آپریشن ضرب عضب اور بے گھر افراد کی بحالی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے ، اسحق ڈار ،رواں مالی سال پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام اور بی آئی ایس پی کی رقم میں کسی قسم کی کمی نہیں کی گئی ہے،پبلک ڈیبٹ ٹو جی دی پی کو 50فیصد اور مالیاتی خسارے کو 4فیصد سے زائد رکھنے کیلئے آئین میں ترمیم کرنی چاہیے،پاکستان کا مجموعی قرضہ 68آرب 5کروڑ ڈالر ، قرضوں کی وجہ سے ڈیفالٹ نہیں کر سکتا ، پاکستان ایٹمی ریاست رہے گا مالیاتی خسارے کو 8.8فیصد سے 4.3فیصد پر لانا حکومت کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان نے معاشی ترقی شروع کر دی ہے مائیکرو اکنامک اعداد و شمار کو استحکام میں بدلنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،شرح نمو میں اضافہ نہیں ہوا ہے عوام کی ترقی کیلئے پرائیویٹ بنکوں کو زیادہ سے زیادہ قرضے جاری کرنے کی ہدایات کی جا رہی ہے ،2013میں غیر ملکی کاروباری اداروں نے پاکستان کے ساتھ تجارت کرنا بند کردیا تھا،وزیر خزانہ کا ا یوان بالا میں ملکی اقتصادی صورتحال اور سرکاری قرضوں بارے پالیسی بیان

جمعرات 3 مارچ 2016 10:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہآپریشن ضرب عضب اور بے گھر افراد کی بحالی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے ،رواں مالی سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں کسی قسم کی کمی نہیں کی گئی ہے ،پبلک ڈیبٹ ٹو جی دی پی کو 50فیصد اور مالیاتی خسارے کو 4فیصد سے زائد رکھنے کیلئے آئین میں ترمیم کرنی چاہیے،پاکستان کا مجموعی قرضہ 68آرب 5کروڑ ڈالر ہے ،پاکستان قرضوں کی وجہ سے ڈیفالٹ نہیں کر سکتا ہے پاکستان ایٹمی ریاست رہے گا مالیاتی خسارے کو 8.8فیصد سے 4.3فیصد پر لانا حکومت کی بڑی کامیابی ہے پاکستان نے معاشی ترقی شروع کر دی ہے مائیکرو اکنامک اعداد و شمار کو استحکام میں بدلنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،شرح نمو میں اضافہ نہیں ہوا ہے عوام کی ترقی کیلئے پرائیویٹ بنکوں کو زیادہ سے زیادہ قرضے جاری کرنے کی ہدایات کی جا رہی ہے ،2013میں غیر ملکی کاروباری اداروں نے پاکستان کے ساتھ تجارت کرنا بند کردیا تھا بدھ کے روز ایوان بالا کے اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال اور سرکاری قرضوں کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپریشن ضرب عضب جاری ہے اور اس اپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا انہوں نے کہاکہ اپریشن ضرب عضب اور متاثرین کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اس اپریشن کیلئے مجموعی طور پر 230ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں اپریشن کے اخراجات کے علاوہ متاثرین کو ان کے گھروں تک باعزت طریقے سے پہنچانا اور ان کو درپیش مسائل کا حل شامل ہے انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں میں کسی قسم کی کمی نہیں کی ہے اور ان تمام منصوبوں کو مکمل کیا جائے گااسی طرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بھی کسی قسم کی کمی نہیں کی گئی ہے وزیر خزانہ نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ ملکی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران گزشتہ سال کی برآمدات کے مقابلے میں گیارہ فیصد کمی ہوئی ہے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران برآمدات بارہ اعشاریہ پانچ ایک تین ارب ڈالر ہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران چودہ اعشاریہ ایک دو نو ارب ڈالر تھیں انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران مالیاتی خسارہ ایک اعشاریہ 88 فی صد ہے جو کہ گزشتہ سال کی ا سی عرصے کے دوران دو اعشاریہ تین فیصد تھی رواں سال کے پہلے سات ماہ کے دوران ترسیلات زر میں چھ فی صد کا اضافہ ہوا ہے وزیر خزانہ نے کہاکہ سزائے موت کے قانون پرعمل درآمدکے باعث حکومت کو یہ خدشہ تھا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو دیا جانے والا جی ایس پی پلس کا درجہ واپس نہ لیا جائے تاہم پاکستانی ٹیم کے دورہ یورپ کے موقع پر یورپین حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ خدشہ بھی دور ہوگیا ہے پاکستان سے جی ایس پی پلس کا درجہ واپس نہیں لیا جا رہا ہے اور یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی کیلئے مذید اقدامات کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی کارکردگی کو مذید بہتر کیا جا رہا ہے موجودہ حکومت نے 7ماہ کے دوران ایف بی آر نے ٹیکس محصولات کی مد میں 1593.5ارب روپے اکھٹا کئے ہیں جوکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 1345.3ارب روپے تھاانہوں نے کہاکہ 6ماہ کا بجٹ خسارہ 1.6فیصد ہے زرمبادلہ کے ذخائر 11.2ارب ڈالر کی سطح پر ہیں انہوں نے کہاکہ پاکسان کا بیرونی قرضہ 53.4ارب ڈالر ہے جبکہ مجموعی قرضہ68.5ارب ڈالر ہے انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران درآمدات میں 85۔

