فیڈریشن ایمپلائزکوآپریٹوہاوٴسنگ سوسائٹی سکینڈل، انجم عقیل خان اربوں روپے بٹورنے کے باوجودنیب کی گرفت سے بچنے میں کامیاب،انجم عقیل خان کی ایماء پرسی ڈی اے کے سابق ڈی جی لینڈاسداللہ فیض نے قبرستان ،سکول اورپارک کاپلاٹ نامعلوم شہری کے نام ٹرانسفرکرکے کروڑوں میں فروخت کردیا،نیب نے کسی سی ڈی اے آفیسرکوشامل تفتیش کیااورنہ ہی سوسائٹی کے ذمہ داروں کوطلب کیا، سارانزلہ ملک دین پرگراکرکڑے احتساب کی گھنٹیاں بجادی گئیں،ذرائع کا انکشاف

اتوار 3 اپریل 2016 11:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3اپریل۔2016ء)فیڈریشن ایمپلائزکوآپریٹوہاوٴسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ اورسی ڈی اے افسروں کی ملی بھگت سے مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان اربوں روپے بٹورنے کے باوجودنیب کی گرفت سے بچنے میں کامیاب ہوگئے ،نیب نے آسان ٹارگٹ سابق سرکل رجسٹرارکوگرفتارکرکے بااثرترین لوگوں کوکلین چٹ دینے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

انجم عقیل خان کی ایماء پرسی ڈی اے کے سابق ڈی جی لینڈاسداللہ فیض نے قبرستان ،سکول اورپارک کاپلاٹ بھی غائب کردیااوراسے نامعلوم شہری کے نام ٹرانسفرکرکے کروڑوں روپے میں فروخت کردیاگیا۔نیب نے نہ کسی سی ڈی اے آفیسرکوشامل تفتیش کیااورنہ ہی سوسائٹی کے ذمہ داروں کوطلب کیا۔ سارانزلہ ملک دین پرگراکرکڑے احتساب کی گھنٹیاں بجادی گئیں،نیب نے گرفتار ہونیوالے سابق سرکل رجسٹرار کو گرفتار کرنے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے ،نیب آئین کے مطابق دو ماہ تک تفتیش جاری رہتی ہے لیکن راولپنڈی ڈی جی نیب نے چیئرمین کو اعتماد میں لئے بغیر فوری کارروائی کرکے ملک دین کی گرفتاری کے بعد نیب سمیت دیگر حلقہ میں اپنی شخصیت پر جانبداری کا سوالیہ نشان لگا دیا ۔

(جاری ہے)

نیب نے فیڈریشن ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کے قیمتی پلاٹس کی خورد برد پر ایکشن لیکر ایک نامزد ملزم کو قانونی کٹہرے میں کھڑا کر دیا جبکہ دیگر بااثر حکومتی پارٹی سے وابستہ،ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے افسران پر ہاتھ ڈالنے سے گھبرانے لگی ہے ۔قبرستان سے میتیں نکال کر ہڈیاں کھڈوں میں پھینک کر پلاٹس بنانے والے مافیا کل کی طرح آج بھی پروٹوکول کے سائے میں گھومنے لگا ۔

گمنام شہری راتوں رات ارب پتی بن گیا ،ایف آئی اے اور نیب حقائق کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم گرفتاریوں سے گریزاں ہیں،دو رخ رویہ سے عام شہریوں کا تحقیقاتی ادارے سے اعتماد اٹھنے لگا ہے ۔خبر رساں ادارے کوملنے والی معلومات کے مطابق 2008میں سوسائٹی صدر سعید اللہ اور جنرل سیکرٹری عامر ریاست نے سی ڈی اے کے لینڈ آفیسر کی مدد سے سوسائٹی کے نقشہ کو دانستہ تبدیل کر کے سکول کی 7اور پارک کی 4کنال زمین کو نقشہ میں ختم کر کے پلاٹ بنا کر ایک فرضی ٹاؤٹ راجہ عابد حسین کو بیچ دیا گیا اور کروڑوں روپے سوسائٹی اکاؤنٹ میں جمع کرانے کی بجائے اپنی جیب میں ڈالے گئے ۔

