کرپشن، ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ،نوازشریف کے پاس وزارت عظمیٰ پر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں،عمران خان

حکمران ہی کرپٹ ہوں تو ملک کس طرح ترقی کر سکتا ہے؟ پاکستان کیلئے اس وقت فیصلہ کن وقت ہے، قوم نے وزیراعظم کے احتساب کا مطالبہ کیا تو ملک کی تقدیر بدل جائیگی پاناما لیکس میں میرا نہیں نواز شریف کا نام آیا،قوم کو جواب دینا ان کا فرض ہے،آج تمام اپوزیشن ٹی او آرز تیار کرکے چیف جسٹس کی سربراہی میں آزاد انکوائری کمیشن کا مطالبہ کریگی آئندہ اتوار فیصل آباد میں جلسے کا اعلان، کارکن تیار رہیں کسی بھی وقت رائے ونڈ جانے کی کال دی جا سکتی ہے،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کا مال روڈ لاہور پر جلسے سے خطاب

پیر 2 مئی 2016 10:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بزنس مین وزیراعظم کرپشن کے سوال پر لال پیلے ہو جاتے ہیں لیکن ان کے پاس اب وزارت عظمیٰ پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہ گیا وہ اخلاقی طور پر استعفی دیں ۔ نواز شریف پر کرپشن، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں جو اگر ثابت ہو گئے توگھر نہیں بلکہ جیل جائیں گے۔

آئندہ اتوار کو فیصل آباد میں جلسے کا اعلان ہو گا اور کارکن تیار رہیں کسی بھی وقت رائے ونڈ جانے کی کال دی جا سکتی ہے ۔ مال روڈ لاہور پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے۔ غریب آدمی چوری کرے تو اسے جیل اور بڑے ڈاکو وزیراعظم اور صدر بن جائیں تو کیا ایسا ملک چل سکتا ہے؟ اگر حکمران ہی کرپٹ ہوں تو ملک کس طرح ترقی کر سکتا ہے؟۔

(جاری ہے)

پاکستان کیلئے اس وقت بہت فیصلہ کن وقت ہے۔ قوم نے وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کیا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے پاس وزارت عظمیٰ پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہ گیا ہے۔ ان پر کرپشن، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں جو اگر ثابت ہو گئے تو وہ سیدھے جیل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں میرا نہیں بلکہ وزیراعظم نواز شریف کا نام آیا ہے۔

اس معاملے پر قوم کو جواب دینا ان کا فرض ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج تمام اپوزیشن جماعتیں ٹی او آرز تیار کریں گی اور چیف جسٹس کی سربراہی میں آزاد انکوائری کمیشن کا مطالبہ کرے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی لاہور کے شہریوں کو بلایا، انہوں نے میری عزت رکھی۔ میں لاہور کے شہریوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے 40 ڈگری سے زیادہ گرمی میں بھی مجھے مایوس نہیں کیا اور جلسے میں شرکت کیلئے گھروں سے نکلے۔

میں لاہور کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں کبھی اپنے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یوم مزدور ہے لیکن ہمارا معاشرہ مزدوروں کو بھول چکا ہے۔ ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ پاکستان کے مزدوروں کا کیا حال ہے۔ پاکستان میں آج تاریخی بے روزگاری ہے۔ پچھلے دو سال میں پندرہ لاکھ مزدور بے روزگار ہوئے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اقتدار میںآ کر پاکستان میں نجکاری نہیں بلکہ پروفیشن منیجمنٹ اور اداروں کو غیر سیاسی کریں گے۔

نئے پاکستان میں مزدوروں کو ان کا حق دیں گے۔ ہم نجکاری کے نام پر لوٹ مار نہیں ہونے دیں گے۔ پاناما کے معاملے سے فارغ ہو جاوٴں تو کسانوں کیلئے بھی دیہاتوں میں نکلوں گا۔ عمران خان نے آئندہ ہفتے فیصل آباد میں جلسے کا اعلان کیا،ہمارامعاشرہ مزدوروں کو بھول چکے ہیں 52لاکھ لوگ بے روز گار ہیں پچھلے دوسالوں میں15لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ملک میں تاریخٰی بیروزگاری ہے۔

مزدوروں کو وہ حق دیں گے جو ان کا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے قومی اداروں کو نجکاری کررہے ہیں اہم اقتدار میں آکر غیر سیاسی کریں گے اور پرائیویٹ اداروں کے برابر کریں گے۔ ان کی نجکاری کے نام پر لوٹ مار نہیں ہونے دیں گے اور ہمیشہ مخالفت کرتے رہیں گے ۔خیبر پختونخوا کا انتظامی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے ۔ نجکاری سے عوام کا پیسہ تھوڑے سے ہاتھوں میں چلے جاتی ہے ، تحریک انصاف مزدوروں کے ساتھ کھڑی ہے ، مزدوروں کے جو فنڈز ان پر خرچ نہیں کئے جارہے ان کا علاج نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی ان کے بچوں کے تعلیم دیں گے تو دیگر قوموں کا کیسا مقابلہ کرسکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی کٹائی میں کسانوں کو 1100روپے فی من کا ریٹ مل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سے فارغ ہوکر دیہاتوں کا رخ کروں گا اور ان کو حقوق دلوانے کیلئے کھڑا کرونگا،انہوں نے کہا کہ کرپشن معاشرے کو دیمک کی طرح کھاجاتی ہے۔ 20سال پہلے اس کے خلاف جنگ شروع کی ،شوکت خانم ہسپتال میں ایم آر آئی خریداری کیلئے اکیس لاکھ ڈالر کی آفر کی تھی جو مسترد کردی انہوں نے کہا کہ پا کستانیوں یہ فیصلہ کن وقت ہے ۔

