حکومت نے ترمیم شدہ ٹی او آرز پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کیلئے رابطے شروع کردیئے

حکومت کمیشن بنانے میں سنجیدہ ،ہم ڈیڈ لاک نہیں مسئلے کاحل چاہتے ہیں،سعد رفیق اپوزیشن بلاامتیاز احتساب چاہتی ہے،بہتر ہے تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوں،امیر جماعت اسلامی اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کیخلاف تحقیقات کے مطالبے پر اعتراضات ہیں،نوشہ رحمان کے ہمراہ سراج الحق سے ملاقات کے دوران گفتگو

پیر 13 جون 2016 10:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جون۔2016ء)حکومت نے ترمیم شدہ ٹی او آرز پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کیلئے رابطے شروع کردیئے۔ خواجہ سعد رفیق اور انوشہ رحمان پر مشتمل دو رکنی حکومتی ٹیم نے پندرہ نکاتی ضابطہ کار کا مسودہ جماعت اسلامی کو دیا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی ترمیم شدہ ضابطہ کار کے مسودہ میں کہا گیا ہے کہ، پاناما پیپرز میں شامل تمام افراد سے تحقیقات ہونی چاہیئے۔

پانامالیکس میں وزیراعظم کا نام ہی نہیں تو پھر ان سے تحقیقات کا راگ کیوں الاپا جارہاہے۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ اگر عدالت نے وزیراعظم کو بلایا تو وہ ضرور جائیں گے۔۔ ملاقات میں سراج الحق نے حکومتی ٹی او آرز پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت ٹی اوآرز کے حوالے سے بالکل سنجیدہ نظر نہیں آتی، ان پر پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک کا فوری حل نکالا جائے، تمام جماعتیں کرپٹ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی چاہتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت کمیشن بنانے میں سنجیدہ ہے۔ ڈیڈ لاک نہیں مسئلے کاحل چاہتے ہیں۔ لیکن اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحقیقات کے مطالبے پر اعتراض ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ٹی اوآرز کے معاملے پر سنجیدہ ہے اور چاہتی ہے کہ کرپٹ عناصر سامنے لائے جائیں جبکہ جماعت اسلامی نے حکومت کی جانب سے نئے ٹی اوآرز پر قانونی ماہرین کی آراء لینے کے بعد نئی سیاسی حکمت عملی وضع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ادھروفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت پانامہ لیکس معاملے پر کمیشن بنانے میں سنجیدہ ہے،ہم ڈیڈ لاک نہیں مسئلے کاحل چاہتے ہیں، لیکن اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے مطالبے پر اعتراضات ہیں۔ان خیالات کااظہار خواجہ سعد رفیق اور انوشہ رحمان نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے دوران کیا،ملاقات میں خواجہ سعد رفیق اور انوشہ رحمان نے پانا ما لیکس سے متعلق حکومت کی طرف سے تیار کردہ پندہ نکاتی ضابطہ کار کا مسودہ امیر جماعت اسلامی کو پیش کیا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن بلاامتیاز احتساب چاہتی ہے،بہتر ہے تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے،انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی مسودہ لے لیا ہے، جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی جواب دے سکیں گے۔جبکہ حکومتی ترمیم شدہ ضابطہ کار کے مسودہ میں کہا گیا ہے کہ، پاناما پیپرز میں شامل تمام افراد سے تحقیقات ہونی چاہیے،اورپانامالیکس میں وزیراعظم کا نام ہی نہیں تو پھر ان سے تحقیقات کا راگ کیوں الاپا جارہاہے۔ مسودے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر عدالت نے وزیراعظم کو بلایا تو وہ ضرور جائیں گے۔