مشرف کو باہر بھیجنے پر اپوزیشن جماعتوں کا شدید احتجاج، حکومت نے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیج کر پوری قوم کوشرمندہ کر دیا ،اپوزیشن،مشرف غداری کا مقدمہ بھی بن چکا تھا ،سپریم کورٹ نے تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد کی تھی،عارف علوی،شازیہ مری ، 34ملکوں کے اتحاد میں شمولیت پر ایوان کواعتماد میں لیا جائے ، بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کا ازالہ اور افغانستان میں ضرب عضب سے نقل مکانی کرنے والے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے ، اراکین کا ایوان میں اظہار خیال

ہفتہ 19 مارچ 2016 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی اجلاس میں ارکین نے سابق صدر پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کے حکومتی فیصلے پر شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مشرف کی بیرون ملک روانگی بارے اپنا موقف ایوان میں پیش کرے ،ارکین نے 34ملکوں کے اتحاد میں حکومت کی شمولیت پر ایوان کوعتماد میں نہ لینے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خارجہ کو ایوان میں وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،ارکین نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کا ازالہ کرنے اور افغانستان میں ضرب عضب کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے پاکستانیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے ایوان بالا میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شریں مزاری نے کہاکہ اگر خارجہ پالیسی پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہ لیا گیا تو اس پارلیمنٹ کی کیا ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ 34ممالک کے اتحاد میں پاکستان کی شمولیت سے قبل پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا انہوں نے کہاکہ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف نہیں ہے تو پاکستانی افواج نے سعودی عرب میں ہونے والی فوجی مشقوں میں حصہ لیا ہے انہوں نے کہاکہ مشیر خارجہ نے ایوان میں واضح طور پر کہاتھا کہ ہم کسی بھی ملک کے خلاف اپنی افواج استعمال نہیں کریں گے اگر پاکستانی افواج کسی ملک کے خلاف استعمال ہوئی تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا اس سلسلے میں ایوان میں وضاحت کی جائے جے یوآئی کے رکن مولانا امیر زمان نے کہاکہ بلوچستان کی دو سڑکیں جو گذشتہ 20سالوں سے نامکمل ہیں ہم نے نیشنل ہائی وے سے بھی رابطہ کیا ہے مگر ابھی تک اس مسئلے کو حل نہیں کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ایوان میں ہمیں تین سال کا عرصہ ہوچکا ہے مگر ابھی تک وزیر اعظم سے ملاقات نہیں ہوئی ہے بدقسمتی سے ہم نے ووٹ بھی دیا مگر ہمیں کوئی فنڈز نہیں دئیے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پنجاب اسمبلی نے تحفظ نسواں ایکٹ کے حوالے سے جو بل منظور کیا ہے ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ 200ارب ڈالر پاکستانیوں کے 7سوئس اکاؤنٹس میں موجود ہیں پاکستان مسلم لیگ ن انہوں نے کہاکہ کراچی میں پانی کی شدید قلت ہے اس کا نوٹس لیا جائے رکن اسمبلی نے کہاکہ حکومت نے سابق صدر مشرف پر آرٹیکل 6لاگو کرنے کا کہاتھا مگر اب حکومت نے اس کو جانے کی اجازت دیکر پوری قوم کو شرمند ہ کیا ہے رکن اسمبلی شیر اکبر نے کہاکہ بونیر کی سڑکیں بہت خراب ہیں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بونیر کے ساتھ ایک سڑک موٹر وے کے ساتھ منسلک کیا جائے رکن اسمبلی نفیسہ عنایت اللہ خٹک نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے جا چکی ہے اور پانی کی کمی کی وجہ سے بلوچستان دوسرا تھر بنتے جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ فصلوں کی کمی کی وجہ سے کاشتکاروں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے