شہباز تاثیر کی بازیابی سے متعلق انکوائری رپورٹ وفاقی وزیر داخلہ کو پیش ،شہباز تاثیر کو اغوا کاروں نے از خود چھوڑ ا ،رپورٹ ،متعلقہ افسروں کو واقعہ کو اپنی کارکردگی سے منسوب کرنے سے متعلق سخت تنبیہ کی سفارش ،شہباز تاثیر کے معاملے پر غلط بیانی سے کام لیا نہ ہی جھوٹ بولا ، انوار الحق ، مغوی شخص کی واپسی سے متعلق بازیابی سے بہتر کیا لفظ ہے ہم نے فورسز کا مورال بڑھانے کیلئے تعریف کی تو کیا گناہ کردیا ، وزیر داخلہ تنازعہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں تو کیا کہہ سکتا ہوں،ترجمان بلوچستان حکومت کی نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 13 مارچ 2016 11:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13مارچ۔2016ء) شہباز تاثیر کی مبینہ آپریشن کے ذریعے بازیابی سے متعلق انکوائری رپورٹ وفاقی وزیر داخلہ کو پیش کردی گئی‘ رپورٹ کے مطابق شہباز تاثیر کو اغوا کاروں نے از خود چھوڑ ا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے فرزند شہباز تاثیر کو کسی آپریشن کے ذریعے بازیاب نہیں کرایا گیا بلکہ اغوا کاروں نے از خود ا نہیں چھوڑا ہے ۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ شہباز شریف تاثیر کو ایسے ہی رہا کیا گیا یا ان کی رہائی کے عوض کوئی تاوان وصول کیا گیا،اس حوالے سے کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس واقعہ کو اپنی کارکردگی سے منسوب کرے۔ متعلقہ افسروں کو اس سلسلے میں سخت تنبیہ کی سفارش کی گئی ہے، واضح رہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سپیشل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی کو اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھربلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق نے کہا ہے کہ شہباز تاثیر کے معاملے پر غلط بیانی سے کام نہیں لیا اور نہ ہی جھوٹ بولا ، اغواء شدہ شخص کی واپسی سے متعلق بازیابی سے بہتر کیا لفظ ہے ہم نے فورسز کا مورال بڑھانے کیلئے تعریف کی تو کیا گناہ کردیا ، وزیر داخلہ تنازعہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں تو کیا کہہ سکتا ہوں ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت داخلہ کی رپورٹ پر ردعمل میں کہا کہ شہباز تاثیر ساڑھے چار سال تک مختلف مقامات پر رہے وہ طالبان سے قبل ازبک دہشتگردوں کے قبضے میں تھے افغان طالبان نے انہیں پندرہ ہزار روپے دے کر پاکستان بھیجا شہباز تاثیر نے پانچ ہزار روپے واپس بھی کردیئے انہوں نے کہا کہ ایک اغواء شخص کی واپسی کیلئے بازیابی سے بہتر کیا لفظ ہے فورسز نے موقع پر پہنچ کر شہباز تاثیر کو تحویل میں لیا ہم نے فورسز کا مورال بڑھانے کے لئے ان کی تعریف کی سکیورٹی ادارے اچھا کرتے ہیں تو حکومت سراہتی ہے ہم نے اچھے کام کی تعریف کرکے کیا گناہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ شہباز تاثیر کے معاملے میں جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے ہم نے کوئی جھوٹ نہیں بولا اور نہ ہی غلط بیانی سے کام لیا ہے وزیر داخلہ اگر تنازعہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں تو میں کیا کہہ سکتا ہوں