ایس ای سی پی کے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے ،منی لانڈرنگ اور بے نامی اکاؤنٹس کے زریعے لین دین کرنیوالوں کے خلاف اقدامات شروع ، تمام کاروباری کمپنیوں کو شناخت ظاہر نہ کرنیوالے حصہ داروں کو ادائیگیاں روکنے کے احکامات جاری

بدھ 6 اپریل 2016 10:36

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء ) سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے ،منی لانڈرنگ اور بے نامی اکاؤنٹس کے زریعے لین دین کرنے والوں کے خلاف اقدامات شروع کر دئیے ہیں ،ملک میں کاروبار کرنے والی تمام کمپنیوں کو شناخت ظاہر نہ کرنے والے حصہ داروں کو ادائیگیاں روکنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ، کمپنیوں کو ایسے تمام شراکت داروں کو منافع کی ادائیگی روکنے کا اختیار دے دیاہے جنہوں نے معتدد یا دہانیوں کے باوجود کمپنیوں کو اپنے قومی شناختی کارڈ کی نقول فراہم نہیں کیں تاہم کسی بھی شراکت دار کی ادائیگی روکنے سے قبل کمپنی کو ایس ای سی پی سے اجازت حاصل کرنا ہو گی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامئے کے مطابق دہشت گر د تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی، منی لانڈرنگ اور بے نام مالی اکاوٴنٹ سے لین دین کی روک تھام کے لئے ، 2001میں میں پالیسی جاری کی گئی تھی کہ تمام شراکت دار کمپنیوں کو اپنی شناختی کارڈ کی نقول ؛فراہم کریں گے اور ان کا شناختی کارڈ نمبر ان کو جاری کئے جانے والے منافع کے سرٹیفیکیٹ پر شائع کیا جائے گا پالیسی کے مطابق ، کمپنیوں کی جانب سے مسلسل نوٹس جاری کئے گئے اور اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کئے گئے جس کے نتیجے میں شراکت داروں نے اپنے شناختی کارڈ کی نقول کمپنیوں کو جمع کروائیں اور ان کو جاری کئے جانے والے ڈیوڈنڈ پر یہ نمبر شائع کیا جاتا ہے اعلامئے کے مطابق سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے شراکت داروں کی کچھ تعداد اب بھی موجود ہے جنہوں نے بار بار کے انتباہ کے باوجود اپنے قومی شناختی کارڈ کی نقول اپنی متعلقہ کمپنیوں کو جمع نہیں کروائیں ہیں جس کے بعد نئے ہدایت نامے کی تحت کمپنیوں کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ شناختی کارڈ کی نقول جمع نہ کروانے والے شراکت داروں کو آئندہ کے تمام منافع کی ادائیگی کو معطل کر سکیں گی اعلامئے کے مطابق کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے شراکت داروں کی ادائیگی روکنے کے لئے ایس ای سی پی کو درخواست دینے سے قبل، کمپنیوں شناختی کارڈ کی کاپی جمع نہ کرانے والے شراکت داروں کوتین مرتبہ سرکاری نوٹس جاری کریں اور اگر ان نوٹس کے باوجود شناختی کارڈ کی نقول دستیاب نہ ہوں تو ایسے اشخاض کو منافع کی ادائیگی روکنے کے لئے ایس ای سی پی سے رجوع کریں گی۔

(جاری ہے)

اعلامئے کے مطابق نوٹس کے جواب میں شناختی کارڈ کی نقول جمع کروا دینے والے شراکت داروں کو پانچ دن کے اندر اندرڈیویدنٹ وارنٹ جاری کر دیء جائیں گے کمپنیوں کو یہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ کارروائی میں شراکت داروں کے حقوق کا خیال رکھیں اور شناختی کارڈ کی کاپی جمع نہ کرانے والے تمام شراکت داروں کی فہرست کمپنی کی ویب سائٹ پر جاری کی جائے۔

متعلقہ عنوان :