پاناما لیکس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، نوازشریف سے کسی سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،آصف زرداری

لندن میں مولانا فضل الرحمن سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی،سابق صدر کا بیان

پیر 30 مئی 2016 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 مئی۔2016ء)سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرنز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،ا س معاملے پر نوازشریف سے کسی سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لندن میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے ۔

سابق صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میڈیا کے کچھ حلقوں میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر انکی کسی قسم کی انڈرسٹینڈنگ ہوگئی ہے، قطعی غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ آصف علی زرداری نے یہ بات اس وقت کی جب ان کی توجہ اس جانب دلائی گئی کہ ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں یہ کہا گیا کہ آصف علی زرداری اپنی مفاہمتی پالیسی کے تحت وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کسی انڈرسٹینڈگ پر پہنچ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے نہ صرف ان روپورٹوں کی تردید کی ہے بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا جائے گا اور اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک پارلیمانی کمیٹی پہلے ہی قائم کر دی گئی ہے جو پاناما لیکس کی تحقیقات اور اس کے ٹرم آف ریفرنسز بنارہی ہے اور اس بات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کو نظرانداز کیا جائے۔

پاکستان پیپلزپارٹی نے اس مسئلے پر نہایت سوچ و بچار کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ نہ صرف یہ کہ پارٹی کے اندر اس پر مشاورت ہوئی ہے بلکہ دیگر سیاسی پارٹیوں سے بھی مشاورت کے عمل کے بعد پارٹی نے پاناما لیکس پر اپنا موقف اختیار کیا ہے۔ اس بارے میں جو میڈیا رپورٹس آئی ہیں ان میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر آصف علی زرداری کا موقف پارٹی سے جدا ہے جبکہ یہ بات انتہائی غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہے اور کنفیوژن پھیلانے کے لئے ہے۔