ذرائع کے مطابق پارک کی زمین سے سابق سیکرٹری سوسائٹی کی والدہ کو ایک کنال کا پلاٹ کئی سال پہلے کی تاریخوں میں الاٹ کیا گیا جبکہ دوسری جانب سابق صدر سوسائٹی سعید اللہ کے برادر نسبتی کو بھی قیمتی پلاٹ مفت میں نوازا گیا جبکہ دیگر پلاٹس عام شہریوں کو فروخت کر کے رقم ہڑپ کر لی گئی اور دوسری جانب سکول کے سات کنال کے پلاٹ کو 4200گز کا ایک کمرشل پلاٹ جبکہ ایک پلاٹ مسجد اور پرانی قبروں کو راتوں رات مسمار کر کے وہ جگہ بطور تحفہ کسی راجہ جاویدنامی شخص کو دیدی گئی ۔

20سی نام پر 4200گز والے پلاٹ کو سیاسی بااثر شخصیت کے فرنٹ میں رانا جاوید کو سستے دامو ں دیا گیا اس زمین کی موجودہ قیمت ایک ارب 12کروڑ روپے بنتی ہے ،2009-10میں جب سوسائٹی کے الیکشن ہوئے تو نئی باڈی نے ایف آئی اے کو کیس دیا تو ایف آئی اے نے برطانیہ فرار ہونے والے سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری کے خلاف مقدمہ درج کرکے خاموشی اختیارکرلی جبکہ عام شہری جو کہ گولڑہ میں کسی سیاسی جماعت کے رہنما کا ذاتی نوکر ہے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی ،یوں اس طرح اربوں کے سیکنڈل پر قانونی چادر ڈال دی گئی اور مقدمہ اس فرد پر ہوا جو کہ ملک میں موجود ہی نہیں تھا اور حاضر افراد کو نہ چھیڑا گیا ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ 48کنال زمین کو کمرشل کر کے زبردستی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ضم کروایا گیا اور وہاں سے اربوں روپے کی بجائے کھربوں روپے کمائے گئے اور اس تمام تر کھیل کے اصل محرکات وفاق میں موجود ہیں مگر نیب سمیت کسی ادارے ان پر ہاتھ ڈالنے کی جرات تک نہ کی ہے ۔سکول زمین سے حاصل ہونے والے 16کروڑ روپے سی ڈی اے کے سابق لینڈ آفیسرسمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران میں تقسیم کیے گئے جو اب لگرثری زندگی گزارنے میں مصروف ہیں اور حاصل ہر سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے کو ملنے والی معلومات کے مطابق 2007کے سی ڈی اے نقشہ میں سکول ،قبرستان اور پارک کے لیے جگہ مختص تھی جبکہ 2008کے نقشہ سے ہٹا یا گیا اور قیمتی پلاٹس کو اونے پونے داموں فروخت کر کے اربوں سے کھربوں روپے لوٹے گئے ،ذرائع کے مطابق جس زمین کو زبر دستی کمرشل کر کے سوسائٹی میں ضمکیا گیا اس میں سے دو ایسے پلاٹس بھی ہیں جو کہ پیروں کے نام ہیں اور انہوں نے انجم عقیل کے خلاف عدالت میں کیس بھی کر رکھا ہے مگر اس کا فیصلہ آنا باقی ہے ۔

ذرائع کے مطابق نیب نے جس سابق سرکل رجسٹرار کو گرفتار کیا ہے انہوں نے بھی تمام تر بیان نیب میں ریکارڈ کروا دیا ہے کہ جو پلاٹس انہوں نے الاٹ کیے تھے وہ اب کینسل ہو چکے ہیں ،مگر پارک اور 48کنال کی اراضی پر تاحال نیب نے کوئی ایکشن نہ لیا ہے ،عام شہریوں کے مطابق نیب نے ایک شخص کو گرفتار کرکے جوڈیشل کر دیا ہے اور مزید تفتیش کو ٹھپ کر کے دیگر ملزمان کو کلین چٹ دیے جانے کا امکان ہے ،نیب ذرائع کے مطابق کہ فیڈرل ہاؤسنگ سوسائٹی سیکنڈل پر تحقیقا ت میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں جو کہ جلد کی جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :