پاکستان ہائی کمیشن ساوٴتھ افریقہ میں پاکستانی سفارتخانے میں ایم آر پی کا سلسلہ شروع ،ضرورت مندپاکستانی پناہ گزینوں کو وزارت داخلہ کے طے کردہ ضابطہ اخلاق اور قوانین کے اندر رہتے ہوئے پاسپورٹ مل رہے ہیں، ذرائع

منگل 5 اپریل 2016 10:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اپریل۔2016ء) پاکستان ہائی کمیشن ساوٴتھ افریقہ میں پاکستانی سفارتخانے میں ایم آر پی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اورضرورت مندپاکستانی اسائلم سیکر ز کو وزارت داخلہ کے طے کردہ ضابطہ اخلاق اور قوانین کے اندر رہتے ہوئے پاسپورٹ مل رہے ہیں، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن ساوٴتھ افریقہ سے پاکستانیوں کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ مل رہے ہیں جبکہ ایمبیسی کی جانب سے ان اقدامات کے نتیجے میں چند ایجنٹ مافیا کی دکانداری بند ہوکر رہ گئی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ہائی کمیشن کی قیادت میں پاکستانی ایمبیسی میں جنوبی افریقہ سمیت دیگر قریبی ممالک کے رہنے والے لاکھوں پاکستانیوں کے کام ہو رہے ہیں،جبکہ ایمبیسی میں سٹاف کی کمی کے باوجود سفارت خانہ دیر گئے تک کھلا رہتا ہے اوردو ر دراز سے آنے والو ں کا کام اسی روز نمٹانے کی کوشش کی جاتی ہے اس سلسلہ میں ہائی کمشنر کی اپنے افسران کو ہدایات ہیں کہ ہر سائل کا جائز کام اسی روز میں ہونا چاہیے یہی وجہ ہے کہ ہزاروں پاکستانی حکومت پاکستان اور سفارت خانہ سے خوش ہیں کیونکہ اب ان کے کام ایجنٹ حضرات کے بغیر ہی ہونے لگے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزیدبتایا ہے کہ یکم مارچ 2016کو پاکستان ہائی کمیشن نے پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں کو ایمبیسی میں مدعو کیا تھا اور ایک غیر معمولی کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔اس کنونشن میں پریٹوریا، جوہانسبرگ، ڈربن، کیپ ٹاوٴن ، لم پوپو(Limpopo)،امٹاٹا(Mthatha)، فری سٹیٹ،شہروں کے نمائندوں نے اس کنونشن شرکت کی اس موقع پرہائی کمیشن کے سارے افسران سٹاف سمیت اس کنونشن میں موجود تھے جبکہ نادرا اور پاسپورٹ کے انچارج بھی موجود تھے ۔

پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں نے مذکورہ کنونشن میں موقف اختیار کیا کہ اسائلم سیکرز کو پہلے پاسپورٹ مل رہے تھے جو اب بند ہو گئے ہیں اور مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان سے کہا جائے کہ پا سپورٹ کا اجراء دوبارہ شروع کیا جائے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پر ہائی کمیشن کے افسران نے ان کو بتایا کہ وزرارت داخلہ نے تحریری طور پر پاسپورٹ جاری کرنے سے روک دیا گیا ہے ، اس موقع پر وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والالیٹر بھی پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں کو دکھایا گیا ، ساوٴتھ افریقہ میں وزارت داخلہ کے نمائندے حسنین چیمہ انہوں نے کنونشن کے شرکاء کو پاسپورٹ کے اجراء کو روکنے کی وجوہات بھی بتائیں کہ کیوں وزارت داخلہ نے پاسپورٹ کا اجراء روکا ہے جس پر پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں نے ہائی کمشنرنجم الثاقب سے درخواست کی تھی کہ آپ ہماری مدد کریں کیونکہ وزارت داخلہ نے تو پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے ، جس پرہائی کمشنر نجم الثاقب نے ان سے وعدہ کیا تھاکہ وہ پاکستانی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے رابطہ کریں گے اور خصوصی طور پر درخواست کریں گے کہ جنوبی افریقہ میں مقیم پاکستانیوں کو استثناٰ دیا جائے ۔

ذرائع نے بتایا کہ ہائی کمشنر نجم الثاقب نے وزارت داخلہ کے اعلی حکام سے ٹیلی فون ،فیکس اور خط کے ذریعے رابطہ کیا تھا، جس پر وزارت داخلہ نے کچھ وقت کے بعد انہیں بتایا کہ اسائلم سیکرز کو اس صورت میں پاسپورٹ مل سکتے ہیں اگر ان کی پاکستان سے کلیئرنس ہو جاتی ہے ۔لہذا اب پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ا ن تمام اسائلم سیکرز کی درخواستیں وصول کر کے کلیئرنس کیلئے پاکستان بھجوائی جار ہی ہیں تاہم یہ کہنا کہ اسالم سیکر ز کے پاسپورٹ نہیں بن رہے اس بات میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے