پٹھان کوٹ حملہ ، اضافی شواہد پر بھارتی جواب کا انتظار ہے ،پاکستان،پاک امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات کا آئندہ دور 2017 ء میں ہوگا ،داعش دہشتگرد گروپ ہے کوئی بھی ملک اسے ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ہتھیار فراہم کرتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتا ہے ،ترجمان دفتر خارجہ ،پاکستان کے نیوکلیئر ایٹمی پروگرام پھیلاؤ کے حوالے سے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،ٹیکنالوجی کے عدم پھیلاؤ پر یقین رکھتے ہیں،نفیس زکریا، عافیہ صدیقی کے معاملے کو نہیں بھولے ، متعدد بار امریکہ سے یہ مسئلہ اٹھایا ہے،پاکستان ٹی 20ورلڈ کپ میں شرکت کرے گا اور بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی فراہم کرے، ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 4 مارچ 2016 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 4مارچ۔2016ء) پاکستان نے پٹھان کوٹ واقعے سے متعلق بھارت سے اضافی شواہد مانگتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لئے بھرپور تعاون کر رہا ہے تاہم اضافی شواہد کے حوالے سے بھارتی جواب کے منتظر ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان نے پٹھان کوٹ واقعے میں بھارت سے بھرپور تعاون کیا اور واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے جو جلد بھارت کا دورہ کرے گی جبکہ سیکرٹری خارجہ نے اپنے بھارتی ہم منصب سے پٹھان کوٹ واقعے کے اضافی شواہد مانگے ہیں اور پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کی تاریخوں کے تعین کیلئے کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی ہم منصب کو فون کر کے حملے کی مذمت کی لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ اس واقعے پر الزام تراشیاں کی گئیں، پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے، بھارت کوتحقیقات کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

(جاری ہے)

نفیس زکریا نے کہا کہ پاک امریکا اسٹریٹجک مذاکرات سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی اور پاک امریکا سٹرٹیجک مذاکرات کاساتواں دورآئندہ برس ہوگا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف تمام ممالک کے باہمی تعاون پر یقین رکھتا ہے اور اس کا نیوکلیئر پروگرام ملک اور قوم کی حفاظت کے لیے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان مصالحتی عمل کوکامیاب بنانا تمام ممالک کی ذمہ داری ہے اور اس عمل کے لیے تاحال مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ داعش کو بھارت کی جانب سے ہتھیار فراہم کرنے کے حوالے سے پاکستان کا کہنا ہے کہ داعش دہشتگرد گروپ ہے کوئی بھی ملک اسے ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ہتھیار فراہم کرتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹرٹیجک مذاکرات کے چھٹے مرحلے میں امریکہ کی جانب سے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کو سراہا ہے اور امریکہ کی جانب سے دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پاکستان کے نیوکلیئر ایٹمی پروگرام پھیلاؤ کے حوالے سے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے پاکستان ایک پرامن ایٹمی ملک ہے اور پاکستان ٹیکنالوجی کے عدم پھیلاؤ پر یقین رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خارجہ امور ایڈوائزر سرتاج عزیز اور امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں اور سٹرٹیجک ڈائیلاگ میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کی جانب سے دہشتگردی اور دیگر امور کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے سراہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی سخت ضرورت ہے اور پاکستان کے اس حوالے سے امریکہ کے سامنے بات رکھی گئی ہے ۔

نیوکلیئر سپلائر گروپ میں پاکستان کی رکنیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نہ مناسب رویئے کے حوالے سے متعدد بار بات چیت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے معاملے کو پاکستان نہیں بھولا اور متعدد بار امریکہ کے ساتھ پاکستانی سفارتخانے نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے افغانستان میں حالیہ دہشتگردی واقعات کی پاکستان کی جانب سے مذمت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مختلف گروپوں کے حوالے سے کابل میں پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ افغانستان کے مختلف گروپس کے درمیان بات چیت پاکستان میں مارچ کے پہلے ہفتے میں جو ہونا تھی اس حوالے سے ابھی دوبارہ نہیں ہوسکے ہیں اس حوالے سے جیسے ہی اقدامات حتمی ہوجائینگے تو اعلان کردیا جائے گا پاکستان افغانستان کو پرامن دیکھنا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جو شمالی کوریا پر پابندیاں لگائی گئی ہیں پاکستان اس پر بھرپور عمل کرے گا ایران کے صدر کے دورہ کے حوالے سے انہوں نے کوئی بھی تاریخ نہیں بتائی جبکہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گیس اور دیگر توانائی کی ضروریات کے حوالے سے ایران کے ساتھ بات چیت ہوتی رہی ہے پاپ فرانسس کے دورے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے معلومات حاصل کرکے میڈیا کو آگاہ کیاجائے گا بھارت کے وزیر دفاع کی جانب سے دیئے گئے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا بھارت کو یقین دلایا گیا تھا اس جانب سے بھی اچھے ردعمل کے خواہاں ہیں اس حوالے سے پاکستان کے حوالے سے جو سٹرٹیجک ٹیم بنائی گئی تھی وہ انوسٹی گیشن کررہی ہے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد آگاہ کردیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا میں ٹی 20ورلڈ کپ میں شرکت کرے گا اور بھارت حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی فراہم کرے