بیٹے کو جائیداد کی منتقلی،وزارت خارجہ کا ڈاکٹر عاصم کی دستاویزات کی تصدیق سے انکار

ڈاکٹر عاصم کا بیرون ملک جائیداد بیٹے کو منتقل کرنے کا معاملہ قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوگیا،کرپشن کے ملزم کو جائیداد منتقل کرنے کا اختیار کیسے دیا جاسکتا ہے،وزارت خارجہ وزارت خارجہ نے اعتراض کے ساتھ دستاویزات وزارت قانون کو بھجوادیں، نیب نے دوبئی میں سابق وزیر پٹرولیم کی جائیدادوں کا سراغ لگانے کیلئے ٹیم روانہ کردی

اتوار 1 مئی 2016 11:29

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1مئی۔2016ء ) سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی طرف سے جائیداد اپنے بیٹے کو منتقل کئے جانے کی دستاویزات پر وزارت خارجہ نے اعتراض لگادیا ہے اور حتمی فیصلے کیلئے معاملہ وزارت قانون و انصاف کو بھجوادیا ہے ۔ نیب حکام نے دوبئی میں سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی جائیدادوں کا سراغ لگانے کیلئے دو رکنی ٹیم روانہ کردی ۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی طرف سے بیرون ملک جائیداد اپنے بیٹے کو منتقل کرنے سے متعلق معاملہ قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوگیا ہے احتساب عدالت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین نے متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے میں جا کر جائیداد منتقلی کے حوالے سے دستخط کئے تھے ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنے بیٹے عماد حسین جو کہ کینیڈین شہریت حامل کرچکا ہے کو دوبئی میں اپنے پلاٹس بینک اکاؤنٹس ، بانڈز ، شیئرز اور کاروباری حقوق منتقل کرنے کیلئے اہم دستاویزات پر دستخط کئے تھے ان دستاویزات کو تصدیق کیلئے جب وزارت خارجہ کو بھیجا گیا تو وزارت خارجہ کی طرف سے ان دستاویزات پر اعتراض لگادیا کہ ایک ایسا شخص جس پر اربوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے اور جو نیب کے پاس زیر تفتیش ہے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں رکھا گیا ہے اس کو جائیداد منتقل کرنے کا اختیار کیسے دیا جاسکتا ہے وزارت خارجہ کی طرف سے اس اعتراض کے ساتھ یہ دستاویزات وزارت قانون و انصاف کو بھجوائی گئی ہیں اور رائے مانگی گئی ہے کہ کیا ملزم کو قانونی حق ہے کہ وہ احتساب عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے اپنی جائیداد اپنے غیر ملکی شہریت رکھنے والے بیٹے کو منتقل کردیں ۔

(جاری ہے)

وزارت قانون انصاف سے رابطہ کرنے پر ایک ذمہ دار عہدیدار نے خبررساں کو بتایا ہے کہ یہ ایک اہم نوعیت کا معاملہ ہے اس کو وزارت قانون کے تناظر میں دیکھے گی اور پھررائے دے گی کیونکہ اس نکتہ کو بھی دیکھنا ہے کہ احتساب عدالت کی طرف سے دستاویزات پر دستخط کرنے کی اجازت قانون کو سامنے رکھ کر ہی دی گئی ہو وزارت قانون و انصاف چند روز میں اس پر اپنی رائے دے دی گی دریں اثناء خبر رساں ادارے کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نیب نے اپنی دو رکنی ٹیم دوبئی کیلئے روانہ کردی ہے جو کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی جائیداد ، بینک اکاؤنٹس بانڈز کاروباری حقوق کا جائزہ لے گی اور یہ رقم دوبئی میں کب اور کیسے منتقل کی گئی واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین پر اربوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے البتہ وہ بار بار کہتے چلے آرہے ہیں کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں

متعلقہ عنوان :