بدعنوانی ہمارے معاشرے میں رچ بس گئی ہے اور بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے‘ موثر احتسابی نظام ، اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری اور سماجی شعبہ کے استحکام کیلئے انتہائی ناگزیر ہے،نیب کے چیئرمین قمرالزمان چوہدری کا نیب کے نئے بھرتی ہونے والے 104 تفتیشی افسران سے خطاب

اتوار 20 مارچ 2016 10:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20مارچ۔2016ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمرالزمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی ہمارے معاشرے میں رچ بس گئی ہے اور بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کی وجہ سے اقر باپروری اور ذاتی پسند اور نہ پسند جیسے متفرق مسائل جنم لے رہے ہیں جس سے میرٹ ، شفافیت اور خوداحتسابی کی نفی ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو نیب کے نئے بھرتی ہونے والے 104تفتیشی افسران جنہیں میرٹ پر بھرتی ہو کر اور تربیت حاصل کرنے کے بعد علاقائی بیوروز میں ملازمت پر تعینات کیا گیا ہے سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی رقوم واپس کرنے اور مربوط انداز میں بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پس منظر میں قومی احتساب بیورو اپنے مشن کو مکمل کرنے کیلئے کوششیں کر رہا ہے تاکہ قوم کو بدعنوانی اور بدعنوان عناصر سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو شکایت پر کام کرنے والا ادارہ ہے جو کہ کسی بھی جانچ پڑتال اور ان پر کارروائی کیلئے ایک جامع نظام کے تحت کام کرتا ہے‘ کیس کی نوعیت اور اس میں ملوث رقوم کے حجم اور متاثرہ افراد کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجیحات متعین کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے کام کا طریقہ کار مقدمات کی پراسیسنگ، شکایات کی تصدیق ، تحقیق، تفتیش کے تین مراحل پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے درمیان قومی فرض کی ادائیگی کیلئے قومی احتساب بیورو کے رینک کے تمام افسران کی محنت شاقہ اور تکلیفیں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے حوصلہ افزاء رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موثر احتسابی نظام ، اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری اور سماجی شعبہ کے استحکام کیلئے انتہائی ناگزیر ہے۔

نیب کی طرف سے مداخلت عمل انگیز رہی ہے جیسا کہ سرمایہ کاری اور اقتصادی شرح نمو کے فروغ کیلئے شفافیت ایک بنیادی شرط ہے۔ نیب نے روز اول ہی سے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ میں قوت ارادی کو اختیار کیا ۔ پائیدار اور طویل مدت بنیادوں پر بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے وسیع وژن ، بصیرت اور کثیر الجہتی حکمت عملی درکار ہوتی ہے جو آگاہی اور بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اضافی قوت کا مجموعہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اس لئے نیب نے آبادی کے اس طبقے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں بدعنوانی کے خلاف موثر قوت تیار کرنے کیلئے کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ اس وقت تک 10 ہزار سے زائد کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی قائم کی جاچکی ہیں۔ ہر علاقائی بیورو ، یونیورسٹیوں، کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ وہ اپنے متعلقہ حلقوں میں سی بی ایس کا اہتمام کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ نوجوان اراکین اس انسداد بدعنوانی کا پیغام اپنے گھروں، گلی محلوں اور بستیوں تک لے کر جائیں گے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ سرکاری دفتر صرف مذین شدہ کمرہ نہیں جہاں فائلیں رکھیں، اکٹھی کریں اور روزانہ کی ڈاک پر دستخط کریں۔ بلکہ یہ ایک ہماری ذمہ داری ہے جو ریاست نے آپ کے کندھوں پر ڈالی ہے یہ ذمہ داری آپ سے تقاضہ کرتی ہے کہ آپ عوام کی امانت کی پاسداری کیلئے بھرپور کوششیں کریں جس کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنے فیصلے کے اختیار کے ذریعے ریاست کو پہنچائیں۔

یہ ذمہ داری آپ سے جوش وجذبے کا مطالبہ کرتی ہے اور ان سب سے بڑھ کر جب آپ نیب کیلئے کام کر رہے ہیں تو یہ آپ سے غیر جانبداری ، شفافیت اور منصفانہ سلوک کا تقاضا کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سات ماہ کا عرصہ آپ کی تربیت کیلئے صرف کیا گیا تاکہ آپ اپنی بہترین پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے نیب افسران، پراسیکیوٹر اور فیلڈ کے عملے کی کارکردگی کی موثر نگرانی کیلئے خود کام م کی نگرانی کا نظام تشکیل دے رکھا ہے۔

یہ نظام کارکردگی میں اضافے کا باعث بنے گا اور کاغذ کے استعمال کا متبادل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنی پہلی فرانزیک سائنس لیبارٹری نیب راولپنڈی میں قائم کر دی ہے جس سے ڈیجیٹل فرانزیک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیے کی سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پلڈاٹ اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے اور ان اداروں نے سی پی آئی میں پاکستان کا درجہ 126 سے 117 پر آ گیا ہے جو نیب کی کوششوں کی وجہ سے ہے۔

متعلقہ عنوان :