے سے کام نہیں ہورہااور وزیراعظم خودکہتے ہیں کہ ہم نے اس پرعمل نہیں کیا ، نیشنل ایکشن پلان کی ویب سائیٹ بندکردی گئی ہے ،اس کا بجٹ ختم کردیاگیاہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ اگرنیشنل ایکشن پلان چل رہاہوتاتو سندھ میں دہشتگردی کے تین بڑے واقعات اور خیبرپختونخواء میں دہشتگردی کے دوبڑے واقعات شائدنہ ہوتے ،انہوں نے کہاکہ پرائیویٹائزیشن کے نام پر حکومت نے اداروں کی لوٹ سیل لگارکھی ہے ،حکومت قومی اداروں کو اونے پونے داموں بیچ رہی ہے،انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے اور موجودہ حالات میں ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے ثابت ہوکہ پیپلزپارٹی منفی سیاست کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

جب ایک صحافی نے اپوزیشن لیڈرسیدخورشیدشاہ سے سوال کیاکہ کیاآپ پنجاب میں رینجرزکو آتادیکھ رہے ہیں تو انہوں نے فی البدیہہ کہاکہ میں قمرزمان کائرہ کا پیرضرورہوں لیکن کشف کا عمل نہیں جانتا،جس کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے مسکراتے ہوئے کہاکہ مین شاہ جی کا مریدہوں اور ان کا خلیفہ بھی ہوں ،جس پرپریس کانفرنس میں ایک قہقہہ بلندہوا۔

متعلقہ عنوان :