پانامہ لیکس کوئی حقیقت نہیں ،جب تک ذرائع ظاہر نہیں ہوتے اسکی کوئی حیثیت نہیں ہے،خواجہ محمد آصف، آف شور کمپنی میں اگر غیر قانونی پیسہ لگایا گیا ہے تو تنقید جائز ، قانونی طریقے سے استعمال ہوا ہے تو تنقید غلط ہے،2017 کے آخر تک یا 2018 ء کے اوائل تک بجلی میں خود کفیل ہوجائیں گے، کھیلوں کے میدان میں واپڈا کی کارکردگی دیکھ کر لگتا ہے پی سی بی بھی واپڈا کے حوالے کردینا چاہیے، پاکستانی اولمپکس ایسوسی ایشن سیاست کا گڑھ بن چکا جہاں کارکردگی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے، واپڈا کے زیر اہتمام کھیلوں کے مقابلے کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 اپریل 2016 10:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں کوئی حقیقت نہیں جب تک ذرائع ظاہر نہیں ہوتے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے آف شور کمپنی میں اگر غیر قانونی پیسہ لگایا گیا ہے تو تنقید جائز ہے اگر پیسہ قانونی طریقے سے استعمال ہوا ہے تو تنقید غلط ہے۔ کھیلوں کے میدان میں واپڈا کی کارکردگی دیکھ کر لگتا ہے کہ پی سی بی بھی واپڈا کے حوالے کردینا چاہیے۔

پاکستانی اولمپکس ایسوسی ایشن سیاست کا گڑھ بن چکا ہے۔ جہاں پر کارکردگی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے واپڈا کے زیر اہتمام کھیلوں کے مقابلے کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی کھیلوں میں کارکردگی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے تمام اداروں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کارپوریٹ سیکٹر کو بھی کھیلوں کے میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے پاور سیکٹر میں آئی پی پیز بھی ہیں جو کروڑوں روپے کماتے ہیں لیکن کھیلوں میں کوئی کام نہیں کرتے موجودہ دور میں پرائیویٹ کارپوریٹ سیکٹر کا کھیلوں میں کردار انتہائی تشویشناک ہے وفاقی وزیر نے کہ کہ بارشوں کے بعد پانی میں ایک ایم ایف کا اضافہ ہوا ہے اور خریف سیزن میں ملک بھر کے کسانوں کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی میسر ہوگا انہوں نے کہا کہ پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے تمام افراد کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

دیامیر بھاشا ڈیم شکل اختیار کررہا ہے اور منگلہ ڈیم بھی حقیقت کے قریب ترین ہے دیامیر بھاشا ڈیم کے علاقے میں زمینوں کی قیمتیں بڑھانا غلط ہے انہوں نے کہا کہ پانی کے ذرائع بڑھائے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے اور انڈس واٹر ٹریٹی کے مطابق پانی کی سیکیورٹی لازمی ہے ورنہ ہم دنیا میں بہت پیچھے رہ جائیں گے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور ایک میگاواٹ بجلی بچانے سے لاکھوں روپے بچائے جاسکتے ہیں گزشتہ برس لائن لاسز اور ریکوری کی مد میں 52 ارب روپے بچائے گئے ہیں اور انڈسٹریل زون کو فری لوڈ شیڈنگ بنایا دیا گیا ہے تاکہ ترقی کا عمل کہیں رکے نہ بلکہ چلتا رہے۔

2017 کے آخر تک یا 2018 ء کے اوائل تک ہم بجلی میں خود کفیل ہوجائیں گے اور 80 فیصد بجلی سستے ترین سورس سے پیدا کی جارہی ہے ملک میں موجود تمام ہائیڈل پاور سورس استعمال کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ دریائے کابل میں سیلاب کی وجہ سے کوئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے جس پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے واپڈا کو چاہیے کہ وہ شجر کاری مہم میں حصہ لے اور ملکی ماحول اور فضاء کے مطابق پودے لگائے ایسے پودے نہ لگائیں جو کروڑوں کا بجٹ کھانے کے بعد سال بعد نظر بھی نہ آئیں۔

وارسک ڈیم 1950 میں بنایا گیا تھا اور اب وہاں سے بہت کم بجلی پیدا ہورہی ہے باوجود اس کے تین سالہ کارکردگی پر اطمینان ہے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے ایل این جی کے حوالے سے کہا کہ ایل این جی ڈومیسٹک گیس سے سستی ہے اور 3600 میگاواٹ کے تین پاور پلانٹ پر کام جاری ہے قوم میں مثبت تبدیلی کی ضرورت ہے وزیراعظم مانیٹرنگ سیل میں ہر منصوبہ کا فائدہ لیا جارہا ہے اور کرپشن کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واپڈا چیئرمین ظفر محمود نے کہا کہ کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور قومی اور بین الاقوامی کھیلوں میں واپڈا کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے 106 میڈلز جیتے جن میں سے 47 واپڈا کے کھلاڑیوں نے جیتے جو باعث فخر ہے اتھلیٹکس میں لڑکیوں کے فڈنز مین اضافہ کیا گیا ہے اور اسے 12 فیصد سے 50 فیصد تک لایا گیا ہے جبکہ واپڈا نے کرکٹ میں فیلڈنگ کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے ملک کے آٹھ بڑے شہروں میں کیمپ لگائے ہیں اور کیمپ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو جن کی تعداد 40 ہے لاہور میں ٹریننگ دی جائے گی تاکہ کرکٹ میں فیلڈنگ کے مسئلے کو حل کیا جاسکے تقریب کے آخر پر کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں ٹرافیاں میڈلز اور شیلڈز پیش کی گئیں۔