”را“ سے تعلقات کے حوالے سے الزامات پر فوری جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عمران خان، دھرم شالا میں پاک بھارت کرکٹ میچ بارے بھارتی وزیراعلیٰ کے بیانات ووٹ بینک بڑھانے کیلئے دیئے گئے ،نیب اور پی آئی اے بار ے بل کی مخالفت کریں گے ،تمام ٹھیکے ایک ہی کمپنی کو دیئے جارہے ہیں،حکمران کبھی بھی نیب کو آزاد نہیں چلنے دیں گے،کور کمیٹی کی مشاورتی میٹنگ میں انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 7 مارچ 2016 09:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7مارچ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ”را“ سے تعلقات کے حوالے سے الزامات پر فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، دھرم شالا میں پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے بھارتی وزیراعلیٰ کے بیانات اپنا ووٹ بینک بڑھانے کیلئے دیئے گئے،کور کمیٹی کی مشاورتی میٹنگ میں انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے۔

گزشتہ روز تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی کے معاملے میں ہماری رائے ہے کہ ایم کیو ایم کے اندر کے لوگ الزمات لگا رہے ہیں ،ایم کیو ایم کے ”را“ سے تعلقات کے حوالے سے الزامات پر فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ایک جماعت ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھی اب اس پر ”را“ کا الزام بھی ہے یہ سنگین معاملہ ہے بھارت میں کسی سیاسی جماعت پر اس طرح کے الزامات ہوتے تو وہاں سیاسی جماعت نہیں چل سکتی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ سب سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے جنم لیتی ہیں ایم کیو ایم کو مافیا بنا دیا گیا ہے۔ الطاف حسین فیصلہ کرتا ہے کس نے جینا ہے کس نے مرنا ہے میں ایک مجرم کا جواب نہیں دے سکتا۔ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو ہم سمجھیں گے کہ حکومت ذمہ دار ہے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ہزاروں لوگ مرتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹارگٹ لنگ میں بیرونی مدد مل رہی تھی ”را“ کے ایجنٹ کی تحقیقات کرانا سلامتی کا معاملہ ہے ایم کیو ایم کا ”را“ سے تعلق اور فنڈنگ انتہائی سنجیدہ الزامات ہیں ایم کیو ایم کے قائد کی منی لانڈرنگ کا سب کو علم ہے ۔

انہوں نے کہا ایم کیو ایم کے خلاف برطانیہ میں کیس ہم لے کر گئے جو ثبوت ہمارے پاس تھے وہ حکومت کے پاس موجود ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ نیب اور پی آئی اے سے متعلق بل کی مخالفت کریں گے تمام ٹھیکے ایک ہی کمپنی کو دیئے جارہے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن لیڈر نے مل کر نیب چیف کا انتخاب کیا حکمران کبھی بھی نیب کو آزاد نہیں چلنے دیں گے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کرکٹ ٹیم میچ کھیلنے تھارت جائے گی تو میں ضرور جاؤں گا، پاکستان ٹیم پر تشدد ہوسکتا ہے اس لیے اس صوبے میں میچ نہیں کروانا چاہیے ، دھرم شالا کے وزیراعلیٰ کے بیانات اپنا ووٹ بینک بڑھانے کیلئے دیئے گئے۔