پاکستان امن پسنداور افغانستان میں امن و امان کی خواہش رکھتے ہیں،مشیر قومی سلامتی

30لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے گھروں میں پناہ دی لیکن مہاجرین اسمگلنگ اور دہشتگردی میں پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں،پاکستان افغانستان میں ڈبل گیم نہیں کر رہا ، عالمی برادری 3ڈالرز فی کس دے کر اپنی ذمہ داری پوری سمجھتی ہے، ناصر جنجوعہ کا تقریب سے خطا ب

بدھ 18 مئی 2016 10:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2016ء)مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسنداور افغانستان میں امن و امان کی خواہش رکھتے ہیں۔ دنیا سمجھتی ہے پاکستان افغانستان میں ڈبل گیم کھیل رہا ہے جو غلط ہے۔ پاکستانیوں نے 30لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے گھروں میں پناہ دی لیکن مہاجرین اسمگلنگ اور دہشتگردی میں پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔

عالمی برادری 3ڈالرز فی کس دے کر اپنی ذمہ داری پوری سمجھتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم ایک امن پسند قوم ہے جو دنیا میں ہر جگہ امن و امان کی خواہاں رہتی ہے۔ پاکستان نے30لاکھ افغان مہاجرین اپنے برے حالات ہونے کے باوجود اپنے گھروں میں عزت و احترام کے ساتھ پناہ دی اور اپنے دسترخوان پر بیٹھا کر جو خود کھایا وہی اپنے مہاجر بھائیوں کو کھلایا۔

(جاری ہے)

افغان مہاجرین کی شکل میں طالباتن کے لئے پاکستان میں آسان پناہ گاہیں مل جاتی ہیں۔ مہاجرین میں سے اکثر پاکستان میں سمگلنگ اور دہشتگردی کی کارروائی میں بھی استعمال ہوتے رہے ہیں اور ہو بھی رہے ہیں۔ طالبان سمیت مختلف دہشتگردوں نے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لئے افغان مہاجرین کا استعمال کیا۔ مہاجرین کو بیک وقت دو ممالک کے قوانین کی پاسداری کرنی پڑتی ہے اور پاسداری کرنی بھی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور افواج نے لاکھوں قربانیاں دی امن کی خاطر۔ لیکن دنیا سمجھتی ہے کہ پاکستان افغانستان میں ڈبل گیم کر رہا ہے ۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ پاکستان ایک طرف طالبان سے بات کرتا ہے دوسری طرف افغان حکومت سے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افغان بھائیوں سے ہمدردی ہے لیکن ہمیں 30لاکھ مہاجرین کی مدد کے بدلے کچھ نہیں ملتا۔ عالمی برادری 30لاکھ افغان مہاجرین کی مدد کے لئے 3ڈالرز فی کس دے کر سمجھتی ہے کہ ہم نے مہاجرین کی امداد اور آبادکاری کے لئے اپنا کردار ادا کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے یارڈ منیجمنٹ انتہائی ضروری ہے جس سے دہشتگردی کو قابو کرنے میں مدد ملے گی۔