وزیر اعظم کے بغیر قومی اقتصادی کونسل اور بجٹ کی آئینی حیثیت پر بحث چھڑ گئی

ملک میں قائم مقام وزیر اعظم کی گنجائش نہیں، بذریعہ سکائپ اجلاس کی صدارت کی قانونی حیثیت دیکھنا ہو گی،شاہ محمود قریشی وزیر اعظم آئین کے تحت براہ راست یا وزراء کے ذریعے کام کر سکتے ہیں اور کوئی بھی وزیر اجلاس کی صدارت کر سکتا ہے،ترجمان وزیر اعظم ہاؤ س

اتوار 29 مئی 2016 10:52

ملتان/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2016ء) وزیر اعظم کے بغیر قومی اقتصادی کونسل اور بجٹ کی آئینی حیثیت پر بحث چھڑ گئی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں قائم مقام وزیر اعظم کی گنجائش نہیں ۔ وزیر اعظم کے بغیر قومی اقتصادی کونسل اور بجٹ اجلاس ممکن نہیں ۔ بذریعہ سکائپ اجلاس کی صدارت کی قانونی حیثیت دیکھنا ہو گی جبکہ وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم آئین کے تحت براہ راست یا وزراء کے ذریعے کام کر سکتے ہیں اور کوئی بھی وزیر اجلاس کی صدارت کر سکتا ہے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے علاج کی غرض سے ملک میں نہیں ہیں اور ملک کے آئین میں کسی بھی قائم مقام وزیر اعظم کی گنجائش نہیں ہے آئین کے تحت وزیر اعظم قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہیں وزیر اعظم کے بغیر قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس کیسے ہو گا اور بجٹ کیسے پیش ہو گا انہوں نے کہا کہ اگر بجٹ پیش ہو جائے تو وزیر اعظم کی ایڈوائس کے بغیر صدر سے منظوری نہیں لی جا سکتی تو صدر ایڈوائس کے بغیر کس قانون کی منظوری دی گے ۔

(جاری ہے)

بذریعہ سکائپ وزیر اعظم کی اجلاس کی صدارت کی قانونی حیثیت دیکھیں گے میں نے اسحاق ڈار سے یہ نکتہ اٹھایا تھا انہوں نے کہا کہ اجلاس ہو سکتا ہے شاہ محمود قریشی کے بیان سے قبل سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے بھی وزیر اعظم کے بغیر پیش ہونے والے بجٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم آئینی طور پر تین ماہ کی چھٹیاں کرنے کے مجاز ہیں اور یہ چھٹیاں وہ اکٹھی یا مختلف اوقات میں کر سکتے ہیں آئین کے آرٹیکل 90 کے تحت وزیر اعظم براہ راست یا کسی وزیر کے ذریعے کام کر سکتے ہیں ۔

سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا بیان قانون اور آئین کے منافی ہے وزیر اعظم نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں ان کا علاج مہینوں کا نہیں چند ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا اور وہ جلد ملکی معاملات کی سربراہی کریں گے ۔ترجمان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت صدر مملکت وزیر اعظم یا کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کرتے ہیں وزیر اعظم وفاق کا انتظامی سربراہ ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم مختلف ڈویژنز کی ذمہ داری وزراء کو دے سکتے ہیں آئین کے مطابق وفاقی حکومت وفاق کی اتھارٹی صدر مملکت کے نام سے استعمال کرتی ہے اور قواعد کے تحت وزیر اعظم اقتصادی کونسل کی سربراہی کے لئے کسی وزیر کو نامزد کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :