یکم مئی کو تحریک انصاف لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا ،عمران خان

نائیجیریا جیسا ملک تیل کے ذ خائر کے باوجود کرپشن کی وجہ سے ترقی نہیں کر سکا ، کرپشن ہوتی تو سرمایہ کاری نہیں ہوتی میاں صاحب کبھی ادھر اور کبھی ادھر جارہے ہیں، موجودہ گورنمنٹ میں تاریخی قرضے لئے جا رہے ہیں ،تین سالوں میں نوازشریف گورنمنٹ نے پانچ ہزار روپے قرضہ لیا، پیسہ چوری کر کے آف شور کمپنیوں میں لگاتے ہیں، مانسہر ہ میں چوتھی دفعہ گیس منصوبے کا اعلان کیا ہے ، قوم آپ سے سوال پوچھے گی کہ آپ کو جواب دینا ہوگا، تحریک انصاف کے ایم این اے ، ایم پی ایز اور مرکزی رہنماؤں ،ورکرز کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 اپریل 2016 10:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یکم مئی کو تحریک انصاف لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا ، نائیجیریا جیسا ملک تیل کے ذخیروں کے باوجود کرپشن کی وجہ سے ترقی نہیں کر سکا ، کرپشن ہوتی تو سرمایہ کاری نہیں ہوتی، ہمارے پاس پیسے اکٹھے نہیں ہورہے ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں سب سے کم سرمایہ کاری آج ہے، دن کی چوری بارہ ارب روپے ہے ، لیہ میں فوڈ پوازنگ سے درجنوں ہلاکتیں ہوئی ہیں،اور مر رہے ہیں، میاں صاحب کبھی ادھر اور کبھی ادھر جارہے ہیں، موجودہ گورنمنٹ میں تاریخی قرضے لئے جا رہے ہیں ،تین سالوں میں نوازشریف گورنمنٹ نے پانچ ہزار روپے قرضہ لیا، بچوں کو تعلیم دینے اور ہیلتھ کے لئے بجٹ نہیں ہے ، اورنج ٹرین جیسے میگا پورجیکٹ کمیشن بنانے کے لئے شروع کئے جاتے ہیں اور پیسہ چوری کر کے آف شور کمپنیوں میں لگاتے ہیں، پاکستانی کسانوں کا حال دیکھ لیں ، تیرہ سو کی گندم کی بوری ہے جو گیارہ سو میں بیچنے پر مجبور ہے، مانسہر ہ میں چوتھی دفعہ گیس منصوبے کا اعلان کیا ہے ، قوم آپ سے سوال پوچھے گی کہ آپ کو جواب دینا ہوگا، تحریک انصاف کے ایم این اے ، ایم پی ایز اور مرکزی رہنماؤں ،ورکروں کے اجلاس کے بعد چیئرمین سیکرٹریٹ لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مریم شریف کہہ رہی ہے ہمارا کچھ نہیں ، بڑا بیٹا کچھ کہا اور چھوٹا کچھ کہہ رہا ہے ، بیگم کلثوم نواز نے سچ بولا کہ یہ سب ہمارا ہے ، میاں صاحب یہ انکشاف ہوتے رہیں گے ، بہتر یہ ہے کہ قوم سے سچ بولیں ، شہباز شریف نے کہاکہ کرپشن کرنے والوں کو کھمبوں پر لٹکائیں گے ، پانامہ لیکس پر سب ساری سیاسی پارٹیوں کو اکٹھا کریں گے ، چیف جسٹس کی زیرنگرانی کمیشن بنے گا سب سے پہلے ایک ہی کیس ہوگا وہ پانامہ لیکس ہے جس کا فیصلہ ہوگا، سب سے پہلے نوازشریف کا احتساب ہوگا، عمران خان بھی جواب دے گا، پہلے آپ کو جواب دینا ہوگا، ہم پہلی بار طاقتور احتساب کریں گے، پارٹی میں سب میں دوستی میں ہو گئی ، شفقت محمود اورچوہدری سرور میں د وستی اور جہانگیر اور شاہ محمود میں دوستی ہوگئی ہے ،اسلام آباد جلسے میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر معذرت چاہتاہوں ، دو تین