وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت کے درمیان دیرینہ مسائل حل، وفاقی حکومت بجلی کے خالص منافع کی مد میں 4سالوں صوبائی حکومت کو 70ارب روپے کے واجبات ادا کرے گی، صوبائی حکومت کا بجلی کا سالانہ منافع بھی 6سے بڑھا کر 18 ارب تک بڑھا دیا گیا،بجلی کا خالص منافع ،اسحاق ڈار خیبرپختونخوا کو 25ارب روپے دینے پر رضامند،سیکرٹری خزانہ کے پی کے کو رواں مالی سال 50ارب روپے دینے پر رضا مند نہیں ،وفاقی حکومت 15ارب دینا چاہتی تھی،اجلاس کی اندرونی کہانی

جمعہ 26 فروری 2016 10:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 26فروری۔2016ء )وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت کے درمیان دیرینہ حل طلب مسائل خوش اسلوبی سے حل ہو گئے ہیں وفاقی حکومت بجلی کے خالص منافع کی مد میں 4سالوں صوبائی حکومت کو 70ارب روپے کے واجبات ادا کرے گی جبکہ صوبائی حکومت کا بجلی کا سالانہ منافع بھی 6سے بڑھا کر 18 ارب تک بڑھا دیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاق اور خیبر پختونخوا کے درمیان اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے ہیں جس میں تمام حل طلب مسائل خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں اور دونوں حکومتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے وفاقی حکومت کی جانب سے اسحاق ڈاراور خیبر پختونخوا کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے ، مذاکراتی عمل میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلی کی قیادت میں وفد، وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار ، وزیردفاع خواجہ آصف اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے ، مذاکراتی عمل میں خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی کامعاملہ اٹھایااور بجلی کے خالص منافع کی مد میں 144ارب واجبات کا مطالبہ کی تاہم وفاقی حکومت نے صرف 70ارب روپے جاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی جبکہ وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا کو بجلی کا سالانہ خالص منافع 6 سے بڑھا کر18 ارب کردیا گیا،دونوں حکومتوں کے درمیان چشمہ رائٹ بینک کینال بنانے پراتفاق ہوا ہے جس کے لیے وفاقی حکومت 65 ارب اورخیبرپختونخوا حکومت35 ارب روپے خیبرپختونخوا حکومت دے گی ، مذاکر ت کے دوران خیبرپختونخوا حکومت نے گیس پاورپلانٹ لگانے کا معاملہ بھی اٹھایا مگر اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا ۔

(جاری ہے)

مفاہمتی یاداشت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وفاق اور خیبر پختونخوا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں یہ دور معامالات کو حتمی شکل دینے کے لیے تھا ، وفاق اور صوبے کے درمیان تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے ، خیبر پختونخوا کے مسائل کے حل کے متعلقہ سیکرٹریز کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے صوبائی حکومت خود گیس فراہم کرنا چاہتی جس کا مخصوص حق دے دیا گیا ہے اور وفاق بجلی کے خالص منافع کی مد میں چارسالوں میں 70ارب جاری کرے گا ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پروزیر خٹک نے صوبے کے مسائل حل کرنے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،اور وزیردفاع خواجہ آصف کا شکریہ ادا کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ مسائل کا خوش اسلوبی سے حل خوش آئندہے۔ادھروفاق اور خیبرپختونخوا حکومت کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ذرائع کے مطابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کے پی کے حکومت کو بجلی کے خالص منافع کی مد میں رواں مالی سال کے دوران 50ارب روپے دینے پر رضا مند نہیں تھے وفاقی حکومت بجلی کے خالص منافع کی مد میں 15ارب دینا چاہتی تھی کے پی کے حکومت کے جارحانہ رویہ کی وجہ سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار 25ارب روپے دینے پر رضامند ہوئے ذرائع نے مزید بتایا کہ 100ملین ایم ایم سی ان انڈسٹر ی کے لیے استعمال ہو سکے گی جو کے پی کے حکومت کے پاس ہو یا پبلک پرائیوٹ لمییڈ کے تحت چل رہے ہو چشمہ رائٹ بینک کینال کے پی سی ون کو دوبارہ اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی ہے اس منصوبہ کے تحت وفاقی حکومت 65  فیصد اور خیبرپختونخوا حکومت35 فیصد ادا کرے گی ورکرز ویلفیر بورڈ کو فوری طور پر بنانے اور فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے