سپریم کورٹ کا نیب کو اپنے ملازمین کاسروس ریکارڈ دو ہفتوں میں عدالت میں جمع کرانے کا حکم

جب نیب کا کوئی افسر عدالت میں بیان دیتا ہے توا س پر عمل کیوں نہیں ہوتا ،جسٹس گلزار احمدکا نیب حکام سے استفسار عدالتی حکم کا احترام کرتے ہیں احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،نیب حکام

جمعہ 13 مئی 2016 09:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2016ء ) سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب ) کے ملازمین کی پروموشن سے متعلق کیس میں نیب کو دو ہفتوں میں ملازمین کا سروس ریکارڈ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی ہے ۔ مقدمہ کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے نیب کے وکیل اور نمائندہ کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو وقفہ عدالت کے بعد خود پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس جاری ہونے کے باوجود نیب کا وکیل نہ نمائندہ عدالت میں پیش ہوا ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء وقفہ عدالت کے بعد چیئرمین نیب کی جگہ ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹرجنرل عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس گلزار احمد نے نیب حکام سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کی تعمیل کیوں نہیں کی گئی ،جب نیب کا کوئی افسر عدالت میں بیان دیتا ہے توا س پر عمل کیوں نہیں ہوتا ،جبکہ درخواست گزار کے وکیل نے فاضل عدالت کو بتایا کہ کسی تاریخ پر نیب کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا ،اس پر نیب حکام نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ نیب عدالتی حکم کا احترام کرتا ہے اور احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا ،جس پر پر فاضل عدالت عظمیٰ نے نیب کو ملازمین کاسروس ریکارڈ دو ہفتوں میں عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوے کیس کی سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :