ممتاز قادری کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی ، احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے ، پرویز رشید،ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ عدالتوں کا احترام کریں، موجودہ حکومت ماضی کی غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہتی،حقوق نسواں بل اچانک نہیں بحث کے بعد اسمبلی سے منظور کیا گیا،،بل پر تنقید کرنے والے خواتین پر تشد د کرنے والوں کے ساتھی ہیں، وزیراطلاعات و نشریات کا تقریب سے خطاب

منگل 1 مارچ 2016 02:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 1مارچ۔2016ء ) وزیراطلاعات و نشریات سینٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کراچی سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں دہشت گردواں کو ختم کر کے کراچی کی روشنیاں بحال کر یں گے ، حقوق نسواں بل اچانک نہیں اس کو بحث کے بعد اسمبلی سے منظور کیا گیا ، نواسوں بل پر تنقید کرنے والے خواتین پر تشد د کرنے والوں کے ساتھی ہیں ، موجودہ حکومت عوام کی تکلیفوں کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہم ان کے ساتھ ہیں جو بچانے والے ہیں ، خواتین پر تشدد کے حوالے سے پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی ہوتی رہی اب ایسا نہیں چلنے دیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کراچی میں ریڈیو پاکستان کے ٹرانسفارمر کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، پروزیررشید نے کہا کہ ممتاز قادری کو عدالت سے پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ عدالتوں کا احترام کریں ، انکی پھانسی پر احتجاج کرنے والوں کا احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے موجودہ حکومت ماضی کی غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہتی ہمیں غلطیوں کو ٹھیک کرنا ہے اور اگے بڑھنا ہے ، میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور حکومت کو الفاظ کی جنگ میں الجھانے سے گریز کرے ، الفاظ کی جنگ کے نتائج پاکستان کئی دہائیوں سے بھگت رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں کراچی کا امن بحال ہو رہا لوگوں میں خود کی فضاء ختم ہو گئی ہے ، کراچی سے دہشت گردوں کو ختم کرکے روشنیا ں بحال کریں گے انہوں نے کہا کہ ، تربیت میں کوتاہی سے معاشرے میں بد امنی پھیلتی ہے ، والدین بچوں کی زہینی نشونما اور تربیت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ، معاشرے میں بد امنی کو فروغ دینے والی برائیوں پر نظر رکھنی ہو گی ہمیں دہشت گردی کی سوچ کو ختم کرنا ہو گا ، میڈیا دہشت گردی کی سوچ کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ، ہماری تربیت میں ریڈیو کا کردار شامل ہے ، خوف کی فضاء کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا وقت آگیا ہے ،ہم اپنی آنے والی نسلوں کو نیا پاکستان دے کر جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے گریباں میں ہاتھ ڈالنے کے بجائے ہاتھ سے ہاتھ ملاکر آگے بڑھنا ہے،ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کسی سے ڈرتا نہیں جس شخص نے چار ماشل لاؤں کا مقابلہ کیا ہو کیا وہ کسی سے ڈر سکتاہے ، ہم نے جنرل ایوب سے لے کر پرویز مشرف تک سب کا مارشل لاء برداشت کیا ہے کوئی کمزور نہ سمجھے ۔