لاہور ہائیکورٹ ، نامہ لیکس سے متعلقہ دائر تمام درخواستوں کو یکجا کر کے ایک ہی جج کے پاس سماعت کے لئے لگانے کی ہدائت،سندھ ہائیکورٹ میں وزیر اعظم کیخلاف کیس کی سماعت،اثاثوں کی ڈیکلیریشن کہاں ہے،عدالت،الیکشن کمیشن کے پاس ہے،وکیل ،اثاثہ جات کا معاملہ میاں بیوی کا ہوتاہے بچے کہاں سے آگئے،سندھ ہائی کورٹ

ہفتہ 9 اپریل 2016 10:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اپریل۔2016ء)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت کی.تحریک انصاف کے ر ہنماء گوہر نواز سندھو سمیت متعدد درخواست گزاروں نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت متعدد سیاست دانوں نے ,غیر قانونی طور پر رقم بیرون ملک منتقل کی اور قوم سے غلط بیانی کی.انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذاتی حیثیت میں یہ اقدام کیا۔ وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے حاضر سروس ججز پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کا حکم صادر کیا جائے۔

عدالت پانامہ لیکس کے معاملے کی شفاف تحقیقات کے لئے بھی احکامات صادر کرئے.جبکہ حسین نواز,,,حسن نواز ,,,مریم نواز اور رحمن ملک کو اانتخابات کے لئے نااہل قرار دیا جائے.جس پر عدالت نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو پانامہ لیکس سے متعلقہ دائر تمام درخواستوں کو یکجا کر کے ایک ہی جج کے پاس سماعت کے لئے لگانے کی ہدائت کر دی۔

(جاری ہے)

سیاست دانوں سے معاملے کی تحقیقات کے لئے دائر تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کی ہدائت کر دی۔

ادھرسندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس ذوالفقار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزیر اعظم نواز شریف اور پانامہ لیک کے خلاف درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ جمعہ کوعدالت میں وزیر اعظم نواز شریف اور پانامہ لیک کے معاملے پر مولوی اقبال حیدر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے درخواست گذار سے سوال کیا کہ وزیر اعظم کے ظاہر کردہ اثاثوں کا ڈیکلریشن کہاں ہے۔ جس پردرخواست گذار نے جواب دیا کہ ڈیکلریشن الیکشن کمیشن کے پاس ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اثاثہ جات کا معاملہ میاں اور بیوی کا ہوتا ہے بچے کہاں سے آگئے۔ آپ پہلے عدالت کو مطمئن کریں کہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔ بعد میں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