بجلی منصوبے لگانے کیلئے خیبرپختونخوا کا گیس فراہمی کا مطالبہ مسترد ،موجودہ گیس بحران میں صوبے میں بجلی منصوبوں کیلئے گیس فراہم نہیں کر سکتے‘ سینیٹ قائمہ کمیٹی میں وزارت پٹرولیم کا صاف جواب

بدھ 6 اپریل 2016 10:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء) نواز شریف حکومت نے خیبرپختوانخوا میں بجلی منصوبے کی تنصیب کے لئے صوبائی حکومت کو گیس فراہمی کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے رسک پر منصوبہ لگا سکتی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے منصوبہ لگانے کے لئے 100 ملین مکعب فٹ گیس فراہم کرے۔

خبر رساں ادارے کو ملنے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت کے اس مطالبہ کے پیش نظر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے خصوصی طور پر وزارت پٹرولیم اور صوبائی حکومت کے ذمہ دارا افسران کو طلب کیا تھا۔ کمیٹی اجلاس میں وزارت پٹرولیم نے موقف اختیار کیا تھا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں 370 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا ہوتی ہے جبکہ صوبہ میں 260 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کھپ ہے جبکہ سردیوں میں یہ کھپت 370 ایم ایم سی ایف ہے۔

(جاری ہے)

وزارت نے کہا ہے کہ 100 ملین مکعب فٹ گیس کی ڈیمانڈ پوری کرنا موجودہ پیداوری صورتحال کے پیش نظر مشکل ہے۔ صوبائی حکومت کی اس درخواست کو سینٹ کمیٹی نے ای سی سی اجلاس میں بھی ریفر کر دیا تھا وہاں بھی وزارت پٹرولیم نے صوبائی حکومت کا مطالبہ مسترد کر دیا اور کہا کہ ملک میں پہلے ہی گیس کی قلت ہے‘ بحران کا سامنا ہے تاہم صوبائی حکومت اپنے وسائل سے بجلی منصوبے لگائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

تاہم اس مقصد کے لئے (پی پی آئی پی) ادارہ بہتر فیصلہ کر سکتا ہے حکومت کوئی اپنا کردار ادا نہیں کرے گی۔ وفاقی حکومت کی طرف سے گیس فراہمی کے انکار کے بعد صوبے میں بجلی منصوبے لگانے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ صوبائی حکومت لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے صوبے سے نکلنے والی گیس سے منصوبے لگانا چاہتی تھی۔