بھارتی حکومت کی یقین دہانی کے بعد پاکستانی کھلاڑی ضرور کرکٹ میچ کھیلنے بھارت جائیں گے،پرویز رشید ، ڈی آئی خان کے لوگوں کو تحفظ حقوق نسواں بل سے خوف محسوس نہیں کرنا چاہئے، بل صرف پنجاب صوبے میں نافذ العمل ہے، یٰ کمال کے پاس کوئی ثبوت ہے تو کمیٹی کے سامنے پیش ہوجائیں،نیب کا موجودہ ڈھانچہ پرویز مشرف دور کا بنا ہوا تھا،جن کو نیب قوانین سے ڈر لگتا ہے وہ مشرف کے ساتھ شامل ہوگئے تھے،لاہور میں میڈیا سے گفتگو

پیر 7 مارچ 2016 09:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7مارچ۔2016ء)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان کے لوگوں کو تحفظ حقوق نسواں بل سے خوف محسوس نہیں کرنا چاہئے،یہ بل صرف پنجاب صوبے میں نافذ العمل ہے،بھارتی حکومت کی یقین دہانی کے بعد پاکستانی کھلاڑی ضرور کرکٹ میچ کھیلنے بھارت جائیں گے،سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کے پاس کوئی ثبوت ہے تو کمیٹی کے سامنے پیش ہوجائیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب کا موجودہ ڈھانچہ پرویز مشرف دور کا بنا ہوا تھا،جن کو نیب قوانین سے ڈر لگتا ہے وہ مشرف کے ساتھ شامل ہوگئے تھے،پرویز مشرف نے نیب قوانین نوازشریف سے انتقام لینے کیلئے بنائے تھے،پہلے بے نظیر بھٹو اور پھر پرویز مشرف نے انتقام لیا،بے نظیر بھٹو نے اپنے دو ادوار میں نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنایا،ہمارے احتساب پچھلے20سال سے ہوتے چلے آرہے ہیں،ہمارے خلاف ماضی میں نیب نے کارروائی کرتے ہوئے کچھ ثابت نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین کی غلط شقوں کو ختم کرنا ہماری ذمہ داری ہے،پاکستان کے اداروں کو درست کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وزارت داخلہ کی جانب سے سرفرار مرچنٹ کے الزامات پر بنائی گئی کمیٹی کے سامنے پیش ہوجائے،گزشتہ روز مصطفیٰ کمال کے الزامات کے حوالے سے چوہدری نثار نے تفصیلی بات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کے پی کے میں نیب کی سربراہ کی چھٹی کرادی،ہم نے کسی نیب کے سربراہ کی چھٹی نہیں کرائی۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں نیب قوانین بھی تبدیل کردئیے گئے۔انہوں نے بھارتی حکومت کی اعلیٰ قیادت کی سطح پر ہمیں یقین دہانی کرائی جائے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں ہوگی تو ضرور ہم اپنے کھلاڑیوں کو میچ کھیلنے بھارت بھیج دیں گے،ہم چاہتے ہیں کہ کھیل کے میدان آباد ہوں،حفاظت کے تمام انتظامات پورے ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب سے باہر لوگوں کو حقوق نسواں بل سے ڈرنے کی ضرورت نہیں