پاکستان اور چین میں معاہدہ ہوگیا

دودنوں ممالک کا مل کر آبدوزیں تیار کرنے کافیصلہ، کسی میں میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں: رانا تنویر

بدھ 1 جون 2016 09:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2016ء) وفاقی وزیردفاعی پیداوار اور سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے ہماری سب سے بڑی ضرورت دفاع پاکستان ہے،8 آبدوزوں کی تیاری کے لئے چین سے معاہدہ ہو چکا ہے ، چار آبدوزیں چین میں اور چار پاکستان میں تیار ہوں گی۔انہوں نے کہا ہماری میزائل ٹیکنالوجی جدید ترین ہے جی ایف 17 تھنڈر کسی بھی جدید لڑاکا طیاروں کے ہم پلہ ہیں، حکومت نے پاکستان کو ہر لحاظ سے ناقابل تسخیر بنادیا ہے کسی کو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں ہو گی۔

کامیسٹک ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے رانا تنویر نے بتایاکہ ایف۔ 16 طیاروں کے حصول کے لئے امریکی حکام سے بات چیت ہو رہی ہے امید ہے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے۔

(جاری ہے)

روس سے MI-35 ہیلی کاپٹر ایک ڈیڑھ ماہ میں مل جائیں گے،نئے مالی سال کے دفاعی بجٹ میں یقیناً اضافہ ہوگا، ہماری مسلح افواج نے جتنا بجٹ مانگا ہے حکومت اپنے محدود وسائل کے باوجود انہیں فراہم کرے گی۔

رانا تنویر نے بتایاکہ مسلح افواج کی تمام تر ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دفاعی بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے۔ اس وقت ملک کو بیرونی اور اندرونی جارحیت کا سامنا ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا دفاعی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے ہمارے لئے ملکی دفاع اولین ترجیح ہے۔ نوشکی واقعہ پر امریکہ سے بھرپور احتجاج کیا ہے۔ این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا نوشکی ایف آئی آر کا امریکی ایف سولہ طیاروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نوائے وقت رپورٹ کے مطابق رانا تنویر نے 30 ویں ایگزیکٹو سے متعلق پریس بریفنگ میں بتایا آج سے او آئی سی ممالک کی جنرل اسمبلی میٹنگ ہو گی۔ وزیراعظم علالت کے باعث شرکت نہیں کر سکیں گے۔ یکم جون کو او آئی سی کا اختتامی جلسہ ہوگا۔ امریکی حکومت نہیں کچھ لابیاں ایف 16 طیاروں کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں۔

متعلقہ عنوان :