و فاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پاکستان او ای سی ڈی کا ممبر بننے کا اہل ہوجائے گا ، اسحاق ڈار

پاکستان تنظیم کے رکن ممالک سے معلومات کا تبادلہ کرنے کا اہل ہوجائے گا سوئس حکام سے معلومات کا دوطرفہ تبادلہ کرنے کیلئے ایف بی آر حکام رواں ماہ برن جائینگے،قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس سے خطاب قومی اسمبلی اور سینٹ کی جانب سے تجویز کردہ سفارشات کو فنانس بل کا حصہ بنایا جائے گا ،وفاقی وزیر کی یقین دھانی

جمعہ 10 جون 2016 10:30

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جون۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پاکستان او ای سی ڈی کا ممبر بننے کا اہل ہوجائے گا ،جس سے پاکستان تنظیم کے رکن ممالک سے معلومات کا تبادلہ کرنے کا اہل ہوجائے گا جبکہ سوئس حکام سے معلومات کا دوطرفہ تبادلہ کرنے کیلئے ایف بی آر حکام رواں ماہ برن جائینگے وزیر خزانہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ کی جانب سے تجویز کردہ سفارشات کو فنانس بل کا حصہ بنایا جائے گا جبکہ کمیٹی نے ڈیری سیکٹر ، سیمنٹ ، زراعت ، اسٹینری سیکٹر کو زیرو ریٹنگ کرنے کی سفارش کردی کمیٹی نے پبلک پرائیویٹ اتھارٹی بل کی بھی منظوری دے دی جمعرات کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سوئس حکام سے دوطرفہ معلومات کا تبادلہ کرنے کیلئے ایف بی آر کی ٹیم رواں ماہ برن میں مذاکرات کرے گی سوئس حکام سے دوطرفہ معاہدہ کرنے میں وقت لگے گا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے 34ممالک کے فارم کا ممبر بننے کیلئے اپلائی کردیا ہے اور ای سی ڈی کے سیکرٹری نے کہا ہے کہ فارم کا ممبر بننے کیلئے فنانس بل کی دو شقوں میں ترمیم کرنا ہوگا اس سے پاکستان چونتیس ممالک میں سے کسی بھی ملک سے معلومات کا تبادلہ کرنے کا اہل ہوجائے گا کمیٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کے حوالے سے معلومات لینے کیلئے حکومت کیا اقدامات کررہی ہے جس پر وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ برطانیہ بھی اس تنظیم کا ممبر ہے اس سے پاکستان آف شور کمپنیوں و دیگر ممالک سے معلومات لے سکے گا کمپنی میں ڈیری سیکٹر ، سیمنٹ ، زراعت اوراسٹیشنری انڈسٹری کے حکام نے فنانس بل میں مختلف ٹیکس لگانے یا مراعات ختم کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر کمیٹی نے متفقہ طور پر ڈیری سیکٹر ، سیمنٹ ،زراعت اور اسٹیشنری سیکٹر کو زیرو ریٹڈ کرنے کی سفارش کردی جبکہ حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے بل پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کی بھی منظوری دے دی گئی ہے