آئندہ 45سال میں کراچی کے زیر سمندر آنے کا خدشہ ہے ،امریکی جریدے کا دعویٰ ، ماحولیاتی تغیرات کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کراچی کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے،پاکستانی حکومت کو ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے ترجیحا ت کا تعین کرنا پڑے گا، فار ن پالیسی میگزین کی رپورٹ

اتوار 6 مارچ 2016 11:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6مارچ۔2016ء)امریکی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ ماحولیاتی تغیرات کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کراچی کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے، سطح سمندر میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ملک کا معاشی حب کراچی آئندہ 45سالوں میں زیر سمندر آ جانے کا خدشہ ہے۔امریکی جریدے فارین پالیسی میگزین کے مطابق ماحولیاتی تغیرات کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کراچی کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے۔

پاکستانی حکومت کو ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے ترجیحا ت کا تعین کرنا پڑے گا۔ رپورٹ کے مطابق سطح سمندر بلند ہونے سے کراچی کے کچھ علاقے پہلے ہی زیر آب آ چکے ہیں۔مین گروز کے جنگلات سونامی اور سائیکلون جیسی قدرتی آفات کی تباہی کے اثرات کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 1945 کے مقابلے میں مین گرووز کے جنگلات کا رقبہ 4لاکھ ہیکٹر سے گھٹ کر 70ہزار ہیکٹر تک محدود ہو گیا۔

(جاری ہے)

فارین پالیسی میگزین کے مطابق زمین کے حصول اور سطح سمندر بلند ہونے سے بھی مینگروز کے جنگلات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پاور پلانٹس کی زمین کے لئے بھی 205ایکڑ رقبے پر پھیلے مین گرووز کے جنگلات کا سفایا کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق سطح سمندر میں اضافہ مزید ہوا تو 4کروڑ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ تھر اور بلوچستان میں خشک سالی کی ایک وجہ گلوبل وارمنگ بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :