پرویز مشرف کی دبئی روانگی ،وفاقی وزراء احسن اقبال اور خواجہ آصف ناراض،مشرف نے آئین شکنی کی ،لیگی رہنماؤں کو بے شمار اذیتیں دیں،وزیر داخلہ کی تجویز پر کیوں باہر بھیجا گیا،مسلم لیگ (ن) کے ہاشمی گروپ کا وزیر اعظم سے شدید احتجاج

اتوار 20 مارچ 2016 10:58

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20مارچ۔2016ء ) سابق صدر پرویز مشرف کی باعزت بیرون ملک روانگی کے باعث حکومتی حلقوں میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں ۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے بیرون ملک چلے جانے کی صورت میں استعفیٰ دینے کے دعویدار دو وفاقی وزراء خواجہ آصف اور احسن اقبال کافی ناراض دکھائی دیتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اندر ہاشمی گروپ جو کہ سابق رہنما مخدوم جاوید ہاشمی کے نام سے منسوب ہے نے سابق صدر پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی پر وزیراعظم سے شدید احتجاج کیا ہے ۔

اگرچہ ہاشمی گروپ میں شامل تمام وفاقی وزراء اور ممبران پارلیمنٹ پارٹی پالیسی کے تحت میڈیا کے سامنے وزیراعظم کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر وزیراعظم کے سامنے یہ گروپ سراپا احتجاج ہے ۔

(جاری ہے)

اس گروپ میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید ، وفاقی وزیر احسن اقبال ، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور مشاہد اللہ خان شامل ہیں ۔

ماضی میں صدر پاکستان ممنون حسین بھی اس کا حصہ رہ چکے ہیں ان تمام اکابرین کا موقف ہے کہ ایک ایسا آمر جس نے نہ صرف آئین شکنی کی بلکہ مسلم لیگ (ن) کے تمام رہنماؤں کو بے شمار اذیتیں بھی دیں اور اس کا ٹرائل بھی شروع ہوچکا تھا ایسی صورت میں اسے محض وزیر داخلہ کی تجویز پر باہر کیوں جانے دیا گیا ہے ۔ اس گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ پرویز مشرف سے جاتے ہوئے واپسی پر کوئی تحریری ضمانت کیوں نہیں لی گئی اور اگر لی گئی ہے تو پھر ہمیں دکھائی جائے ۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ میں صرف وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سابق صدر پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں جبکہ کابینہ کے دیگر ممبران اور اراکین پارلیمنٹ کی ایک بڑی تعداد پارٹی قیادت کے اس فیصلے سے نالاں ہے ۔