وزیراعظم نوازشریف کی منگل کولندن میں بائی پاس سرجری ہوگی

نوازشریف لندن کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج،دل کی تکلیف شدت اختیارکرگئی ،ڈاکٹروں کا وزیراعظم کوآرام کرنیکا مشورہ نوازشریف ایک ہفتے تک لندن ہسپتال میں قیام کریں گے،ترجمان وزیراعظم ہاوٴس وزیراعظم محمد نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری منگل کو ہوگی،دعائیں دواؤں سے زیادہ موثر ہوتی ہیں، انشاء اللہ لاکھوں افراد وزیراعظم نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعائیں کریں گے اور وہ بہتر ہو جائیں گے،مریم نواز

ہفتہ 28 مئی 2016 09:54

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2016ء)وزیراعظم محمدنوازشریف کی بیماری طول پکڑگئی ،منگل کولندن میں بائی پاس سرجری ہوگی ،مزیدکئی دن قیام کرناہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم محمدنوازشریف اس وقت لندن کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں اورانہیں دل کی تکلیف ہے ،جوشدت اختیارکرگئی ہے ۔ڈاکٹروں نے وزیراعظم کوآرام کرنے کامشورہ دیاہے ،نوازشریف کی 31مئی منگل بائی پاس سرجری ہوگی اوراس وجہ سے وہ لندن میں مزید2سے3ہفتے قیام کریں گے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جنیواسے واپسی پروزیراعظم نوازشریف کی لندن میں انجیوگرافی کی گئی تھی۔ترجمان وزیراعظم ہاوٴس نے کہاہے کہ وزیراعظم نوازشریف ایک ہفتے تک لندن ہسپتال میں قیام کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کاکہناہے کہ ابتداء میں ڈاکٹروں نے وزیراعظم نوازشریف کوانجیوگرافی کرانے کافیصلہ کیا تھا،وہی فیصلہ بعدمیں مشورے کے بعدتبدیل کردیاگیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرزسے مشاورت کے بعداب وزیراعظم کی اوپن ہارٹ سرجری کرانے کے فیصلے پرمتفق ہوگئے 3دن تک انہیں دوائیاں دی جائیں گی ،پھراوپن ہارٹ سرجری ہوگی جبکہ وزیراعظم کی وطن واپسی ڈاکٹرزکی اجازت سے ہی ممکن ہوگی۔جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری منگل کو ہوگی۔ اپنی ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف میڈیکل چیک اپ کیلئے لندن میں ہیں جہاں ڈاکٹروں نے ان کو اوپن ہارٹ سرجری کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دعائیں دواؤں سے زیادہ موثر ہوتی ہیں، انشاء اللہ لاکھوں افراد وزیراعظم نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعائیں کریں گے اور وہ بہتر ہو جائیں گے۔ مریم نواز نے کہا کہ 2011ء میں وزیراعظم کارڈیک عمل سے گزرے تھے جس کے دوران کچھ پیچیدگیاں پیدا ہو گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف مزید میڈیکل ٹیسٹوں اور فالو اپ کیلئے لندن گئے، کچھ علامات سامنے آنے کے بعد ڈاکٹروں نے مزید تحقیقات کیں، مزید ٹیسٹوں اور سکینز کے بعد کارڈیالوجسٹ اور کارڈیک سرجنز کی ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعظم کی اوپن ہارٹ سرجری ہونی چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ منگل کو ہونے والی سرجری سے پہلے وزیراعظم تین دن ضروری ادویات لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سرجری کے بعد ایک ہفتہ تک ہسپتال میں رہیں گے جس کے بعد ڈاکٹروں کے مشورہ سے انشاء اللہ وہ وطن واپس آئیں گے۔ مریم نواز نے اپنے چھ ٹویٹ سیٹ میں کہا کہ اس وقت عوام کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز جو لندن میں ہیں نے ایک مقامی نیوز چینل کو بتایا ہے کہ ڈاکٹروں نے وزیراعظم نواز شریف کو خون پتلا کرنے کی ادویات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ چار دن انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رہیں گے، جس کے بعد انہیں اپنے کمرے میں منتقل کیا جائیگا۔ حسن نواز نے کہا کہ وزیراعظم کم از کم 2 ہفتے بعد سفر کر سکیں گے تاہم ان کی وطن واپسی ڈاکٹروں کی اجازت سے ہوگی۔