حکمران اپنی مدت پوری نہیں کر سکیں گے، خیر کی صبح دیکھ رہا ہوں:ڈاکٹر طاہر القادری

شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف لینے 15 جون کی صبح لاہور پہنچوں گا، 17 جون کو مال روڈ پر دھرنا ہو گا آرمی چیف نے ایف آئی آر درج کروائی، انصاف بھی دلوائیں، اپوزیشن ٹی او آرز کمیٹی کو ختم کرنیکا اعلان کر دے لوڈشیڈنگ، مہنگائی کو بڑھانے والے کرپٹ اور دہشت گرد حکمرانوں کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہمارا احتجاج پرامن ہو گا، امن کی ضمانت دیتا ہوں، حکمران روایتی ہتھکنڈوں سے باز رہیں،ویڈیو لنک پریس کانفرنس

جمعرات 9 جون 2016 10:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کینیڈا (ٹورنٹو )سے بذریعہ ویڈیو لنک پریس کانفرنس کے دوران اپنی آمد کے شیڈول کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 15 جون کی صبح لاہور ایئرپورٹ پہنچیں گے اور 17 جون کو مال روڈ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے دھرنا دینگے۔پرامن دھرنے اور پرامن احتجاج کی ضمانت دیتا ہوں ۔

حکمران اپنے روایتی ہتھکنڈوں سے باز رہیں ،کرپٹ اور دہشتگرد حکمران اپنی مدت قطعی طور پر پوری نہیں کر سکیں گے ،خیر کی صبح دیکھ رہا ہوں۔مال روڈ کے احتجاج میں شرکت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین کو شرکت کی دعوت دے دی ہے ۔احتجاج کتنا طویل ہو گا اور انصاف کیلئے ہماری آئندہ کی حکمت عملی کیا ہو گی اس کا اعلان 17 جون کے دھرنے میں ہو گا۔

(جاری ہے)

ٹرم آف ریفرنس کی تیاری کے نام پر انصاف کو ذبیح کرنے کی کوشش کی گئی۔ اپوزیشن پارلیمانی کمیٹی کو ختم کرنے کا اعلان کر دے۔حکومت کے اندر کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ جسٹس باقر نجفی کو ”مثالی “سبق سکھائیں گے اور ”یادگار “سزا دیں گے۔ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو متنازعہ بنانے پر کام ہورہا ہے۔ہم نے حکومت کی کسی جعلی جے آئی ٹی کو تسلیم نہیں کیااور نہ ہی کسی جے آئی ٹی کی سرکاری سطح پر ہمیں کوئی رپورٹ ملی ہے۔

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی لینے کیلئے جس بنچ سے رجوع کر رکھا ہے وہ بار بار ٹوٹنے اور بننے تک محدود ہے لیکن فیصلہ نہیں سنارہا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، سینئر رہنما جی ایم ملک، ساجد بھٹی، جواد حامد،شہزاد نقوی، مظہر علوی ،راجہ زاہد، راجہ ندیم و دیگر موجود تھے۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہمیں دو سال سے انصاف نہیں مل رہا ،پرامن احتجاج کے سوا ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے، ہم وہ نہیں ہیں جو بندوق ہاتھ میں پکڑ کر اپنا بدلہ خود لیتے ہیں ،ہماری تاریخ امن ،آئین اور قانون پسندی کی ہے ۔

ہم تو دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے برسرپیکار ہیں اور حکمرانوں نے ہمارے ساتھ دہشتگردی کی، اسی لیے دو سال سے عدالتوں سے انصاف مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران عدالت کے حکم کے باوجود پولیس نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا تھا حالانکہ کئی گھنٹے تک ریاستی دہشتگردی کے یہ مناظر کروڑوں عوام نے میڈیا کے ذریعے براہ راست دیکھے اس کے باوجود ہمیں ایف آئی آر کے اندراج کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا اور پھر دھرنے کے دوران آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی درج ہو سکی ایف آئی آر درج کروانے پر آرمی چیف کے شکرگزار ہیں لیکن مظلوموں کو انصاف دلوانے کی ذمہ داری بھی ان کے کندھوں پرہے، اگر انہوں نے ریٹائرمنٹ کے عرصہ کے اندر انصاف نہ دلوایا تو وہ اس پر اللہ کے حضور جواب دہ ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کی روشنی میں ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کا آئینی مینڈیٹ افواج پاکستان کے پاس ہے اور ماڈل ٹاؤن میں بھی دہشتگردی ہوئی جس پر انصاف دلوانا ان کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے آپریشن ضرب عضب اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے افواج پاکستان کے افسران اور جوانوں کی خدمات اور قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ نجومی نہیں ہوں مگر آثار بتارہے ہیں کہ موجودہ کرپٹ اور دہشتگردحکمران قطعی طور پر اپنی مدت پوری نہیں کر سکیں گے ۔عوام سولہ، سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر زندہ ہیں ،مساجد میں وضو کیلئے پانی ہے نہ گھروں میں پینے کیلئے اور حکمرانوں نے 988ارب روپے بجلی کے منصوبے لگانے کے نام پر خرچ کر ڈالے مگر لوڈشیڈنگ جوں کی توں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک 25 ہزار ارب کا مقروض ہو چکا،کل جی ڈی پی 30 ہزار ارب ہے ،موجودہ حکمرانوں کو ایک سا ل اور مل گیا تو جی ڈی پی اور قرضوں کا سائز برابر اور ملک دیوالیہ ہو جائیگا۔انہوں نے مہنگائی کے حوالے سے کہا کہ 2008 ء سے لیکر تاحال 200فیصد سے زائد اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے، جو دودھ 2008 ء میں 30 روپے کلو تھا آج 80 روپے کلو سے زائد ہے،مٹن جو 400 روپے کلو تھا آج 800 روپے کلو میں بک رہا ہے ، 25 روپے کلو والی چینی 62 روپے کلو میں بک رہی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 2008 ء کی سطح کے قریب آئیں تو مہنگائی اسی حساب سے کم کیوں نہیں ہوئی؟اللہ کے بعد ملکی معیشت کا واحد سہارا کسان بھی سڑکوں پر رل رہا ہے۔

انہیں ان کی فصلوں کا پورا معاوضہ نہیں دیا جارہا ہے۔حکمران ہر محاذ پر مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ان کا اقتدار میں رہنا کسی صورت ملک اور قوم کیلئے مفید نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے علاج اور فوری صحت یابی کے واقعات کرامات پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حوالے سے ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔انصاف کی صورت میں شہداء کا بدلہ لیں گے اور ظالم ،قاتل اورسفاک حکمرانوں کو پھندوں تک پہنچا کر دم لیں گے۔