سی پیک کے ویسٹرن روٹ پر فاٹا‘ ژوب اور گوادر میں یونیورسٹیاں قائم کی جارہی ہیں،احسن اقبال، تینوں یونیورسٹیوں کا باقاعدہ آغاز رواں سال کیا جائے گا، انفراسٹرکچر اور توانائی ڈویلپمنٹ کیلئے قابل لوگوں کو پیدا کرنے کیلئے یونیورسٹیوں کا قیام ضروری ہے، وفاقی وزیر کا سیمینار سے خطاب

منگل 15 مارچ 2016 09:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے ویسٹرن روٹ پر فاٹا‘ ژوب اور گوادر میں یونیورسٹیاں قائم کی جارہی ہیں۔ تینوں یونیورسٹیوں کا باقاعدہ آغاز رواں سال کیا جائے گا۔ انفراسٹرکچر اور توانائی ڈویلپمنٹ کیلئے قابل لوگوں کو پیدا کرنے کیلئے یونیورسٹیوں کا قیام ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریسٹن یونویرسٹی میں سی پیک کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک ریجنل منصوبہ ہیجس سے تین ارب لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام صوبوں کو فائدہ ہوگا اور کسی صوبے سے زیادتی ہونے کا تاثر غلط ہے۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے منصوبے سے کم ترقی یافتہ لوگوں کو زیادہ فائدہ ہوگا اور ویسٹرن روٹ کوئٹہ سے گوادر تک کے لوگوں کو بھی مستفید کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ توانائی میں سب سے زیادہ منصوبے صوبہ سندھ میں قائم کیے جارہے ہین جن کی لاگت 11.5 ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ توانائی منصوبے کوئلہ پر تبدیل کییجارہے ہین اور کوئلہ سے پیدا کی جانے والی بجلی کے منصوبے تین سال میں مکمل کرلیے جائین گے اور سال 2018 ء تک پاکستان میں توانائی بحران ختم کردیا جائے گا۔ انوہں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحقام کے باعث سرمایہ کاری کیلئے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور ملکی و غیر ملی سرمایہ کارون نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :