ریڈ زون میں دھرنا،وزیرداخلہ قائم مقام آئی جی اسلام آباد پر برس پڑے،حساس اداروں نے آئی جی کوچہلم کی آڑ میں احتجاجی مظاہرین کے ڈی چوک میں داخل ہونے کے متعلق آگاہ کیا ،سیکورٹی کے فول پروف انتظامات نہ کیے جاسکے،وزیراعظم کا چوہدری نثار پر برہمی کا اظہار،وزیرداخلہ نے ذمہ دار قائم مقام آئی جی اسلام آباد کو ٹھہرادیا، جلد ہی اضافی ذمہ داریاں واپس لیے جانے کا امکان ،وزیرِ داخلہ تشدد اور توڑ پھوڑ پر برہم،ناقص انتظامات پرراولپنڈی، اسلام آباد انتظامیہ کی سرزنش ،شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، چہلم کی آڑ میں قانون کی پامالی کسی صورت قابلِ قبول نہیں،وزیرِداخلہ ، راولپنڈی،اسلام آباد کے شہریوں کے زندگی معمول پر لانے کیلئے فوری اقدامات کریں،چوہدری نثار کی راولپنڈی،اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت

منگل 29 مارچ 2016 09:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے ریڈ زون تک پہنچنے کا ذمہ داراقائم مقام آئی جی اسلام آباد پولیس خالد خان خٹک کو ٹھہراتے ہوئے ان پر پر برس پڑے ۔خبر رساں ادارے کو ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق قائم مقام آئی جی اسلام آباد پولیس خالد خان خٹک کو حساس اداروں کی جانب سے قبل ازوقت ممتاز قادری کے چہلم کی آڑ میں احتجاجی مظاہرین کے ڈی چوک میں داخل ہونے والے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جس کے باوجود وفاقی دارالحکومت میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات نہ کیے جاسکے ہیں سیکورٹی فورسز کے پانچ ہزار اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود احتجاجی مظاہرین کی جانب سے سرکاری وغیر سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ اور ڈی جی چوک میں دھرنے کو نہ روکاجاسکاہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریفنے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان پر وفاقی پولیس ناقص حکمت عملی پر برہمی کا اظہار بھی کیاگیاہے جس کے بعد وفاقی وزیرداخلہ نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے ریڈ زون میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی مظاہرین کی آمد اور توڑ پھوڑ کا ذمہ دار قائم مقام آئی جی اسلام آباد پولیس کو ٹھہرایاہے اور جلد ہی ان سے اضافی ذمہ داریاں واپس لیے جانے کا امکان ہے ۔

واضح رہے کہ مذہبی مظاہرین کی جانب سے اسلام آباد میں داخلے پر وفاقی پولیس نے تمام ناکوں اور چیک پوسٹوں کو خالی چھوڑ دیاتھا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مظاہرین نے شدید توڑ پھوڑ کی اور املاک کوکروڑوں روپے مالیت کا نقصان پہنچایاہے جس کا ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے کی جانب سے اندازہ لگایاجارہاہے ۔ابتدائی طورپر ملنے والی معلومات کے مطابق مظاہرین نے چار کنٹینرز ،گاڑیوں سمیت متعدد مقامات پر آگ لگائی تھی جبکہ اس دوران میڑو بس کے جناح ایونیو میں موجود اسٹینشز کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ادھروزیرِ داخلہ کی زیر صدارت وزارتِ داخلہ میں راولپنڈی اسلام آباد کی انتظامیہ و پولیس کا مشترکہ اجلاس ہوا۔وزیرِ داخلہ نے گذشتہ روز ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ پر برہمی کا اظہارکیا۔وزیرِ داخلہ نے ناقص انتظامات پرراولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت انتظامیہ اور حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے اور گذشتہ روز چہلم کی آڑ میں جس طرح قانون کی پامالی کی گئی وہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہے ۔وزیرِداخلہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے اوقاتِ زندگی کو معمول پر لانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