آنکھوں میں دھول پھینکی جارہی ہے اگر ساری قوم کھڑی ہوگی اگر احتساب کا مطالبہ کیا تو پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی ۔ انہوں نے کہا سارے لوگوں کے فون ٹیپ ہورہے ہیں ، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے ،حالات خراب ہونے پر چھوٹے میاں بھی بڑے میاں کے ساتھ کھڑا ہوگیا ۔ غریب آدمی مجبوری میں چوری کرتے تو چھ سال تک گزار دیتا ہے،سربراہ اگر کرپشن کررہا ہو تو ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے حکمران جب جھوٹ بولیں گے کہ ایک بچہ کیا کہا رہاہے کلثوم نواز کیا کہہ رہی اور میاں صاحب ایک ہی منصوبے کا چوتھی دفعہ افتتاح کررہے ہیں۔

ہماراحق ہے کہ آپ سے پوچھا جائے کہ پیسہ کہاں خرچ کیا گیا، وزیراعظم یہ جمہوریت ہے کہ آپ کو جوابدہ ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا 6ارب روپے کا قرضہ شریف خاندان نے لیا ،حکومت میں رہ کرپیسہ بنانا سب سے آسان کام ہے ۔ میاں صاحب آپ ملک میں صرف کاروبار کرنے آئے ۔ 1980میں ایک اتفاق فاوٴنڈری تھی بارہ سال بعد30فیکٹریاں تھیں، جیسے جیسے شریف خاندان امیر ہوتا گیا ملک غریب ہوتا گیا ، رائے ونڈمیں 11ارب روپے سڑکوں ،گیس اور ٹیلی فون ایکسچینج بنانے کیلئے استعمال ہوتا ، کرپشن ثابت ہونے پر وزیر اعطم گھر نہیں جیل جائیں گے ، لندن میں 7ارب روپے کے گھر ہیں ۔

45کروڑ روپے جاتی عمرہ کو ٹھیک کرنے میں لگائے 2700پولیس والے مغل اعظم کی حفاظت کیلئے ہیں۔ جھوٹے میاں صاحب کے 6کیمپ آفس ہیں جس کے خرچہ عوا م ٹیکس سے جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آدھی آبادی پورے قد پر نہیں پہنچی کیونکہ لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور گندہ پانی پینے سے اڑھائی لاکھ بچے مرتے ہیں ،(ن) لیگ کے لوگوں آپ لوگوں نے اللہ تعالیٰ کو جواب دینا ہے۔

انہوں نے کہا مجرموں کو حکومت کرنے کی اجازت دے رکھی جو پیسہ لوٹ کرباہر جارہے ہیں ، ہمارے اوپر مجرم بیٹھے ہوئے ہیں ، پاکستان ایسی جگہ ہے جہان پیسہ بنایا اور باہر لے گئے ، پاکستانیوں ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہے ہر پاکستانی ہر ایک لاکھ 15ہزار روپے قرض چڑھاگیا ہے ، پچھلے سالوں میں 5ہزار ارب روپے قرض لیا گیا ہے ۔ اب 21ہزار ارب روپے قرض چڑھا ہے ۔

آج اپوزیشن پارٹیاں مل رہی ہیں ، کمیشن ٹی او آر بنا ئیں گے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کا مطالبہ کریں گے وزیر اعظم کا احتساب چاہئیے وزیر اعظم استعفیٰ دینا چاہئے کیونکہ حکومت کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ۔اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنا ہوگا۔ اپنے درباریوں کو پیچھے نہ چھوڑو خواجہ آصف کی چوتھی وکٹ گرنے والی ہے۔ نواز شریف اثاثے ڈکلیئر کرے اور بتائے کیسے پیسے باہر بھیجا اگر جواب نہ ملا تو رائے ونڈ جانے کیلئے تیار ہیں۔

جمہوریت کرپشن کی وجہ سے خطرے میں ہے ۔ اس کمیشن سے پی ٹی آئی سمیت دیگر کاحتساب کریں ، وزیر اعظم کے احتساب تک کسی کا احتساب نہیں ہوگا۔ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اگر کوئی نہ بھی کھڑا ہو تو عمران اکیلا ہی کھڑا رہے گا ، اگلے اتوار فیصل آباد جائیں گے سب تیار رہیں کسی بھی وقت رائے ونڈ کا اعلان کرونگا اور وہاں چلیں گے۔ لندن میں سابق سسرال والوں کے گھر کے باہر اپنے لیڈر کی کرپشن چھپانے کیلئے احتجاج کیا ، اگر عمران خان نے کرپشن کی تو سیاست چھوڑ دونگا۔