ملکی استحکام اور تعمیر و ترقی کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑنے دیں گے،نوازشریف ،تین سال قبل پاکستان کو اندھیروں سے نکالنے ،شکستہ حال معیشت کو سنبھالنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں خرابیوں کی دوری کیلئے شروع ہونیوالا عمل اسی جاں فشانی اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا،عدم استحکام پیدا کرکے عوام کی ترقی و خوشحالی کی راہ روکنے والے کل بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے، مخالفین کو یہ بات کھٹکتی ہے اگر حکومت نے اپنی آئینی معیاد پور ی کر دی تو وہ سیاست کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے، آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے کہیں آگے ہے جس کی پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے،وزیر اعظم کا خصوصی اجلاس سے خطاب

جمعہ 22 اپریل 2016 09:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اپریل۔2016ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے استحکام اور تعمیر و ترقی کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑنے دیں گے،تین سال قبل پاکستان کو اندھیروں سے نکالنے ،شکستہ حال معیشت کو سنبھالنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے جس عمل کا اغاز ہو اہے وہ اسی جاں فشانی اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا،عدم استحکام پیدا کرکے عوام کی ترقی و خوشحالی کی راہ روکنے والے کل بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں وفاقی وزراء،مشیران اور معاون خصوصی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ساری زندگی دنیا پاکستان میں جاری تعمیر و ترقی،معیشت کی بحالی ،توانائی کے بڑے بڑے منصوبوں،نافراسٹرکچر اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی شفافیت کی قائل ہے،ہم نے کئی منصوبے اولین لاگت کے تخمینوں سے تقریباً آدھی قیمت میں مکمل کیے،ہمارا مقصد واضح ہے کہ ہم پاکستان کو مسائل کی اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں جو برسوں سے ہمیں درپیش ہے ور جس کی وجہ سے ہم دوسری اقوام سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں،ہم نے اقتدار کے بجائے ہمیشہ اقدار کو ترجیح دی اور تمام قومی معاملات میں دیگر جماعتوں کی مشاورت سے فیصلے کئے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ انشاء اللہ 2018تک توانائی کے بیشتر منصوبے اتنی پیداوار دینے لگیں گے کہ ملک لوڈشیڈنگ سے نجات حاصل کر لے گا،اللہ کے فضل و کرم سے ہماری دامن صاف ہے،ہم ماضی میں بھی کڑے سے کڑے انتقامی احتساب سے سرخرو ہو کر گزرے ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ وقم پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی پر یکسو ہے اور کسی کو تعمیر و ترقی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی،ہمارے مخالفین کو یہ بات کھٹکتی ہے کہ اگر حکومت نے اپنی آئینی معیاد پور ی کر دی تو وہ سیاست کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے کہیں آگے ہے جس کی پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک اندھیروں میں ڈوباہوا تھا ،معیشت پستی کو چھور رہی تھی اور سرمایہ کار پاکستان سے فرار اختیار کر رہے تھے،آج ہم نے لوگوں کا اعتماد بحال کیا اور 15سال بعد پہلی بار قوم میں مستقبل کے براے میں امید اور یقین کے بارے میں امید اور یقین کا گراف اوپر گیا ہے،آج ملک کی صنعتوں کو بجلی بلا تعطل فراہم کی جا رہی ہے،گیس کے بحران پر بھی بڑی حد تک قابو پا لیا گیا اور زرمبادلہ کے ذکائر دگنے سے زیادہ ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم کا اس موقع پر خاص طور پر پاکستان چین دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کے اشتراک سے آگے بڑھنے والا پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ ملک کے درخشاں مستقبل کا ضامن ہے،اس منصوبے کے ذریعے آج ہم ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پا رہے ہیں،جونکہ پاکستان کے مالیتی اداروں کے پاس اس قدر وسائل موجود نہیں تھے کہ وہ توانائی کے میگا پروجیکٹس کے لیے سرمایہ فراہم کر سکیں اور نہ ہی دیگر سرمایہ کار پاکستان کے مخصوص حالات کی وجہ سے سرمایہ کاری کے لیے مائل تھے،اس مشکل گھڑی میں چین نے پاکستان کی مددکی جس کی وجہ سے ہم توانائی کے انقلابی مصنوبوں پر کام کرنے میں کامیاب ہوئے،وزیر اعظم نے خاص طور پر طھر کے جوئلے کے ذخائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دلی خوشی ہے کہ پاکستان پہلی بار قدرت کی طرف سے عطا کردہ کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہو گاجہاں ہماری مستقبل کی 400سالہ ضروریات کو پورا کرنے کے ذخائر موجود ہیں۔

وزیر اعظم نے کابینہ کے اراکین،اور پوری قوم کا سکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں اور ان کی خیرت دریافت کی۔وزیراعظم نے اپنی علالت اور علاج کے حوالے سے کابینہ کے رفقاء کو آگاہ کیا۔اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے موجودہ صورٹحال پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ موجودہ حالات سے بعض سیاسی عناصر فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مقصد سیاسی بے یقینی پھیلا کر حکومت کی توجہ اقتصادی ایجنڈے سے ہٹایا ہے ۔

وزراء نے مزید کہا کہ موجودہ پروپیگنڈے کا نشانہ وزیراعظم کی ذات یا ان کا خاندان نہیں بلکہ ملک کا سیاسی استحکام اور ترقی کا عمل ہے جسے وہ اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اور ملک میں افراتفری پھیلا کر اس عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج ملک کے تمام اقتصادی اشاریے بلندی کی طرف جا رہے ہیں بین الاقوامی ادارے پاکستان کو اقتصادی شفافیت کی درجے بندی میں اوپر لا رہے ہیں۔

اس موقع پر وزراء نے کہا کہ پاکستان کے دشمن پاکستان کے وفاق اور استحکام کے درپے ہیں۔وزیراعظم کی شخصیت اس وقت پاکستان کے وفاق کی مظبوطی کی علامت ہے،وزراء نے دہشتگردی کے خالف جنگ مین وزیراعظم کی مظبوط پالیسیوں کو سیاسی اور معاشی استحکام کا اہم جزو قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے قوم کے سامنے سر خرو ہو گی۔اس موقع پر اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزراء نے وزیراعظم کواپنی جماعتوں اور قیادت کی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