وزیر اعظم سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات ،تحفظ نسواں بل پر تحفظات دور کرنیکی یقین دہانی کرا دی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سرپرستی میں کمیٹی تشکیل ،وزیر اعظم سے ملاقات مثبت رہی ،بل میں قرآن وسنت اور آئین کے خلاف جو شقیں پائی گئیں ان میں ترمیم کرینگے،مولانا فضل الرحمن کی میڈیا سے گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 09:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15مارچ۔2016ء)وزیر اعظم نواز شریف سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی ہے ،ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال سمیت تحفظ نسواں بل پر تبادلہ خیال کیا گیا ،مولانا فضل الرحمن نے بل کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے،وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ واقع جاتی عمرہ رائیونڈ روڈ پر ملاقات کی اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف بھی موجود تھے ۔ تحفظ نسواں بل کے مسئلہ پر ہونیوالی اس ملاقات میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم کو تحفظ نسواں بل بارے بریفنگ دی اور انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے ترامیم کے حوالے سے دینی تجاویز بھی دیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کو تحفظ نسواں بل میں ترمیم کا فیصلہ کرنے کے بعد طلب کیا۔ ملاقات سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت تحفظ نسواں بل کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی منعقد ہوا تھا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم کو تحفظ نسواں بل کے حوالے سے بریفنگ دی اور دینی جماعتوں کے دینی تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے تحفظ نسواں بل واپس لیکر قانون میں شامل، اسلامی شقوں میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دونو رہنماوٴں کے درمیان ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی۔تحفظ نسواں بل کے مسئلہ پر وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی سرپرستی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو بل کے ذمہ داران سے بات چیت کرکے دینی جماعتوں کے علماء کرام سے بات چیت کرے گی ۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے حقوق نسواں بل پر علماء کرام کے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرادی ہے ، اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباذ شریف نے اپنی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، وزیراعظم نے ہمیں کہا ہے کہ قانون کا جو نقطہ قران و سنت اور آئین کیخلاف ہو گا اس کی تصیح کی جائے گی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حقوق نسواں بل سے متعلق اپنا احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے ،وزیراعظم نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، باہمی مشاورت کے ساتھ تحفظ نسواں بل کے حوالے سے جلدقانون سازی کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ آج لاہور میں تمام دینی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ان دینی جماعتوں کے تمام علماء کرام شرکت کرینگے جس میں بل کے مختلف پہلووٴں کا جائزہ لینے کے بعد مشترکہ فیصلہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بل میں قرآن وسنت اور آئین کے خلاف جو شقیں پائی گئیں ان میں ترمیم کرینگے ، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے موٴقف پر لچک دیکھائے تو ہمیں بھی بات چیت کے ایجنڈے کے اندر رہنا چاہئے۔