وفاقی بجٹ نے عوام پر مہنگائی بم گرادیا ،300ارب روپے نئے ٹیکس، سیکڑوں اشیاپر کسٹمز ڈیوٹی میں اضافہ

موبائل ،سیگریٹ،سیمنٹ ،منرل واٹر ،چھالیہ ،پان ،سیکیورٹی پیپر مہنگا،ماہانہ 20 ہزار روپے کے بجلی کمرشل بلوں پر 12 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی خدمات پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 1 فیصد سے بڑھا کر ڈیڑھ فیصد،چھوٹے تاجروں پر 2 فیصد کی شرح سے ٹرن اوور ٹیکس عائد پی سی بی کو میڈیا رائٹس، اسپانسرشپ سمیت مجموعی آمدنی پر 4 فیصدٹیکس دینا ہوگا،مرغ بانی میں استعمال ہونیوالی اشیاء پر سیلز ٹیکس میں 5 فیصد اضافہ

ہفتہ 4 جون 2016 10:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4جون۔2016ء)وفاقی حکومت نے بجٹ میں عوام پر مہنگائی بم گرادیا ،300ارب روپے کے لگ بھگ نئے ٹیکس لگانے اورسیکڑوں اشیاپر کسٹمز ڈیوٹی میں ایک فیصد اضافہ تجویزکیا گیا ہے ،موبائل ،سیگریٹس،سیمنٹ ،منرل واٹر ،چھالیہ ،پان ،سیکیورٹی پیپر مہنگا کردیا گیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ،نئے بجٹ میں تین سو ارب روپے لے لگ بھگ نئے ٹیکسز لگا نے کی تجویز پیش کی گئی ہے ،دہشتگردی کیخلاف جنگ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے سپر ٹیکس کا نفاذ مزید 1سال کیلئے جاری رکھنے کی تجویز ہے ،ماہانہ 20 ہزار روپے کے بجلی کے کمرشل بلوں پر 12 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز ہے تاہم صنعتی اور گھریلو بجلی صارفین کے ود ہولڈنگ ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا۔

(جاری ہے)

فنانس بل کے مطابق باداموں پر کسٹم ڈیوٹی 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز ہے،فروزن فش پر کسٹم ڈیوٹی میں 10 فیصد ،سیمنٹ کلنکر پر 9 فیصد ،سیمی پرنٹڈ اور پرنٹڈ سیکورٹی پیپر پر کسٹمز ڈیوٹی 11فیصد بڑھانے کی تجویز ہے ، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی خدمات پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 1 فیصد سے بڑھا کر ڈیڑھ فیصد کرنے کی تجویز ہے تاہم اخبارات کی جانب سے نیوز پرنٹ کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ، اعلیٰ اور درمیانے درجے کے موبائل فون پر سیلز ٹیکس بالترتیب 500 اور 1 ہزار روپے بڑھانے کی تجویز ہے تاہم نچلے درجے کے موبائل فون پر سیلز ٹیکس بدستور 500 روپے رہے گا،نچلے درجے کے فی سگریٹ پر23 پیسہ اور اعلیٰ درجے کے فی سگریٹ پر 55 پیسے کے ریٹ سے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ، منرل واٹر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 1 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے ،چھوٹے تاجروں کیلئے 2 فیصد کی شرح سے ٹرن اوور ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے ،چھالیہ اور پان کے پتوں پر کسٹم ڈیوٹی میں 10 فیصداور مجموعی طور پر ٹیکس میں فی کلو 300 روپے اضافے کی تجویز ہے۔

حکومت نے بجٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے گرد گھیرا تنگ کر نے کا فیصلہ بھی کیا ہے ،پی سی بی کے بیرون ملک سے حاصل آمدن پر 4 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے، آئی سی سی کی طرف سے پی سی بی کو حاصل آمدن پر 4 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا،پی سی بی کو میڈیا رائٹس، اسپانسرشپ سمیت دیگر مجموعی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا،مرغ بانی کی خوراک میں استعمال ہونے والی بعض اشیاء پر سیلز ٹیکس میں 5 فیصد اضافے کی تجویز ہے ،خشک دودھ کی تیاری پر زیرو ریٹنگ برقرار رکھنے کی تجویز ہے ،سیمنٹ پر ایکسائز ڈیوٹی ایک روپے فی کلو کے حساب سے لگانے کی تجویز ہے ،سالانہ 10 لاکھ روپے سے کم کے قابل ٹیکس آمدنی والے افراد کے بچوں کیلئے سالانہ اسکول فیس میں 5 فیصد ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویزہے ،یہ ٹیکس چھوٹ فی بچہ یا فی بچی 60 ہزار روپے سالانہ ا سکول فیس پر دی جا رہی ہے۔

اسی طرح زندہ مرغیوں کے اسٹاک اور مرغی کے انڈوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں 6 فیصد اضافے کی تجویزہے ،پرندوں کے انڈوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں 11 فیصد اضافے کی تجویزہے ،ڈیری، لائیواسٹاک اور پولٹری کے شعبے پر کسٹمز ڈیوٹی 5 سے کم کر کے 2 فیصد کرنے کی تجویزہے ،واٹرکوالٹی ٹیسٹنگ کٹس پر کسٹمز ڈیوٹی مکمل ختم کرنے کی تجویزہے ،مقامی سطح پر تیار ہونے والی ایل ای ڈی لائٹس پر کسٹمز ڈیوٹی میں 15 فیصد کمی کی تجویزہے ،سولر پینلز کی درآمد پر ریلیف میں 1 سال توسیع کی تجویز ہے ،ایدھی فاؤنڈیشن کے لئے استعمال شدہ ایمبولینسنز پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دینے کی تجویزہے ، کیڑے مار ادویات اور ان کے اجزاء پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دینے کی بھی تجویزہے ۔

متعلقہ عنوان :