اسلام آباد : ’’توانائی‘‘ کے غیر روایتی وسائل طویل مدت کے لیے ضروری ہیں،شاہد خاقان عباسی

بدھ 1 جون 2016 09:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2016ء)پٹرولیم و قدرتی و سائل کے وزیر شاھد خاقان عباسی نے منگل کو ملک کے توانائی کی ضروریا ت کو پورا کر نے کے مقصد سے روایتی او ر غیر روایتی وسائل درتافت کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔پہلی دو روزہ بین الاقوامی کا نفرنس "غیر روایتی وسائل (ICOUR-1) کی اختتامی تقرب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس توانائی کے اعظم وسائل ہیں اور ان کا استعمال کرنے کے لے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

کانفرنس پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آ ف پاکستان کے تعاون سے منصو بہ بند ی ،ترقی اور اصلاحات کی وزارت کے فریم ورک انسٹیٹیو شنل تعاون کے پروگرام کے تحت ،NED یونیورسٹی ٓف انجینئرنگ، ٹیکنالوجی پاکستان اور NTNU یونیورسٹی آف سا ئنس اور ٹیکنالوجی ناروے کی طرف سے منعقد کیا گیا تھااس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پاکستان کی مانگ اور توانائی کی فرامی کے درمیان ایک بہت بڑے فرق کا سامانہ ہے۔

(جاری ہے)

مزیدکہتے ہیں کہ اس وقت ملک کی کل گیس کی پیداور چار) (4BCF/Dارب مکہب فٹ یومیہہے جب کہ ملک میں گیس کی مانگ ) 8BCF/D) ہے ا نہوں نے مزید کہا کہ تیل کی ضرورت مقامی پیداور کے مقابے میں سات سے آٹھ گنہ ذیادہ ہے۔تیل اور گیس کی تلاش کی سر گرمیو ں میں اضافہ کرنے میں حکومت کی کو ششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ایک حالیہ تحقیق نے ملک میںshale گیس اور تیل کے بڑے پیمانے پر وسائل کی نشاندہی کی ہے مطالہ کا حوالہ دیتے ہوے مذید کہتے ہے کہ تکنیکی طور پر گیس کے 188 TCFاور تیل کے 58 BSTB قابل وصول وسائل ہیں اس کے علاو تکنیکی طور پر 95 تریلین کیوبک فٹ(TCF) گیس کے زخائر اور 14 ارب اسٹاک ٹانک بیرل تیل کے زخائر پرخطر ) (risky قا بل وصول وسائل ہیں۔

وزیر نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (OGDCL) اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) shaleگیس اور تیل کے کنوئیں ڈرل کرنے کے لئے ایک پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔بعد ازاں کا نفرنس کے ممبران نے پاکستان میں shaleاور tight تیل و گیس کے وسائل کی ترقی کے لیے سفارشات کی۔ پاکستانی سرکاری کمپنیوں ،PPL / OGDCLاور نارویجن قومی تیل کمپنی statoilکی طرف سے مقدار اور ترقی کی حکمت عملی کا تعین کرنے باہمی تعاون کے عملی منصوبوں کی بھی سفارش کی گئی۔

ار کین نے غیر روایتی توانائی کے شعبے میں سرمایاکاری کو فروغ دینے کے لیے وزات پٹرولیم وقدرتی وسائل کے shaleگیس پالیسی فریم ورک میں ماحولیاتی پہلووئں اوربہتر مالی ترغیبات کے سازگار شرئط وضوابط کی سفارش کی۔ناروے کے سفیر Nedrebo بھی کانفرنس میں شرکت کی۔