ملکی خزانے پر دینی مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کا بھی اتنا حق ہے جتنا دیگر شہریوں کا ہے، سراج الحق،وفاقی وزیر خزانہ ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے یہ بڑا کارنامہ سرانجام دیں ، مساجد اور مدارس میں پڑھانے والے ہی قوم کے اصل خادم ہیں ،علمائے کرام ممبر و محراب کو ملک میں فساد اور کرپشن کے خلاف استعمال کریں،ملک دشمن عناصر ہماری فوج اور ایٹمی طاقت سے نہیں ڈرتے اور نہ یہ اس کے ایجنڈے کے راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ دشمن ہمارے مدارس اور اسلامی نظام کے نفاذ سے خوفزدہ ہیں، زیر اعظم نے لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کر کے آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان سے غداری کی ہے ،ختم بخاری شریف اور دستار بندی کی تقریب سے خطاب

پیر 4 اپریل 2016 10:25

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اپریل۔2016ء)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں مدارس اور اس میں پڑھنے پڑھانے والوں کیلئے بھی سکولوں اور یونیورسٹیوں کے برابرحصہ مختص کردے ملکی خزانے پر دینی مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کا بھی اتنا حق ہے جتنا دیگر شہریوں کا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے یہ بڑا کارنامہ سرانجام دیں کیونکہ مساجد اور مدارس میں پڑھانے والے ہی قوم کے اصل خادم ہیں ۔

علمائے کرام ممبر و محراب کو ملک میں فساد اور کرپشن کے خلاف استعمال کریں۔حقوق نسواں بل کو تباہی اور مغربی یلغار کا ایجنڈا سمجھتے ہیں اور بل کی سب سے زیادہ مخالفت پنجاب کی خواتین نے کی ہے۔ملک دشمن عناصر ہماری فوج اور ایٹمی طاقت سے نہیں ڈرتے اور نہ یہ اس کے ایجنڈے کے راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ دشمن ہمارے مدارس اور اسلامی نظام کے نفاذ سے خوفزدہ ہیں۔

(جاری ہے)

ملک کی صورت حال نازک اور خراب ہے اور موجودہ حکمران پرویز مشرف کے نامکمل ایجنڈے کے تکمیل کے لیے کام کر رہے ہیں اور جو کام مغرب ایک ڈیکٹیٹر سے نہ لے سکے وہ نواز شریف سے لے رہے ہیں لیکن یہ بات ثابت ہے کہ جس حکمران نے بھی نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان سے غداری کی ہے وہ نشان عبرت بنا ہے ۔ وزیر اعظم نے لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کر کے آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان سے غداری کی ہے ۔

وہ المرکز اسلامی حدیقة العلوم پشاور میں ختم بخاری شریف اور دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتا ق احمد خان ، سابق صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان ، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ ادریس ، سابق ممبر قومی اسمبلی و مہتمم حدیقہ العلوم مولانا عبدالاکبر چترالی ، شیخ القرآن مولانا عبدالمالک ، شیخ القرآن والحدیث مفتی غلام الرحمان اور دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر فارغ التحصیل ہونے والے مفتیان اور طلباء میں اسناد تقسیم کیے گئے ۔ تقریب سے خطا ب کر تے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ کی کارکردگی پر ہمیں فخر ہیں اور پورے ملک میں دینی مدارس کا جا ل بچھائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سب لوگ آئین و قانون کی حکمرانی کی بات تو کرتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا سب سے پہلا آئین تو قرآ ن و سنت ہے اور پھر آئین پاکستان ہے جو 1973 ء میں متفقہ طور پر بنایا گیا تھا ۔ پھر ہماری تہذیب وتمدن ہے جسے ہم نے ہر حال میں قائم رکھنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 1973 ء کے آئین پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ اگر اس پر عمل ہوتا تو اتنے بڑے پیمانے پر ملک میں کرپشن نہ ہوتی ۔ کرپشن سے ہی سارے نظام میں خرابیاں ہیں ۔

ملکی وسائل اور قومی خزانے کو حکمرانوں نے بری طرح لوٹا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن پر قابو پالیا جائے تو ہمارے تمام ادارے ٹھیک اور مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام میں سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن اللہ اور رسول ﷺکے قانون اور آئین پاکستان پر پوری قوم متفق ہے اور دینی جماعتوں نے بھی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر اس عز م کا اظہار کیا ہے کہ نظریہ پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ بچے جمہورے نے ملک میں غیر مسلم صدر اور وزیر اعظم کا مطالبہ کیا ہے لیکن پہلے وہ اپنے پارٹی سے اس تجربہ کا آغا زکریں وہ تو کسی مسلمان کو بھی اپنے پارٹی کا صدر نہیں بننے دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین بل پر سب سے زیادہ احتجاج خواتین کر رہی ہیں اور یہ بل خواتین کے مطالبے پر نہیں بلکہ مغرب کے مطالبے پر پیش کیا گیا ہے اور ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ۔

سراج الحق نے کہاکہ جب تک پاکستان میں خلافت کا نظام قائم نہیں ہوتا اس وقت تک نہ ملک کی معیشت ٹھیک ہوسکتی ہے اور نہ ہم سماجی طور پر ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی ملک پر کڑا وقت آیا تو یہ حکمرانی کرنے والا کرپٹ اشرافیہ ملک سے بھاگ جائیگا اور یہ علماء کر ام اور دینی مدارس کے طلباء ملک کے تحفظ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے ۔ علماء کر ام اور دینی مدارس کے طلباء ملک کے حقیقی پاسبان ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو ہم طبقاتی نظام تعلیم ختم کریں گے ۔ تعلیم اور صحت کی سہولیات مفت فراہم کریں گے بے روزگاروں کو روزگار دیں گے اور علماء کر ام اور امام مسجد کو سرکاری تنخواہیں دیں گے ۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ملک کو کرپشن فری بنانے کے لیے تحریک چلارہی ہے اور سینٹ ، قومی اسمبلی اور چوک و چوراہوں میں کرپشن کے خلاف اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے ۔