نیب،اسفند یار کاکڑ،خواجہ علقمہ،شیخ افضل کیخلاف ریفرنس دائر کرنیکی منظوری، اظہرقیوم نہرا، مدثر قیوم نہراکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال ، جاوید احمد صدیقی کے خلاف انکوائری ،آصف کمال کی404.8ملین رضاکارانہ واپسی کی درخواست منظور، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے زیرو ٹالریننس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، پالیسی 2016میں بھی جاری رہے گی،چیئرمین نیب کا خطاب

منگل 19 اپریل 2016 09:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اپریل۔2016ء)نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا چےئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سرکاری گندم کے تھیلوں میں مبینہ خرد برد پر سابق صوبائی وزیر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑ ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ ،سابق وائس چانسلر بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی سید خواجہ علقمہ، رجسٹرار بی زیڈ یو ملک منیر حسین اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے ،رکن قومی اسمبلی اظہرقیوم نہرا،سابق رکن قومی اسمبلی مدثر قیوم نہرااور دیگر کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال ، سرکاری فنڈز میں خرد برد،اختیارات سے تجاوز پرسابق رکن صوبائی اسمبلی ملتان جاوید احمد صدیقی کے خلاف انکوائری ،، چیئرمین ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک لیمیٹیڈآصف کمال کی404.8ملین روپے کی رضاکارانہ واپسی کی درخواست کی منظوری اور اور مبینہ بدعنوانی پرچیف ایگزیکٹومیسرز حارث سٹیل انڈسٹری پرائیویٹ لیمیٹیڈلاہوشیخ محمد افضل کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بلا تفریق زیرو ٹالریننس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔نیب کے افسران ایمانداری اور قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف انکوائریاں اور انویسٹی گیشن شفاف اور میرٹ پر کریں،،قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹیوبورڈ کا اجلاس چےئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ہوا۔

اجلاس میں سابق صوبائی وزیر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑ ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ان پرپی آر سی سریاب روڈ کوئٹہ میں سرکاری گندم کے تھیلوں میں خرد برد کا مبینہ الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 1525.0122ملین روپے کا نقصان پہنچاایگزیکٹیو بورڈ نے چیف ایگزیکٹو /ڈائریکٹرمیسرز حارث سٹیل انڈسٹری پرائیویٹ لیمیٹیڈلاہوشیخ محمد افضل اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ملزمان پر بدعنوانی اور ناجائز طریقے سے مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے جس سے نب بینک لیمیٹیڈکو نقصان ہوا- اجلاس میں سابق وائس چانسلر بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی سید خواجہ علقمہ، رجسٹرار بی زیڈ یو ملک منیر حسین و دیگرکے خلاف قواعد کے برعکس لاہور میں بی زیڈ یو کا کیمپس کھولنے پر بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ملزمان نے پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے960 ملین روپے کی خرد برد کی ایگزیکٹو بورڈ نے سابق رکن قومی اسمبلی (این اے (100مدثر قیوم نہرا، رکن قومی اسمبلی (این اے (100اظہرقیوم نہرااور دیگر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا-ملزمان پر بدعنوانی اور ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق رکن صوبائی اسمبلی (پی پی 197)ملتان جاوید احمد صدیقی و دیگر کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی ،-ملزمان پراختیارات سے تجاوز اور ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے،ایگزیکٹیو بورڈ نے آر پی پی کیس میں میسرز جی ای انرجی شرقپور،سرکاری حکام اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر میسرز جی ای انرجی شکار پورکو آر پی پیز کے ٹھیکے دینے میں بدعنوانی اوراختیارات سے تجاوز کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا،اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر69ریلوے انجنوں اور 1300ریلوے ویگنوں کی خریداری سے متعلق وزارت ریلوے کے افسران کے خلاف انکوائری بندکرنے کی منظوری دی گئی ،ایگزیکٹیو بورڈ نے سرکاری افسران اور دیگر کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کر کے نجکاری کمیشن کی جانب سے ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک لیمیٹیڈکے ساتھ 500ملین روپے کے ردو بدل کے مقدمے میں چیئرمین ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک لیمیٹیڈآصف کمال کی404.8ملین روپے کی رضاکارانہ واپسی کی درخواست منظور کر لی-۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بلا تفریق زیرو ٹالریننس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہماری پالیسی 2016میں بھی جاری رہے گی ،ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون پر عملدرآمد اور آگہی مہم کے ذریعے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایمانداری، جذبے اور قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف انکوائریاں اور انویسٹی گیشن شفاف اور میرٹ پر کریں

متعلقہ عنوان :