رمضان المبارک اور بجٹ کی آمد ، ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہونا شروع ، دالیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئیں

دال چنا کی قیمت میں فی کلو 33 روپے ، دھلی ہوئی دال ماش 5روپے ، سفید چنا 40روپے ، کالا چانا 30روپے ، دال مسور 13 روپے اضافہ ، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ کردیا گیا وزیراعظم کے نوٹس پریوٹیلٹی سٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس، پرانی قیمتیں برقرار

ہفتہ 30 اپریل 2016 09:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اپریل۔2016ء) رمضان المبارک اور بجٹ برائے مالی سال 2106-17 کی آمد سے قبل ہی ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ، یوٹیلٹی سٹورز پر دالیں بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوگئیں ہیں ، دال چنا کی قیمت میں فی کلو 33 روپے ، دھلی ہوئی دال ماش 5روپے ، سفید چنا 40روپے ، کالا چانا 30روپے ، دال مسور 13 روپے اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

خبر رساں ادارے کے پاس دستیاب یوٹیلٹی سٹورز کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مختلف دالوں کی قیمتوں میں چار سے چالیس روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے دال چنا کی قیمت 120سے بڑھ کر 153روپے ، دھلی ہوئی دال ماش کی قیمت 275سے بڑھ کر 280روپے سفید چنے کی قیمت 115سے بڑھ کر 155روپے کالے چنے کی قیمت 110سے بڑھ کر 140روپے دال مسور کی قیمت 142سے بڑھ کر 155روپے ،ثابت مسور کی قیمت 120سے بڑھ کر 145روپے ہوگئی ہے قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا ۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے خبر رساں ادارے کو ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں ایک سال کے دوران دال ماش کی قیمتوں میں 60.80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اپریل کے آخری ہفتہ میں ایک کلو دال ماش کی قیمت چار روپے اضافہ کے ساتھ 275.86 روپے تک پہنچ گئی ہے پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں ایک سال کے دوران دال ماش کی قیمتوں میں 60.80 فیصد دال چنا کی قیمتوں میں 79.75 فیصد اور چینی کی قیمتوں میں 10.89 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اپریل کے آخری ہفتہ میں دال ماش کی قیمتوں میں 4 روپے ، دال چنا کی قیمت میں 1 روپے 34 پیسے اور چینی کی قیمت میں تین پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اپریل کے اخری ہفتے میں مجموعی طو رپر 13 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جن میں دال ماش، چال چنا، چینی، دال مسور ، گڑ ، دودھ ، مٹن و دیگر شامل ہیں جبکہ 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جن میں ٹماٹر ، ادرک، چکن برائلر، پیاز ، کیلا، انڈہ، گندم، آلو و دیگر شامل ہیں جبکہ 29 اشیاء کی قیمتوں میں ایک ہفتہ کے دوران ستحکام دیکھنے میں آیا ہے اپریل کے اخری ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح 3.13 فیصد رہی۔

آٹھ ہزار تک کمانے والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 2.43 فیصد، 8 سے 12 ہزار تک والوں کیلئے 3.08 فیصد، 12 سے 18 ہزار تک والوں کیلئے 2.03 فیصد، 18 سے 35 ہزار والوں کیلئے 3.50 فیصد جبکہ 35 ہزار سے زائد کمانے والوں کیلئے مہنگائی کی شرح میں 3.58 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ دوسری جانب پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں اور بجٹ سے پہلے ہی حکومت نے عوام پر مہنگائی کی بجلیاں گرانا شروع کردی ہیں اعدادوشمار کے مطابق آلو 15، ٹماٹر 20، پیاز 35، بھنڈی 50، اروی ایک 20، کریلے 40، کھیرا30، لیموں 240، شملہ مرچ 20، بینگن20، گوبھی 40، پھول گوبھی 20 اورٹینڈے کی قیمت 60 روپے فی کلو متعین کی گئی تاہم مارکیٹ میں دکاندار من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں ۔

دوسری جانب پھلوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے، پھلوں میں سیب 100 روپے، کھجور 160، انار 200، سٹابری120، تربوز اور خربوزہ 40 روپے فی کلو جبکہ کیلے 100 روپے درجن میں فروخت ہورہے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی اس موسم میں بہتات کے باوجود انھیں مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ مارکیٹ میں چیک اینڈ بیلنس کا مناسب نظام کا نہ ہونا ہے جبکہ پھل تو غریب آدمی کی پہنچ سے ہی دور ہو چکا ہے۔

ادھروزیراعظم محمد نواز شریف کے نوٹس پریوٹیلٹی سٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیاگیا،دالوں کی پرانی قیمتیں برقراررہیں گی۔ وزیراعظم نے جمعہ کے روز یوٹیلتی سٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافے کی خبر پر برہمی کا اظہار کیا اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میری اجازت کے بغیر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ دالوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے۔جس کے بعدیوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن نے دالوں کی قیمتوں میں اضافے کانوٹیفکیشن واپس لے لیاہے اوردالوں کی پرانی قیمتیں دوبارہ سے بحال کردی گئی ہیں ۔