عمران خان نے خود کو احتساب کے لئے پیش کر دیا

نواز شریف شریف آدمی نہیں بلکہ ایوان کے اندر کرپشن چھپانے کے بعد نا اہل ہو گئے ہیں۔وزیر اعظم نے خود کو احتساب کے لئے نہیں کیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر آئے گی۔ ۔ نواز شریف الزامات کی بجائے خود کو احتساب کے لئے پیش کریں،جن ٹی او آر پر وزیراعظم کا احتساب کرنا ہے ان پر میرا بھی کریں ، شوکت خانم کے اکاوٴنٹس بھی لے آئیں، بنی گالا محل اور ہیلی کاپٹروں پر الزام لگانے کی بجائے مجھے پکڑا جائے،میرے پاس دولت تھی ، شوگر مل اور فاوٴنڈری لگا سکتا تھا: عمرا ن خا ن کا ایو ا ن میں اظہا ر خیال ، مظفر آباد میں جلسہ عام سے خطاب

جمعرات 19 مئی 2016 10:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2016ء)عمران خان چیئر مین پاکستان تحریک انصاف نے خود کو احتساب کے لئے پیش کر دیا ہے اور کہا ہے کہ نواز شریف شریف آدمی نہیں بلکہ ایوان کے اندر کرپشن چھپانے کے بعد نا اہل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف نے خود کو احتساب کے لئے نہیں کیا گیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر آئے گی۔ عمران خان نے کہا میں نیک کما ئی پاکستان لا یا جبکہ کرپٹ حکمران اپنی کرپشن کی دولت آف شور کمپنیوں کے ذریعے باہر ملک لے گئے جس سے پاکستان غریب ہو گیا ہے ۔

نواز شریف الزامات کی بجائے خود کو احتساب کے لئے پیش کریں۔ قومی اسمبلی میں آف شور کمپنیوں میں خود کو احتساب کے لئے پیش کرنے کے لئے تقریر کی اور اجلاس کی صدارت سردار ایاز صادق کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا پاکستان تو بہترین جمہوریت کے لئے بنا تھا اور پاکستان کو مدینہ کی ریاست کی طرح بہترین ماڈل بنانا چاہیئے تھا۔

(جاری ہے)

مدینہ کی ریاست میں تمام خلفاء عہدیداران جواب دہ تھے جس کی وجہ سے مدینہ کی ریاست ایک عظیم ریاست تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت اور دوسری طرف اپوزیشن ہوتی ہے اور جمہوری تکی نشانی ہے اور اگر حکومت جواب دہ نہیں ہے تو پارلیمنٹ کی ضروری نہیں ہے کیونکہ ہم 60ہزار روپے ایک منٹ میں خرچہ کرتے ہیں۔ پارلیمنت پر تو اس کا بوجھ عوام کی ٹیکس پر کیوں ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا میرے بنی گالا محل اور ہیلی کاپٹروں پر الزام لگانے کی بجائے مجھے پکڑا جائے کیونکہ ایف بی آر، ایف آئی اے اور نیب وزیراعظم کے ماتحت ہے۔

پانامہ لیکس الزامات کسی اپوزیشن نے نہیں لگائے اور حکومت پانامہ لیکس پر بھی اپوزیشن کو نشانہ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک عورت مسلمان ہو کر پاکستان آئی اور سیاست دانوں نے مجھے اور اس کو یہودیوں کا ایجٹ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1992ء میں مجھ پر الزام لگایا گیا کہ شوکت خانم ہسپتال کا چندہ غلط استعمال ہو رہا ہے اور اس کے بعد خیراتی ہسپتال بند ہونے لگا تھا۔

جب (ن) لیگ حکومت میں آئی پھر وہ بھول گئی کہ شوکت خانم ہسپتال کا چندہ غلط استعمال کرنے والی بات بھول جاتے ہیں اور میرا احتساب نہں ی کرتے۔ پانامہ لیکس پر میں نے تنقید کیا تو حکومت نے شوکت خانم ہسپتال پر پھر دوبارہ حملہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگانے کی بجائے کارروائی کرے اور یہ پاکستان کی واحد جمہوریت ہے جہاں حکومت اپوزیشن پر الزام لگاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں شوکت خانم ہسپتال واحد ہسپتال ہے جو 70فیصد لوگوں کا مفت علاج کرتا ہے۔ جب دھاندلی، کرپشن اور اختیارات کا غلط استعمال پر آواز اٹھائی جاتی ہے تو خیراتی ادارے پر حملہ کیا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ان سے بات کی جائے کہ آپ کرپشن کر رہے ہیں تو جواب میں حکومت کہتی ہے آپ بھی کرپٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خدا کے لئے جمہوریت کو بچائیں کیونکہ جمہوریت کی حفاظت فوج اور پولیس نہیں کرتی بلکہ عوام کرتی ہے اور عوام ایسے پارلیمنٹ سے بد زن اور نا امید ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزام برائے الزام کی بجائے جواب دینا چاہیئے تھا۔ ان کا کہنا تھ اکہ میاں نواز شریف سے پہلے میں اپنے آف شور کا جواب دینا چاہتا ہوں اور میں نے 1979ء سے کاؤنٹی کرکٹ کھیلتا ہوں اور 12سال کھیلنے کے بعد ایک فلیٹ خریدا ہے اور میں نے کبھی اپنا فلیٹ نہیں چھپایا۔ انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے کیپٹل گین ٹیکس سے بچنے کے لئے آف شور کمپنی سے فلیٹ خریدا اور کوئی قانون نہیں توڑا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میا ں نواز شریف سے پہلے شوکت خانم ہسپتال کا احتساب کیا جائے اور ٹی او آرز میں شوکت خانم ہسپتال کی انکوائری شامل کیا جائے۔ انڈیا کو ہرانے کے بعد واپسی پر اس وقت کا وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف نے ایئر پورٹ پر آکر خوش آمدید کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ورلڈ کلاس کی دو ہپستال اور ایک یونیورسٹی بنائی ہے ۔ کیا اس کی بجائے شوگر ملز اور کمپنیاں نہیں بنا سکتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز2011ء کے ٹیکس ریٹرن میں لکھا ہے کہ میں اپنے والد نواز شریف پر مالی انحصار کرتی ہوں تو اس کا مطلب دو آف شور کمپنیوں کا مالک یہاں نواز شریف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے ایوان سے جھوٹ بولا ہے کہ 10ارب روپے ٹیکس حالانکہ 8ار روپے جی ایس ٹی ہے جو کہ عوام کے ہر بندے پر عائد ہے اور مے فیئر فلیٹ کے بارے میں بھی غلط بیان دیا گیا ہے کیونکہ یہ فلیٹس 2005ء میں بنیں۔

