F-16 طیاروں کے حوالے سے امریکہ سے بات چیت جاری ہے، رانا تنویر حسین

یہ طیارے آپریشن ضرب عضب کیلئے تھے لیکن امریکہ میں کچھ لابیز پاکستان کو F-16 طیارے نہ دینے کے حوالے سے متحرک ہیں ہمارے JF-17 تھنڈر کی صلاحیت کسی طرح بھی F-16 سے کم نہیں ہیں پاکستان دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے اپنی دفاعی ضروریات پوری کررہا ہے اور ہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں کامس ٹیک کی جنرل اسمبلی کا پندرہواں اجلاس مسلم ممالک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا،وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار

منگل 31 مئی 2016 09:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ F-16 طیاروں کے حوالے سے امریکہ سے بات چیت جاری ہے یہ طیارے آپریشن ضرب عضب کیلئے تھے لیکن امریکہ میں کچھ لابیز پاکستان کو F-16 طیارے نہ دینے کے حوالے سے متحرک ہیں۔ ہمارے JF-17 تھنڈر کی صلاحیت کسی طرح بھی F-16 سے کم نہیں ہے۔

پاکستان دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے اپنی دفاعی ضروریات پوری کررہا ہے اور ہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ کامس ٹیک کی جنرل اسمبلی کا پندرہواں اجلاس مسلم ممالک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کامسٹیک کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ چائنہ کے ساتھ سب میرین تیار کرنے کا معاہدہ ہوگیا ہے کچھ سب میرین پاکستان اور کچھ میرین چائنہ میں تیار کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

جنگ فائٹر کوبر اہیلی کاپٹر کی اوورہالنگ پاکستان کے انجینیئرز کررہے ہیں جس سے ملی خزانے کو فائدہ پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت خزانہ کے بجٹ میں اضافہ کردیا ہے۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں ریسرچرز کیلئے بجٹ میں ساڑھے چار گناہ اضافہ کردیا گیا ہے ۔ جس سے ملک میں نئی تحقیق سامنے آئے گی۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہندوستان کا دفاعی بجٹ کا حجم ہم سے بہت زیادہ ہے لیکن پاکستان اپنے دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے دفاعی ضروریات پوری کررہا ہے او آئی سی کا ادارہ کامسٹیک مسلم ممالک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے کام کررہا ہے کامسٹیک کی جنرل اسمبلی کا پندرہواں اجلاس 31 مئی سے لے کر یکم جون تک جاری رہے گا جس میں مسلم ممالک کے وزراء سمیت او آئی سی کے جنرل سیکرٹری خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ کامسٹیک کیلئے جنرل سیکرٹری خصوصی طور پر شرکت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کامسٹیک کیلئے بجٹ کا 80 فیصد سے زائد حصہ پاکستان فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے غریب مسلم ممالک بھی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے آسکیں دوسرے اسلامی ممالک بجٹ کے علاوہ ایسے ممالک دستیاب وسائل فراہم کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب تک پہنچ چکے ہیں گزستہ تین سال سے ملک میں بہت بہتری آئی ہے۔