بلوچستان کو زراعت کی مد میں ریلیف دیا جائے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں بھی پینے کے پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے اس کا بھی نوٹس لیا جائے رکن اسمبلی مزمل احمد قریشی نے کہاکہ کراچی میں اس وقت بھی پانی کی شدید قلت ہے اس کا نوٹس لیا جائے رکن اسمبلی شاجی گل افریدی نے کہاکہ قبائلی علاقوں کو بھی گیس فراہم کی جائے انہوں نے کہاکہ طورخم بارڈر کے قریب واٹر سکیم فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے التوا کا شکار ہے اس کیلئے بھی درخواست کرتا ہوں کہ فنڈز مختص کی جائے رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہاکہ سابق صدر پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ بھی بن چکا تھا اور حکومت نے یہ بھی کہاتھا کہ ایسی مثال قائم کریں گے انہوں نے کہاکہ ایوان کو بتایا جائے کہ کیا وجہ تھی کہ صدر مشرف کو جانے کی اجازت دی گئی انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد کی تھی اس پر بات کی جائے انہوں نے کہاکہ ملک میں احتساب پر بحث چل رہی ہے جو کہ اچھی بات ہے مگر اس پر سیاست چمکانا غلط بات ہے انہوں نے کہاکہ صرف ایک سوچ کے زریعے ملک میں پالیسیاں چلائی جا رہی ہیں رکن اسمبلی عالیہ کامران نے کہاکہ حالیہ بارشوں سے ملک میں کافی زیادہ نقصان ہوا ہے صوبہ بلوچستان اور پنجاب میں بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں حالیہ سیلابوں سے 25سے زیادہ افراد لقمہ اجل بنے ہیں انہوں نے کہاکہ ابھی تک حکومت نے سیلاب زدگان کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے سیلاب زدگان کی مدد کی جائے رکن اسمبلی مولانا جمال الدین نے کہاکہ افغانستان میں موجود شمالی وزیر ستان کے لوگ جواپریشن ضرب عضب کی وجہ سے وہاں گئے تھے کو باعزت طریقے سے واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ان خاندانوں نے افغانستان میں شمولیت سے انکار کیا ہے لہذا ان کو واپس لایا جائے اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ تمام قبائلی متاثرین جو پاکستان کے اندراپنے گھروں سے بے گھر ہوئے ہیں کی تمام تر ضروریات پوری کرنے کیلئے کوششیں کر رہی ہیں انہوں نے کہاکہ جو پاکستانی اپریشن کی وجہ سے افغانستان چلے گئے تھے کی لسٹ فراہم کریں اس سلسلے میں بھی وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جائیں گے اور ان پاکستانیوں کو بھی باعزت طریقے سے واپس لائیں گے رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے کہاکہ تونسہ شریف میں پولیو ورکرز کے ساتھ کئے جانے والے ظالمانہ سلوک کا نوٹس لیا جائے اور جس شخص نے پولیو ورکرز پر کتے چھوڑیں ہیں ان کو فوری طورپر گرفتار کیا جائے رکن اسمبلی غلام سرور نے کہاکہ ایچ ا یم سی کے ملازمین کو گذشتہ 5سالوں سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں فیکٹری بندپڑی ہے میرا مطالبہ ہے کہ اس انڈسٹری کو بحال کیا جائے اور اس سلسلے میں حکومت کو 22ارب روپے کی سفارشات بھجوائی گئی ہیں اس پر عمل درآمد کرکے اس قومی اثاثے کو بحال کیا جائے انہوں نے کہاکہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی جعلی نجکاری میں حصہ لینے والی کمپنی کے زمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان حکومتی ذمہ داروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے جنہوں نے جعلی کمپنی کو نج کاری کیلئے کوالیفائی کیا انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کیلئے نوجوانوں کی تربیت کی جائے جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ ہیوی میکنیکل کمپلیکس سمیت جو بھی ادارے ہیں ان کے بارے میں متعلقہ وزارت سفارشات بھجواتی ہیں انہوں نے کہاکہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کے بارے میں دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجکاری کمیشن کے حق میں فیصلہ دیا ہے ۔