1994ء میں خریدی گء یتھیں۔ انہوں ن یکہا کہ پارلیمنٹ میں آکر قوم سے جھوٹ بولنا بہت بڑا جرم ہے اور کرپشن کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری نہیں آتی اور ملک سے پیسہ باہر جا رہ اہے۔ جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کی خدمات حاصل کرنی پڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کرپٹ انسان ہے اور شرافت کا لبادہ اوڑھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایوان میں شریف جھوٹ نہں ی بولتے کرپٹ انسان جھوٹ بولتا ہے۔

پاکستان میں ٹیکس ریونیو سے زیادہ کرپشن ہو رہی ہے اور آئی ایم ایف کے سربراہ نے کہا ہے کہ جب تک کرپشن ختم نہیں ہوتی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھ اکہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے خود کو احتساب کے لئے پیش نہیں کیا تو پاکستان تحریک انصاف سڑکوں پر نکلے گی کیونکہ پی ٹی آئی پاکستان میں کرپشن برداشت نہیں کر سکتی۔اھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ لیڈر فیکٹری نہیں عوام کیلئے پیسہ بناتا ہے، پاکستان کے نظریے کو تباہ کیا جا رہا ہے، وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا جسکا لیڈر کرپٹ ہو۔

علامہ اقبال اور قائداعظم کے عزم کے مطابق نیا پاکستان بناؤں گا۔،ہر فورم پر کشمیر کے لوگوں کی آزادی اور حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھاؤں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز مظفر آباد میں پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ جمعہ کو فیصل آباد میں جلسہ کرینگے ،جمعہ کا جلسہ فیصل آباد میں ہونے والے جلسوں کے تمام ریکارڈ توڑ دے گا۔

ایک ٹائیگر فورس تیار کر لی ہے جو جلسے میں آنیوالے خواتین کی حفاظت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم خواب اور نظریہ کا نام تھا لیکن آج پاکستان کے نظیرے کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ ہمارا ملک ایک بڑا ملک بننے جا رہ اہے لیکن اس کے لئے جدو جہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن میاں صاحب کی کرپشن کو چھپا رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کا ایک ہی نعرہ ہے کہ میاں صاحب رقم بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں وزیراعظم ڈی آئی خان میں گئے وہاں ایئر پورٹ کا افتتاح کیا میں بیرسٹر سلطان سے کہتا ہوں کہ وہ بھی وزیراعظم کو مظفر آباد بلائیں شاید وہ یہاں بھی ایئر پورٹ کا افتتاح کر دیں۔ میاں صاحب آج کل پانامہ پیپر کی وجہ سے بھوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ میاں صاحب آپ جتنی مرضی روڈیں اور ایئر پورٹ بنائیں آپکو پانامہ پیپر کے حوالے سے جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا مجھے امید تھی کہ شاید وزیراعظم پارلیمنٹ میں آکر پانامہ پر سوالوں کے جواب دیں گے لیکن انہوں نے وہاں پر بھی آکر جھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا کہ مظفر آباد کے لئے پلاننگ کی ضرورت ہے۔ اگر ہم مظفر آباد میں پیسے لگائیں تو یہ سوئزرلینڈ سے بہتر بن سکتا ہے۔ سنگاپور اور ملائیشیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ملکوں نے اس وقت ترقی کی جب ان کا لیڈر نیک اور ایماندار تھا لیکن ہمارے ہاں وہ وزیراعظم جو اپنی آپشن چھپاتا ہے۔

انہوں نے مظفر آباد کے لئے 4نکاتی ایجنڈا دیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ایماندار لیڈر شپ پھر احتساب اداروں کی مضبوطی اور پھر بیروزگاری کا خاتمہ ہے۔ جب یہ سب کام ہوں گے تو مظفر آباد میں بھی ترقی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر فورم پر کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھاؤں گا اور بھارت سے بھی بات کروں گا کیونکہ ہندوستان کے لوگ جانتے ہیں کہ میں ہمیشہ حق اور سچ پر ہوتا ہوں لیکن ہمارے وزیراعظم جب بھی بھارت جاتے ہیں تو کشمیر کا مسئلہ بھول جاتے ہیں وہ صرف بھارت اپنی سرمایہ کاری اور بزنس کے لئے جاتے ہیں۔