پنجاب میں فوجی آپریشن، وزیراعظم کا نیب قوانین میں ترمیم کا خواب ادھورا رہ گیا ، نواز شریف نے اشرافیہ کو کرپشن کی تحقیقات سے نجات دلانے کیلئے نیب قوانین میں ترامیم کا فیصلہ کیا، ترامیم کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی،کمیٹی نے ابتدائی سفارشات تیار کر لی تھیں،وزیراعظم کی قائم کردی کمیٹی کو درپردہ اپوزیشن پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی کی بھی حمایت حاصل تھی

منگل 29 مارچ 2016 09:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29مارچ۔2016ء) پنجاب میں فوجی آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی نواز شریف کا احتساب بیورو آرڈیننس میں مجوزہ ترامیم کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ نواز شریف نے ملک کی اشرافیہ کو اربوں روپے کرپشن کی تحقیقات سے نجات دلانے کیلئے نیب قوانین میں ترامیم لانے کا اصولی فیصلہ کیا تھا تاہم ملک کے بڑے صوبے پنجاب میں فوجی آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی انسداد کرپشن کے قوانین میں ترامیم لانے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے جس کی ذمہ داری یہ لگائی تھی کہ وہ نیب کے قوانین میں ترامیم کردی جائیں تاکہ اربوں روپے کرپشن کرنے والے افراد کا محاسبہ نہ کیا جاسکے۔ کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ میں تجویز پیش کی تھی کہ اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے صنعتکاروں ، ا علیٰ افسران ، سیاستدانوں ، مل مالکان سابق وزرائے اعظم کا احتساب اور کرپشن تحقیقات نیب نہیں کرسکے گا بلکہ ان کیخلاف تحقیقات سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی ) کرے گا جو پہلے ہی کرپشن اور نااہلی کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے وزیراعظمٰ کی قائم کردہ کمیٹی نے یہ بھی تجویز کیا تھا کہ بڑے آدمیوں جن میں سرفہرست شریف فیملی کو گرفتار کرنے یا تحقیقات کے لئے نیب افسران طلب یا گرفتار نہیں کرسکیں گے بلکہ ان سے وضاحت تحریری طورپر لی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی طرف سے قائمہ کمیٹی کی سفارشات کو درپردہ اپوزیشن کی بڑی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی کی بھی حمایت حاصل تھی کیونکہ اس پارٹی کے تمام سرکردہ رہنماؤں کی اربوں روپے کرپشن کے مقدمات پہلے ہی نیب کے پاس ہیں اور نواز شریف گزشتہ تین سالوں سے نہ تو ان مقدمات کی تحقیقات کراسکے ہیں اور نہ کسی مجرم کو سزا دی گئی ہے پاک فوج نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے صوبہ پنجاب میں بھی بڑا آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے نتیجے میں قوم کے اربوں روپے ہڑپ کرنے والی قومی مجرموں کو بچانے کیلئے نواز شریف کی امیدیں خاک میں مل گئی اور انسداد کرپشن قوانین میں مجوزہ ترامیم کا خواب بھی ادھورا رہ گیا ہے