(جاری ہے)

6 فی صد کمی یوئی ہے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 874.10 ارب ڈالر ہے جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوراان 979.10 ارب ڈالر تھاموجودہ حکومت کے تییس ماہ کے دوران بیرونی خسارے میں پانچ اعشاریہ تئیس فیصد اضافہ ہوا ہے آئی ایم ایف سے کل پانچ اعشاریہ ستائیس ارب ڈالر لئے گئے جن میں سے چار اعشاریہ چار ارب ڈالرمالیت کے گزشتہ حکومتوں کے قرضے ادا کئے گئے جبکہ حکومت کے پاس آٹھ سو چھپن ملین ڈالر آئے انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دورا ن براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 9۔

647 ملین ڈالر ہیں جو کہ گزشتہ سال کے ِ اسی عرصے کے دوران 6۔619 ملین ڈالر تھیں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران صارفین کے لئے قیمتوں کے حساس اشارئیے میں 48۔2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ رواں مالی سال کے لئے مجموعی قومی پیداوار کا ہدف پانچ اعشاریہ پانچ فیصد ہے انہوں نے کہا کہ ٹاک شوز میں باتیں کرنے والے کس دنیا میں رہتے ہیں ،یہ ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہیں جو لوگ کہتے ہیں کہ ہمارے ایٹمی اثاثے کسی اور کے پاس چلے جائیں گے اور ان کاکنٹرول کسی اور کے پاس ہو گا وہ خدا کاخوف کریں انہوں نے کہا کہ جون 2014 تک زر مبادلہ کے ذخائر15.84 ارب ڈالر تھے جون 2015 تک زر مبادلہ کے ذخائر 18.45ارب ڈالر تھے عالمی اقتصادی دباوٴ کی وجہ سے برآمد ات کم ہوئیں چین نے بھی اپنی کرنسی کی قدر کم کیرواں مالی سال درآمدی بل کم ہواجون 2015 میں مہنگائی کی شرح4.53پر تھی جون 2016 تک مہنگائی کی شرح4 فیصد تک رکھنے کا ہدف ہے رواں مالی سال میں 3261 کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیںآ ٹو موبائل ،سیمنٹ اور کھاد کے شعبے میں کارکردگی بہتر رہی کپاس کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے موجودہ حکومت نے گزشتہ ادوار میں لیے گئے تمام قرضے شیڈول کے مطابق ادا کیے ہیں موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے 5.27 ارب ڈالر قرض لیاآئی ایم ایف کو 4.4ارب ڈالر قرضے واپس کیے آئی ایم ایف کو تمام قرضے شیڈول کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے واپس کر رہے ہیں موجود ہ حکومت نے کوئی قرضہ ری شیڈول نہیں کروایاہے