”سیاسی اکھاڑ بچھاڑ شروع“

شاہ محمود قریشی نے ن لیگ کی قیادت کی گارنٹی مانگ لی آپ کو اپنی صفوں میں دیکھنا چاہتے ہیں پنجاب میں اہم عہدہ یا وفاق میں وزارت خارجہ دی جا سکتی ہے،آصف کرمانی کا شاہ محمود قریشی کو وزیراعظم کا پیغام پی ٹی آئی نے مسلم لیگ(ن) کے 8 اراکین اسمبلی کو ہمنوا بنا لیا، جنوبی پنجاب سے کئی بڑے سیاسی خاندانوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کے لئے تیاری پکڑلی پیپلزپارٹی کی قیادت نے سابق گورنر چودھری سرور سے رابطے بڑھا لیے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو چودھری سرور کو اپنے کیمپ میں دیکھنے کے خواہاں،ذرائع

منگل 3 مئی 2016 10:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2016ء) پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال میں بڑے پیمانے پر سیاسی اکھاڑ بچھاڑ شروع ہونے والی ہے ۔ پی ٹی آئی کے مرکزی راہنما شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ(ن) میں جانے کے لئے مرکزی قیادت کی گارنٹی مانگ لی ۔ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ(ن) کے 8 اراکین اسمبلی کو ہمنوا بنا لیا ہے ۔ جنوبی پنجاب سے بھی کئی بڑے سیاسی خاندان پی ٹی آئی میں شمولیت کے لئے تیاری پکڑ چکے ہیں ۔

پیپلزپارٹی نے سابق گورنر چودھری سرور کو اپنے قافلے میں شامل کرنے کے لئے کام شروع کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) اور پی ٹی آئی کے راہنما شاہ محمود قریشی کے درمیان مذاکرات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔مصدقہ ذرائع کے مطابق آصف کرمانی سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کے لئے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت گارنٹی دے تو پھر وہ حتمی فیصلہ کر سکتے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی نے شاہ محمود قریشی کو وزیر اعظم کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ وزیر اعظم آپ کو اپنی صفوں میں دیکھنا چاہتے ہیں اس کے لئے آپ کو پنجاب میں اہم عہدہ یا وفاق میں وزارت خارجہ بھی دی جا سکتی ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں وزیر اعلی پنجاب بھی بنایا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

البتہ شاہ محمود قریشی نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ میاں برادران یا اسحاق ڈار براہ راست بات کریں تو بات بن سکتی ہے دوسری طرف پی ٹی آئی نے مسلم لیگ(ن) میں گہری نقب لگائی ہوئی ہے اور مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑے میاں اور چھوٹے میاں کے رویئے سے تنگ آئے ہوئے 8 ایم این ایز مسلم لیگ (ن)چھوڑ کر پی ٹی آئی کے ساتھ آنے کے لئے بالکل تیار بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب سے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے بھی گرین سگنل دے دیا ہے کہ اگر شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی چھوڑ دیتے ہیں تو وہ فوری شمولیت کا اعلان کریں گے علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی قیادت سے بھکر سے تعلق رکھنے والے نوانی برادران سے مذاکرات بھی فائنل ہو چکے ہیں اور وہ کسی بھی وقت پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں گے ۔

واضح رہے کہ نوانی برادران نے بلدیاتی الیکشن میں آزاد حیثیت سے میدان مار لیا تھا لیکن وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے انہیں بھکر کا میئر بننے سے روکنے کے لئے کئی روڑے اٹکائے اس طرح جنوبی پنجاب کے علاقے کروڑ لعل عیسن سے بہادر خان سیہڑ اور سجاد خان سیہڑ بھی پی ٹی آئی کے قافلے میں شامل ہونے کے لئے تیار بیٹھے ہوئے ہیں۔ مزید برآں جنوبی پنجاب سے دوست محمد کھوسہ بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کے لئے تیار ہیں ۔

پی ٹی آئی قیادت کی حنا ربانی کھر سے بھی بات چیت جاری ہے لیکن حنا ربانی کھر فی الحال سندھ میں فاطمہ بھٹو کی طرف دیکھ رہی ہیں اگر فاطمہ بھٹو نے سیاسی زندگی کا آغاز کیا تو حنا ربانی کھر ان کے ساتھ کھڑی ہوں گی بصورت دیگر ان کی منزل بھی اب پی ٹی آئی ہو گی ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی سینئر قیادت سابق گورنر چودھری سرور سے رابطے بڑھا رہی ہے اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری چودھری سرور کو اپنے کیمپ میں دیکھنے کے خواہاں ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اندر وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے شاہ محمود قریشی کو لینے کے سخت مخالف ہیں اور ان کا موقف باکل واضح ہے کہ شاہ محمود قریشی صرف عہدوں کے لئے سیاست کرتے ہیں