افغان حکومت نے رجسٹرڈافغان مہاجرین کی مدت قیام میں 2020ء تک توثیق کی باضابطہ درخواست کردی

15لاکھ رجسٹرڈافغان مہاجرین کی قانونی قیام کی مدت رواں سال جون کے آخرتک ختم ہورہی ہے

منگل 31 مئی 2016 09:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء)افغان حکومت نے پاکستان سے 15لاکھ رجسٹرڈافغان مہاجرین کی مدت قیام میں 2020ء تک قانونی طورپرتوثیق کی باضابطہ طورپردرخواست کردی ہے ۔ذرائع کے مطابق رجسٹرڈافغان مہاجرین کی قانونی قیام کی مدت رواں سال جون کے آخرتک ختم ہورہی ہے ،جس کے مطابق افغانستان کے مہاجرین کے وزیرسیدحسین علمی خلقی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفدنے پاکستانی حکومت سے افغان مہاجرین کی مدت قیام میں چارسال کی توسیع کی درخواست کی ہے ،جس میں انہوں نے کہاکہ حکومت نے اس درخواست کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیاہے ،افغان حکومت کی جانب سے مہاجروں کے قیام کی مدت میں توسیع کی ایک بارپھردرخواست ایسے موقع پرکی گئی جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں باہمی شکوک باالخصوص سرحدی تنازعات اوردہشتگردوں کی سرحدپارسرگرمیوں کی وجہ سے کشیدگی پائی جاتی ہے ،پاکستان افغان حکومت کی درخواست پر2009ء سے 30لاکھ سے زائدرجسٹرڈاورغیررجسٹرڈافغان مہاجرین کی میزبانی کررہاہے ،ایک دوسرے عہدیدارکاکہناہے کہ پاکستان رجسٹرڈافغان مہاجرین کے مدت قیام میں 2017ء تک توثیق کیلئے تیارہے ،یہ پیشکش کابل میں مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے سہہ فریقی اجلاس کے دوران کی گئی تھی اوراس حوالے سے ریاستی اورسرحدی علاقے کی وزارت نے حکمت عملی بھی تیارکرلی تھی ،رجسٹرڈافغان مہاجرین کی پاکستان میں قانونی قیام کی مدت دسمبر2015ء میں ختم ہوگئی تھی تاہم وزیراعظم نوازشریف نے اپنے صوابدیدی اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے جنوری میں مہاجرین کے قیام کی مدت میں چھ ماہ کی عارضی توسیع کی تھی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق یہ معاملہ منظوری کیلئے کابینہ کونہیں بھیجاگیاتوعین ممکن ہے کہ وزیراعظم مہاجرین کے قیام کی مدت میں ایک بارپھرچھ ماہ کی توسیع کردیں ،چونکہ حکومت نے 16دسمبر2016ء آرمی پبلک سکول پشاورمیں دہشتگردی کے بعدسخت پالیسی اپنائی ہے اوربیس نکاتی قومی ایکشن پلان کے تحت افغان مہاجرین کے حوالے سے جامع پالیسی کافیصلہ کیاگیاتھا۔ذرائع کاکہناہے کہ پاک افغان حالات کوتوازن میں لانے کیلئے امیدہے کہ چھ ماہ کی توسیع افغان مہاجرین کی کی جائے گی