جمہوری لوگ ہیں جمہوریت کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں، مولا بخش چانڈیو

کچھ وزراء حالات خراب کررہے ہیں جس سے جمہوریت کو خطرات لاحق ہیں، کراچی میں کئی کئی گھنٹو ں اور اندرون سندھ کے شہروں میں کئی کئی دنوں تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،میڈیا سے گفتگو

پیر 23 مئی 2016 10:10

حیدرآباد(نمائندہ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2016ء) مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں مگر وزیر اعظم کے کچھ وزراء اور دوست ایسا نہیں چاہتے اور یہی وجہ ہے کہ وہ انہیں ایسے مشورے دے رہے ہیں جس سے جمہوریت خطرے میں پڑ جائے ۔ وہ آج بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت کے تحت قاسم آباد میں پی پی پی ورکرز کی جانب سے لگائی گئی پانی کی سبیل کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے سندھ کے ساتھ نا رواں سلوک رکھا ہوا ہے اور اس شدید گرمی میں کراچی میں کئی کئی گھنٹو ں اور اندرون سندھ کے شہروں میں کئی کئی دنوں تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کے تنازعے سے بچنا چاہتے ہیں اورشہباز شریف کی طرح بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیلئے وفاق کیخلاف جلوس نہیں نکالیں گے تاہم اگر عوامی دباوٴ بڑھا تو بات ہمارے کنٹرول سے باہر ہو جائیگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واپڈا حکام کو تنبیہ کی کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں اور سندھ میں بجلی کے مصنوعی بحران کو ختم کریں اور دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بحرانوں میں پی پی پی یاد آتی ہے اورموجودہ صورتحال میں بھی انہوں نے آصف علی زرداری کو جمہوریت کو بچانے کیلئے کردار کرنے کو کہا ہے ۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ ہم کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے جمہوریت کو خطرہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے خود چاہ رہے ہیں کہ آ بیل مجھے مار اور وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں جس سے جمہوریت کو واقعی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ خود بحرانوں کو دعوت دے رہے ہیں ۔ پانامہ لیکس سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس طرح مہذب ممالک کے حکمرانوں کے نام پانامہ لیکس میں آنے کے بعد انہوں نے خود کو احتساب اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے پیش کیا ہے اگر اسی طرح ہمارے وزیر اعظم بھی معاملے کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کرواتے اور اس ضمن میں اپوزیشن کو اعتماد میں لیتے تو معاملہ اب تک حل ہو جاتا ۔

سندھ میں وزیر اعظم کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہ کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم کے کچھ دوستوں کو سندھ کا نام ہی اچھا نہیں لگتا اور وہ سندھ میں ترقی دیکھنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پاکستان بنانے ، قربانی دینے اور آمریت کے ظلم سہنے والوں کا صوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو سندھ کی آواز سننا ہوگی اور اس کے مسائل حل کرنے ہونگے ۔

انہوں نے وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے رویے پر غور کریں کیونکہ چھوٹے صوبے آ پ سے دور ہو رہے ہیں ۔ پی پی پی میں گروپ بندی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں جن عناصر نے سازشیں کر کے پی پی پی کو توڑنے کی کوشش کی وہ خود ختم ہو گئے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری میں کوئی اختلاف نہیں ہیں اور ایسی بے بنیاد خبریں مخالفین کا پروپگینڈا ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پالیسی وہی ہوتی ہے جو پارٹی چیئر مین دیتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی پی پی سندھ تنظیم نو کمیٹی پر تنقید اس بات کا ثبوت ہے کہ کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے اور واضح کیا کہ پارٹی میں حتمی عہدوں کافیصلہ پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا اختیار ہے اور کمیٹی صرف عوامی رائے کے متعلق پارٹی چیئر مین کو آگاہ کریگی ۔ اس موقع پر مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے لوگوں کو پانی کی سبیل جوکہ پی پی پی حیدرآباد کے عزیز میمن اور مشیر اطلاعات کے کو آرڈینیٹر برکت ببر کی جانب سے لگائی گئی تھی سے پانی اور شربت پلایا ۔ اس موقع پر پی پی پی کے فیاض علی شاہ ، نجیب ابڑو ، نور النساء ابڑو اور پی پی پی کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :