انسدا د دہشتگردی عدالت نے ڈاکٹرعاصم کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کردی، اپنے خلاف رینجرز کے الزامات کاجواب دینے کوتیار ہوں، تفتیشی افسر ، پاناما لیکس کے بعد ہم بنانا لیکس ہوگئے ہیں اور ان کے پاس بھی کئی لیکس ہیں، ڈاکٹر عاصم

منگل 19 اپریل 2016 10:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اپریل۔2016ء) کراچی کی انسداددہشت گردی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کردی ہے ،ڈاکٹر عاصم پراپنے اسپتال میں دہشت گردوں کاعلاج کرنے کاالزام ہے،انسداددہشت گردی عدالت میں دہشت گردوں کاعلاج کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی ہے،دوران سماعت عدالت نے انیس قائم خانی اورقادرپٹیل کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی ہے،ڈاکٹرعاصم کے وکیل نے رینجرز تفتیشی افسر کے خلاف درخواست پرجواب جمع کرادیا،مقدمے کے تفتیشی افسرکاکہنا تھا کہ اپنے خلاف رینجرز کے الزامات کاجواب دینے کوتیار ہوں عدالت نے کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کردی،عدالت میں ڈاکٹر عاصم،عبدالقادرپٹیل ،وسیم اختررؤف صدیقی اورانیس قائم خانی پیش ہوئے،انیس قائم خانی کے ہمراہ مصفطی کمال اوررضاہارون بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں آصف زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے بعد ہم بنانا لیکس ہوگئے ہیں اور ان کے پاس بھی کئی لیکس ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ پاناما لیکس کے بعد ہم بنانا لیکس ہوگئے ہیں، ان کے پاس بھی بہت سارے لیکس ہیں،وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر افراد پاناما لیکس سے اپنا نام نکلوانے گئے ہیں، اب وہ واپس نہیں آئیں گے۔

عمران خان اور دیگر سیاستدان ان کے ہیرو ہیں۔مقدمے کی سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل اور ڈاکٹر عاصم کے درمیان ملاقات ہوئی تو قادر پٹیل نے ڈاکٹر عاصم سے کہا کہ میں نے آپ کا کیا بگاڑا تھا ، میں نے تو آپ کی بے رخی کی شکایت تک پارٹی قیادت سے نہیں کی پھر آپ نے میرا نام کیوں لیا۔ جس پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ میں قرآن اٹھا کر کہنے کو تیار ہوں کہ میں نے نے آپ کا نام نہیں لیا، اگر یہ ثابت ہوجائے تو جو سزا آپ مقرر کریں مجھے منظور ہے۔

داکٹر عاصم کے جواب پر قادر پٹیل نے کہا کہ مجھے آپ پر بھروسہ نہیں ، اس میں بھی آپ کی کوئی چال ہوسکتی ہے۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت میں پیپلزپارٹی کے رہنماعبدالقادرپٹیل نے کہا کہ سات سمندپارسے کیس کاسامناکرنے آیاہوں۔میں پارٹی میں ہوں یانہیں یہ پارٹی قیادت سے پوچھاجائے، میرے پاس پیپلزپارٹی میں کوئی عہدہ نہیں ہے، مجھے عہدے سے ہٹادیاگیاتھا،موجودہ حالات میں ہرکوئی ملتاہے ۔عبدالقادرپٹیل کاکہناتھاکہ میں ماہی گیرکابیٹاہوں سات سمندرپارسے کورٹ کے سامنے پیش ہونے آیاہوں۔