پاکستان کے پہلے ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ کے لیے دو معاہدے طے

منگل 7 جون 2016 10:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7جون۔2016ء) اٹلس گروپ کی کمپنی اٹلس پاور جین نے معروف چینی انجینئرنگ فرم سیپکول کے ساتھ پاکستان کے پہلے ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ کے لیے دو معاہدے طے کرلیے ہیں۔ منصوبے کے لیے ای پی سی ک نٹریکٹ اور آغاز کارروائی کے نوٹس (نوٹس ٹو پروسیڈ)کے اجراء کی تقریب میں اٹلس پاور جین اور چین کی کمپنی سیپکول کے مابین دو معاہدے طے کیے گئے۔

پراجیکٹ کے لیے جرمن کمپنی سیپکول بنیادی آلات ، گیس اور تسلیم شدہ اسٹیم ٹربائن مہیا اور نصب کرے گی ۔اس اہم موقع کو یادگار بنانے کے لیے چینی کمپنی سیپکول کے چیئرمین لیوجن وانگ نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ ثاقب شیرازی نے اٹلس گروپ اور Helmut Von Struve نے سیمنس کی نمائندگی انجام دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی کمپنی سیپکول کے چیئرمین لیوجن وانگ نے کہا کہ ”اٹلس کا پراجیکٹ ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے یہ پرائیوٹ سیکٹر میں کا پہلا ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے والا آزاد پاور پلانٹ ہے جو بجلی مہیا کرکے پاکستان کو توانائی کی قلت سے نمٹنے میں مدد دینے کے ساتھ پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کو بھی مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

سیپکول کو اس پراجیکٹ کے لیے منتخب ہونے پر فخر ہے۔ کمپنی حویلی بہادر میں 1230میگا واٹ ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ اور پورٹ قاسم پر 1320میگا واٹ کے پاور پلانٹ کے پراجیکٹس پر کام کررہی ہے اور ان منصوبوں پر کمپنی کے کام کا اعلیٰ معیار ہماری پاکستان کے ساتھ گہری وابستگی کا مظہر ہے۔

متعلقہ عنوان :