ایف آئی اے سندھ نے منی لانڈرنگ اور ”را “کے الزامات کے حوالے سے تعاون مانگا ہے،مصطفی کمال ، ارباب اختیار، حکومت اور ریاستی اداروں سے کہنا چاہتا ہوں دیکھا جائے کہ لوگوں کو کس نے دہشت گرد اور ’را‘ کا ایجنٹ ، یہ لوگ ماں کے پیٹ سے دہشت گرد پیدا نہیں ہوئے بلکہ ان کی ’برین واشنگ‘ کر کے جرم کی دنیا میں لایا گیا،جسطرح سے بلوچستان کو لوگوں کو پہاڑوں سے اتار کر پاکستانی شہری بنایا گیا اس ہی طرح کو سلوک کراچی کے لوگوں کے ساتھ بھی کیا جانا چاہئے تاکہ ان لوگوں کو ایک باعزت شہری بنایا جاسکے ،نوجوان اب جلسے کی تیاریاں کریں،صحافیوں سے گفتگو

پیر 14 مارچ 2016 09:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14مارچ۔2016ء) ایم کیوایم کے سابق رہنما اور سابق سٹی ناظم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ایف آئی اے سندھ کے ڈائریکٹر شاہد حیات میرے پاس آئے تھے ،10 سے 15 منٹ ٹھہرے اور انہوں نے منی لانڈرنگ اور” را“ کے الزامات کے حوالے سے تعاون مانگا ہے۔ میں ارباب اختیار، حکومت اور ریاستی اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ دیکھا جائے کہ لوگوں کو کس نے دہشت گرد اور ’را‘ کا ایجنٹ بنایا کیوں کہ یہ لوگ ماں کے پیٹ سے دہشت گرد پیدا نہیں ہوئے بلکہ ان کی ’برین واشنگ‘ کر کے جرم کی دنیا میں لایا گیا۔

جسطرح سے بلوچستان کو لوگوں کو پہاڑوں سے اتار کر پاکستانی شہری بنایا گیا اس ہی طرح کو سلوک کراچی کے لوگوں کے ساتھ بھی کیا جانا چاہئے تاکہ ان لوگوں کو ایک باعزت شہری بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہم لوگوں کے دلوں میں نفرت ڈالنے نہیں بلکہ جوڑنے آئے ہیں اور ہمارا پیغام پیار، محبت اور بھائی چارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی پرچم کا ہر علمبردار ہمارا ساتھی ہوگا اور ہم اپنے ساتھیوں کو تلقین کرتے ہیں کہ مخالفین کو بھی گلے لگایا جائے، مخالفین سے اختلاف رکھا جائے لیکن نفرت نہ کی جائے، عوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہماری بات پر اعتماد کیا، بھرپور عوامی اعتماد نے ہمارے کاندھوں پر ایک نئی ذمہ داری ڈال دی ہے، اپریل کے دوسرے ہفتے میں جلسہ عام کی تیاری کر رہے ہیں، اس وقت کوئی دعویٰ نہیں کرتا لیکن پوری قوم اور میڈیا خود دیکھ لے گی۔

مصطفی کمال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار میرے بڑے بھائی ہیں ان کی بہت عزت کرتا ہوں، ان جیسے عظیم انسان بہت کم ہیں، وہ بہت معصوم ہیں اور انہیں ابھی پارٹی میں ہی رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوش قسمت ہیں یہ اسیرکارکن کہ پارٹی نے انھیں قبول تو کیا لیکن میں ارباب اختیار، حکومت اور ریاستی اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ دیکھا جائے کہ ان لوگوں کو کس نے دہشت گرد اور ’را‘ کا ایجنٹ بنایا، یہ لوگ ماں کے پیٹ سے دہشت گرد پیدا نہیں ہوئے بلکہ ان کی ’برین واشنگ‘ کر کے انہیں جرم کی دنیا میں لایا گیا ہے، جس طرح پہاڑوں پر رہنے والوں کو واپس قومی دھارے میں شامل کیا گیا اس طرح ان لوگوں کو بھی معاشرے کا حصہ بنایا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خوش رہنے کا راز برائیوں سے دور ہونا، اچھائی کے کام کرنا اور لوگوں کو مارنے کے بجائے محبت کی بات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاہور، پشاور، کوئٹہ، گلگت بلتستان، حیدر آباد اور کشمیر،لاڑکانہ سمیت پورے ملک میں جائیں گے اور لوگوں کے دلوں کو جوڑیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انیس قائم خانی نے کہا کہ آج ( پیر کو ) اہم پریس کانفرنس کریں گے،ہمارا ٹارگٹ ایم کیو ایم نہیں ہے، ہماری جماعت میں ایم کیو ایم کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی لوگ شامل ہو نگے۔

انہوں نے کہا کہ جتنی کرسیاں موجود ہونگی اندازہ لگا لیجئے گاکہ اورکتنی وکٹیں گریں گے۔قبل ازیں گلشن حدید سے ایک ریلی مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی رہائش گاہ پر پہنچی،ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور مصطفیٰ کمال کے پوسٹراٹھا رکھے تھے اور مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی حمایت میں نعرے بازی کر رہے تھے۔اس موقع پر مصطفی کمال نے کہا کہ آپ اختلاف ضرور رکھیں لیکن کسی سے دشمنی نہیں رکھنی ،نوجوان اب جلسے کی تیاریاں کریں۔