لوگ کی وڈیو ہمارے سامنے آگئی ان کو جیل میں ڈالیں گے، لاہور جلسے میں عورتوں کی بھرپور سیکیورٹی دیں گے، رائے ونڈکی بھی تیاری کریں گے، عمران خان نے کہاکہ پارٹی کے چھ ونگز کو بحال کررہے ہیں،حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ عوام کے پیسوں سے اشتہارات دے رہے ہیں وہ بھی جھوٹے ، شریف خاندان کی کرپشن اشتہار دیئے سے نہیں چھپ سکے گی، ایک وزیرنے کہاکہ نوازشریف نے چارسو ملین کی چوری کی ہے ، پانامہ لیکس کے حوالے سے حکمران قوم سے جھوٹ پر جھوٹ بولے جارہے ہیں ، پانامہ لیکس میں نام آنے پر آئی سی آئی جے نے وزیراعظم سے کوئی معافی نہیں مانگی بلکہ شریف خاندان کی کرپشن چھپانے کے لئے قوم کا پیسہ بے دریغ اشتہارات پر خرچ کیا جارہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے شوکت خانم کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا، شوکت خانم کے سارے فنڈز واپس آگئے تھے، چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں کے نام آئے ہیں اس لئے انہیں بتانا پڑے گاکہ قوم کا پیسہ بیرون ملک کیسے گیا، مے فیئرز کے 4 فلیٹس کہاں سے آئے اور حسن نواز نے ساڑھے سو کروڑ کا فلیٹ بیچا تو یہ رقم ان کے پاس کہاں سے آئی، اگر وزیراعظم چاہیں تو ان سوالوں کے جواب 5 منٹ میں دے سکتے ہیں لیکن یہ معاملے کو طول دے رہے ہیں اورکبھی مانسہرہ جارہے ہیں اور کبھی ایبٹ آباد ، پانامہ لیکس میں نام آنے کے بعد وزیراعظم حکومت کرنے کااخلاقی جواز کھو چکے ہیں، انہوں نے کہاکہ اپنی کرپشن چھپانے کے لئے شریف خاندان نے عوام کے ٹیکس کے پیسے سے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کررکھا ہے ،عمران خان نے کہاکہ ایشیا ء میں پاکستان کا ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس سب سے نیچے ہے لیکن حکومت عوامی پیسے کو شریف فیملی کے آف شور اکاؤنٹس سے توجہ ہٹانے کے لئے استعمال کررہی ہے ، چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھاکہ نیب کو حکومت کی جانب سے ٹیکس کے پیسے کو شریف فیملی کی کرپشن کے دفاع پر استعمال کرنے کا ایکشن لینا چاہئے، شریف فیملی کو چاہئے کہ اپنے آف شور اکاؤنٹس کے دفاع کے لئے عوامی پیسے کے بجائے بیرون ملک بھیجے گئے اربوں روپے میں سے رقم استعمال کرے، شریف خاندان کو پتہ ہونا چاہئے کہ یہ پاکستان ہے اور یہاں جمہوریت ہے بادشاہت نہیں جہاں شریف خاندان بغیر کسی احتساب کے عوام پر حکمرانی کرسکے،وزیراعظم جب تک پانامہ لیکس کے معاملے پر قوم سے سچ نہیں بولیں گے تو مزید دلد ل میں دھنستے چلے جائیں گے۔

(جاری ہے)

، اجلاس میں افتخار درانی ، عبدالعلیم خان ، چوہدری محمد سرور ، شفقت محمود، اعجازاحمدچوہدری،ولید اقبال ،عندلیب عباس، ڈاکٹریاسمین راشد، جمشید اقبال چیمہ، ڈاکٹر شاہد صدیق خان، فاطمہ چدھڑ، شعیب صدیقی، ظہیر عباس کھوکھر، میاں اسلم اقبال، منزہ حسن، سلونی بخاری، سعدیہ سہیل، ڈاکٹر سیمی بخاری ، عبیدالرحمان ، زبیرنیازی سمیت کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